ملکہ کو دیکھ کر مجھے اپنی والدہ کی یاد آگئیں۔۔۔۔ وہ 6 کون سے کام ہیں جو ملکہ برطانیہ سے ملاقات کے دوران نہیں کیے جاسکتے

image
 
“ ملکہ کے ملنسار اور مشفقانہ رویے نے مجھے میری والدہ کی یاد دلا دی۔ بے شک ملکہ برطانیہ ایک شفیق خاتون ہیں“
 
یہ الفاظ ہیں امریکی صدر جونائیڈن کے جنھوں نے حال ہی میں اپنی بیوی جِل بائیڈن کے ہمراہ ملکہ مرطانیہ سے ملاقات کی۔ شاہی محل میں دعوت اور ملکہ برطانیہ سے ملاقات بڑے بڑے حکمرانوں کے لئے بھی کسی اعزاز سے کم نہیں ہے۔ اور اس کے لئے تمام ملنے والوں کو شاہی محل کے آداب کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے
 
جو بائیڈن پر ملکہ سے ملاقات کے دوران خصوصی پروٹوکول کا خیال رکھنے کا کافی دباؤ موجود تھا۔ کیونکہ ملکہ 60 سے زائد عرصے سے برطانیہ پر حکومت کررہی ہیں اور اس دوران وہ امریکہ کے ہر صدر سے مل چکی ہیں۔ ملکہ سے ملنے والا ہر شخص خواہ وہ امریکہ جیسے ملک کوسربراہ ہی کیوں نہ ہو، مخصوص دائرہ کار میں رہنا ضروری ہے۔ 
 
امریکہ کے وہ صدر جنھوں نے شاہی محل کے آداب کی خلاف ورزی کی
 2009 میں جب سابق صدر بارک اوبامہ سے ملاقات کے دوران ان کی اہلیہ میشل اوبامہ نے ملکہ کے گرد بازو حمائل کیے تو میشل کے اس عمل کو ملکہ کے پروٹوکول کے منافی سمجھا گیا۔ اسی طرح 2018 میں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمب، ملکہ سے ملے تو ان کا ملکہ کے ساتھ قدم ملا کر چلنا اور ملکہ کی جانب پیٹھ موڑ کر کھڑا ہونا شاہی محل کے آداب کی سخت خلاق ورزی سمجھا گیا۔
 
image
 
جس طرح شاہی محل میں رہنے والے لوگوں کو کچھ روایات کی پابندی کرنی پڑتی ہے اسی طرح ان سے ملنے والے حکمرانوں کو بھی شاہی محل کے بہت سے آداب اور قوانین کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ان میں سے چند آداب ہم اپنے پڑھنے والوں کے لئے پیش کررہے ہیں۔
 
ملکہ سے ملاقات کے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے
اگرچہ شاہی محل کی جانب سے ان پروٹوکول میں کافی نرمی کردی گئی ہے لیکن آج بھی ان روایات کو دنیا کا ہر سربراہ پہلے کی طرح ہی مانتا ہے اور میڈیا اس بات پر خاص نظر رکھتا ہے۔
 
1- سر خم کرنا
ملکہ سے ملتے ہوئے مرد حضرات اپنا سر احتراماً دھیرے سے خم کرتے ہیں جبکہ خواتین تھوڑا زیادہ جھک سکتی ہیں۔ ملکہ سے ہاتھ بھی ملایا جاسکتا ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ پہلے ہاتھ ملکہ بڑھائیں۔
 
image
 
2- نام نہیں لے سکتے
اگر ملکہ بات کرنے میں پہل کریں تو جواباً اگفتگو کرتے ہوئے “یور میجسٹی“ یا پھر “میم“ کہہ کر مخاطب کیا جاسکتا ہے۔ البتہ کچھ بھی ہوجائے ملکہ کو نام لے کر مخاطب نہیں کیا جاسکتا
 
3- وقت کی پابندی
 شاہی محل کی تقریب میں دیر سے پہنچنا برطانوی شاہی آداب کی خلاف ورزی ہے۔ اسی طرح شاہی خاندان کے کسی ایونٹ کے دوران بغیر کسی وجہ کے تقریب کو چھوڑ کر جانا بھی غلط سمجھا جاتا ہے۔ اگر ہنگامی حالات میں ایسا کرنا بھی پڑجائے تو ضروری ہے کہ شاہی محل کے سیکریٹری سے اجازت لے لی جائے۔
 
4- ملکہ سے ہاتھ ملانا
جب تک ملکہ ہاتھ ملانے کے لئے پہل نہ کریں ان کو ہاتھ ملانے کی پیشکش کرنا شاہی رویات کے منافی سمجھا جاتا ہے۔ اسی طرح کسی ملک کی خاتون اول کا ملکہ سے گلے ملنا وغیرہ بھی مناسب نہیں سمجھا جاتا۔ اخلاقاً ملکہ جواب تو دے دیتی ہیں لیکن بہرحال یہ شاہی آداب کے منافی ہے۔
 
5- تحفہ دینا
ملکہ کو تحفہ دیا جاسکتا ہے لیکن اس کے لئے تقریب کی نوعیت کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ ملکہ یا شاہی خاندان کے تمام افراد کو دیے گئے تمام تحائف “شاہی کلیکشن“ کا حصہ بنتے ہیں جو دنیا کی سب سے بڑی ذاتی کلیکشن ہے۔
 
image
 
6- پیٹھ موڑ کر کھڑا ہونا
ملکہ کی جانب پشت کرکے کھڑا ہونا غیر مناسب ہے اور بہت برا سمجھا جاتا ہے اسی طرح چلتے ہوئے ملکہ سے ایک قدم پیچھے رہنا ضروری ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: