|
|
ٹرین حادثات ٹرک، موٹرسائیکل یا کار حادثات جتنا معمولی
بات نہیں ہے، جب ٹرین کے حادثات ہوتے ہیں تو وہ اکثر مہلک ثابت ہوتے ہیں۔
اور اس کی حالیہ خوفناک مثال ہم سرسید ایکسپریس اور ملت ایکسپریس کے تصادم
کی صورت میں دیکھ بھی چکے ہیں- اس حادثے میں ملت ایکسپریس کی چند بوگیاں
ٹریک سے اتر کر دوسرے ٹریک پر جا گری تھیں- لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ٹرین
پٹری سے کیوں اترتی ہے؟ تو آئیے ہم بتاتے ہیں- ٹرین کے پٹری سے اترنے کی
چار بڑی وجوہات ہیں جو مندرجہ ذیل میں تفصیل کے ساتھ موجود ہیں- |
|
ٹریک سے متعلق مسائل |
کیا آپ اس بات پر یقین کر سکتے ہیں کہ ٹرین کے پٹری سے
اترنے کی سب سے بڑی وجہ خود ریلوے ٹریک ہوتے ہیں؟ جی ہاں ٹریک سے متعلق
مسائل میں ٹریک اور ٹرین کے درمیان میں مطابق نہ ہونا، ٹریک کی جیومیٹری
درست نہ ہونا، پٹری کی ساخت اور پٹری کے جوڑ میں خرابی یا پھر ویلڈ جوائنٹ
ٹوٹنے سمیت دیگر کئی مسائل شامل ہیں- |
|
|
|
آلات کی ناکامی |
ریل کے پٹری سے اترنے کی دوسری سب سے عام وجہ ٹرین کے
اپنے آلات کی ناکامی یا خرابی ہے- اس میں بریک فیل ہونا، بئیرنگ اور پہیوں
میں خرابی اور ٹرین کے الیکٹرک سسٹم میں خرابی شامل ہیں- ٹوٹے ہوئے پہیے یا
بوگیوں کے خراب ایکسل بھی اس حادثے کی عام وجوہات میں شمار کیے جاتے ہیں- |
|
انسانی غلطی |
انسانی غلطی اور لاپرواہی تیسری عام وجہ ہے ٹرین کے پٹری
سے اترنے کی- انسانی غلطی میں ٹرین کی رفتار زیادہ ہونا، حفاظتی اشاروں کو
پاسداری نہ کرنا، آپریٹر سے کسی مسئلے پر بات چیت نہ کرنا، توڑ پھوڑ،
سوئچنگ یا مین لائن اصولوں کی خلاف ورزی، ٹریک سوئچ غلط طریقے سے سیٹ کیے
جانے، یا خراب جسمانی حالت میں ڈرائیور کا ٹرین چلانا شامل ہوسکتا ہے۔ |
|
|
|
ماحولیاتی عوامل |
تیز ہوائیں، لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور برفانی تودوں کا گرنا اس مخصوص حادثے
کی چوتھی بڑی وجہ ہے- یہی وجہ ہے کہ ٹرینیں طوفان اور برف باری کی دوران
نہیں چلائی جاتیں، حالانکہ ایسا لگتا ہے کہ وہ متاثر نہیں ہوں گی۔ |