پنیاد پرستی یا دہشت گردی

اسلام علیکم

آج ہم اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو یاد کریں تو سب سے زیادہ جو الزام ہے وہ بنیاد پرستی ہے جسے بدل کر اب دہشت گردی کردیا گیا ہے۔

جہاں تک سوال ہے بنیاد پرستی کا تو ہم مسلمانوں کو فخر ہے اپنے بنیاد پرست ہونے پر کیوں کہ ہم اپنی ایک مضبوط بنیاد رکھتے ہیں ہم اپنے نسب ناموں پر بھی فخر ہے جس سے ہم بنیاد پرست ہونا ثابت کرتے ہیں اور صہیونی اس سے کتراتے ہیں کیوں کہ ان کے ہاں نسب نامہ تو کیا انہیں اپنے والد تک کا نام معلوم نہیں ہوتا اس شرمندگی کو چھپانے کے لئے اس کو آزادی نسواں کا نام دے دیا گیا ہے۔ اور مسلمانوں کو بھی اس غلیظ فعل کی طرف مائل کیا جا رہا ہے اور نہایت افسوس کی بات ہے کہ ہم اس طرز معاشرت کو اپناتے جا رہے ہیں ہم اس سے اپنا تشخس اور فطری شرم و حیا سے دور ہوتے جا رہےہ یں۔

رہی بات دہشت گردی کی تو ہم کسی پر الزام نہیں لگاتے بس بین الاقوامی حالات کا مختصر جائزہ لیتے ہیں جس سے خود بخود ثابت ہوجائے گا کہ دہشت گرد کون اور کہاں ہے۔

اس کے لئے آپ کو گہرا مطالعہ نہیں کرنے پڑے گا اور نہ ہی ضمیم کتابوں کو ٹٹولنے کی ضرورت ہے آپ بس چند ممالک کے حالات پر ایک نظر ڈال لیں دہشت گرد کون یہ روز روشن کی طرح عیاں ہوجائے گا۔

عراق:یہاں کون دہشت گردی کررہا ہے؟
افغانستان:یہاں کون دہشت گرد ہے؟
صومالیہ :اس ملک کا کیا قصور ہے؟
سوڈان:یہاں کے باشندوں نے کیا قصور کیا ہے؟
فسلطین:ریاست نے کون سی دہشت گردی کی ہے؟
الجزائر:ان معصوموں کا کیا قصور ہے؟

یہ چند مثالیں ہیں ان ممالک میں بسنے والے معصوم شہریوں کو کون دہشت گردی کا نشانہ بنا رہا ہے؟
سوچنا صرف یہ ہے اور ہمیں ہمت سے کام لے کر اس دہشت گردی کے نقاب میں چھپے دہشت گرد کو سامنے لانا ہوگا؟

ذلت یا عزت یہ فیصلہ جلد کرنا ہوگا ورنہ آنے والی نسلیں کبھی ہمیں معاف نہیں کریں گی اور نہ ہمارا نشان پا سکیں گی؟

کیا ظالم کو ظالم کہنا اور اس کا ہاتھ روکنا جرم ہے؟
دہشت گردی ہے؟
انتہا پسندی ہے؟

تو ہاں ہم انتہا پسند ہیں
ہاں ہم دہشت گرد ہیں
ظالم کو روکنا ہمارا حق ہے اور ہم یہ حق استعمال کرتے رہیں گے
ظلم ختم ہونے تک یا خود ختم ہوجائیں گے۔
Shabir Akhtar
About the Author: Shabir Akhtar Read More Articles by Shabir Akhtar: 8 Articles with 10763 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.