|
|
ہر ملک اپنی سرحدوں کے دفاع کے لئے فوج رکھتا ہے اور
ایسے ممالک جن کی سرحدیں زیادہ حساس ہوں وہ اپنی افواج کو مضبوط سے مضبوط
تر دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ ہر حال میں سرحدوں کی حفاظت کی جاسکے۔ |
|
ایم سیزمیگر میں شایع ہونے والی فہرست کے مطابق دنیا میں
سب سے سرگرم اور طاقتور ترین فوج رکھنے میں چین پہلے نمبر پر ہے۔ چین کے
پاس اس وقت 2.19 ملین فعال افراد پر مشتمل فوج ہے۔ چین کے بعد نارتھ کوریا، روس،
امریکہ اور بھارت کی فوج ٹاپ فایئو میں شامل رہیں۔ ان تمام ممالک کی افواج
میں سرگرم فوجیوں کی تعداد ایک ملین سے زیادہ ہے۔ |
|
|
|
فعال اور غیرمتحرک
اہلکاروں میں کیا فرق ہوتا ہے؟ |
ایسے افراد جو مکمل طور پر صرف فوجی اداروں سے وابستہ
ہوں اور کل وقتی ڈیوٹی انجام دیتے ہوں وہ فعال فوجی اہلکار کے زمرے میں آتے
ہیں جبکہ ایسے افراد جو فوجی ہونے کے علاوہ عام شہری کے طور پر بھی کیریئر
بھی رکھتے ہوں وہ ریزرو یا غیر متحرک فوج کہلاتے ہیں۔ |
|
مضبوط افواج کا تعین کن
بنیادوں پر کیا جاتا ہے؟ |
کسی ملک کی فوج کی طاقت کا تعین اس میں شامل فوجیوں کی
تعداد کو دیکھ کر ہی نہیں کیا جاتا بلکہ اس کے لئے فوجی سازو سامان کی
تعداد ، ان کا معیار اور جوہری ہتھیار وغیرہ بھی دیکھے جاتے ہیں۔ اس کو
جانچنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ یہ دہکھا جائے کہ کونسی ریاست اپنے ملک کی
فوج پر کتنا پیسہ خرچ کرتی ہے۔ |
|
عالمی فہرست میں
پاکستانی فوج کا درجہ |
حالیہ عالمی فہرست کی درجہ بندی کے لحاذ سے
پاکستانی فوج دنیا کی بہترین افواج میں چھٹے نمبر پر ہے اور اس میں سرگرم
فوجیوں کی تعداد 654000 ہے |
|