توبہ کی اقسام


باعتبار وقتِ و زمانہ کے توبہ کی دو قسمیں ہیں :ایک یہ کہ ہر انسان اپنی زندگی میں موت کی ہچکچاہٹ سے پہلے پہلے توبہ کرلے، اس لیے کہ سانسیں اکھڑنے کے بعد کی جانے والی توبہ کاکوئی اعتبار نہیں،اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ﴿وَلَیْْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّذِیْنَ یَعْمَلُونَ السَّیِّئَاتِ حَتَّی إِذَا حَضَرَ أَحَدَہُمُ الْمَوْتُ قَالَ إِنِّیْ تُبْتُ الآنَ وَلاَ الَّذِیْنَ یَمُوتُونَ وَہُمْ کُفَّارٌ أُوْلَئِکَ أَعْتَدْنَا لَہُمْ عَذَاباً أَلِیْماً﴾․ (النساء :18)

(ترجمہ)اور ایسوں کی توبہ نہیں جو کیے جاتے ہیں برے کام، یہاں تک کہ جب سامنے آجائے ان میں سے کسی کی موت تو کہنے لگا میں توبہ کرتا ہوں اب۔اور نہ ایسوں کی توبہ جو مرتے ہیں حالت کفر میں، ان کے لیے ہم نے تیار کیا ہے عذاب درد ناک۔(ترجمہ از : شیخ الہند)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :”انّ اللّٰہ یقبل توبة العبد مالم یغرغر “․بے شک اللہ بندے کی توبہ اس وقت تک قبول فرماتے ہیں جب تک اس کی روح گلے تک نہ پہنچے، یعنی جب تک اس کی سانسیں نہ اکھڑ جائیں ۔(سنن الترمذي، کتاب الدعوات، باب إن اللّٰہ یقبل توبة العبد ما لم یغرغر، رقم:3537،سنن ابن ماجہ،کتاب الزھد، باب ذکرالتوبة، رقم:4253صحیح ابن حبان، باب التوبة: 2/394، رقم:628، مسند أبي یعلیٰ، مسند عبداللّٰہ بن مسعود رضی الله عنہ:9/462،رقم:5609)

توبہ کی دوسری قسم وقت کے اعتبار سے یہ ہے کہ تمام مخلوق کی توبہ اس وقت تک قابلِ قبول ہے جب تک سورج مغرب سے طلوع نہ ہونے لگے اور جب سورج مغرب سے طلوع ہو نے لگ جائے تو پھراس وقت کسی کی بھی توبہ قبول نہیں کی جائے گی، حضو ر صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا :”من تاب قبل أن تطلع الشمس من مغربھا تاب اللّہ علیہ“․ یعنی جس نے سورج کے مغرب سے طلوع ہونے سے پہلے پہلے توبہ کی، اللہ تعالیٰ اس کی توبہ کو قبول فرمائیں گے(صحیح مسلم، کتاب الذکر والدعاء، باب استحباب الاستغفار والاستکثار منہ، رقم:6861، مسند أحمد، مسند أبي ھریرة رضی الله عنہ:15/66، رقم:9130، 9509، 10581، صحیح ابن حبان، باب التوبة:2/396، رقم :629، إتحاف الخیرة المھرة، کتاب علامات النبوة:7/415، رقم:7215، بغیة الباحث، باب الاستغفار:2/973، رقم:1077)

 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 876 Articles with 557850 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More