صرف آنکھوں کے لئے نقصان دہ نہیں بلکہ۔۔۔ زیادہ موبائل فون استعمال کرنے سے آپ کو کن خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟

image
 
ہم یہ تو جانتے ہیں کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال ہماری آنکھوں کے لئے خراب ہے لیکن اس حقیقت سے بہت کم لوگ واقف ہیں کہ ایک عام شخص دن بھر میں اپنے موبائل کو 2,617 بار چھوتا ہے۔ ایک نشے کی طرح لگنے والی موبائل فونز کی لت صرف آنکھوں کے لئے ہی نہیں بلکہ بہت طرح سے ہمارے لئے نقصان دہ ہے۔
 
نفسیاتی مسائل
نوموفوبیا نامی ایک نفسیاتی مسئلہ یا کیفیت لوگوں میں اس وقت دیکھنے میں آتا ہے جب وہ موبائل فونز کا بہت زیادہ استعمال کرنے لگتے ہیں یہاں تک کہ موبائل سے دوری کا خوف انھیں اپنے اعصاب پر سوار ہوتا محسوس ہوتا ہے۔
 
کان بجنے لگتے ہیں
یہ مرض یا کیفیت موبائل فون سے ہونے والے مسائل سے جڑا ہوا ہے۔ بار بار بویفیکیشن اور پیغامات کی آواز کے عادی ہوجانے کی وجہ سے یہ آوازیں ہمیں اکثر تب بھی سنائی دیتی ہیں جب یہ حقیقتاً نہیں آرہی ہوتیں۔ یہی وہ وقت ہے جب آپ کو موبائل کے بہت زیادہ استعمال پر نظرِثانی کرنی چاہیے۔
image
 
نیند متاثر ہونا
ٹین ایجرز خاص طور پر موبائل سینے یا سرہانے رکھ کر سونے کے عادی ہوتے ہیں تاکہ کسی بھی پیغام یا کال آنے کی صورت میں فوی جواب دے سکیں۔ لیکن تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو نوجوان رات میں موبائل کا زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ عام لوگوں کی نسبت ایک ہفتے میں کم سے کم 46 منٹ زیادہ جاگتے ہیں۔ اندھیرے میں موبائل استعمال کرنے سے جسم میں تھکن بڑھ جاتی ہے لیکن شعاعوں کی وجہ سے نیند نہیں آتی
image
 
حادثات
گاڑی چلاتے ہوئے موبائل استعمال کرنے سے تو نقصانات ہوتے ہی ہیں لیکن کچھ سالوں سے ایسی خبروں میں بھی اضافہ ہوا ہے جن میں مختلف اور انوکھے انداز میں سیلفی لینے کے شوق میں کئی نوجوان اپنی جان گنوا بیٹھے۔
 
موٹاپا
مسلسل موبائل کا استعمال موٹاپے کی وجہ بنتا ہے۔ ہارورڈ ٹی ایچ اسکول آف پبلک ہیلتھ میں ہونے والی ریسرچ کے مطابق جو لوگ دن میں پانچ گھنٹے سے زیادہ موبائل کا استعمال کرتے ہیں وہ نیند کی کمی اور موٹاپے کا شکار زیادہ ہوتے ہیں۔
 
سائبر بلئینگ
موبائل میں سوشل میڈیا پر مختلف اور غیر بھروسے مند گروپس جوائن کرنے سے بچوں اور جوانوں کو اکثر خطرناک صورتحال کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اور وہ یہ بات اپنے گھروالوں کو بتانے سے کتراتے ہیں۔ نتیجتاً اسکول، کالج سے غیر حاضر رہنے لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر خودنمائی کے لئے پوسٹ شئیر کرنے کی لت میں مبتلا ہوجانا بھی عام بات ہے۔ اس سے جھوٹی انا پیدا ہوجاتی ہے جس کا عام زندگی سے کوئی لینا دینا نہیں ہوتا۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: