20 سال ہوگئے شادی کو لیکن ہم کبھی لڑے نہیں اور ۔۔ سعید غنی کی بیوی کون ہیں اور ان کی فیملی میں کون کون ہے؟ جانیں ان سے متعلق چند دلچسپ باتیں جو آپ بھی نہیں جانتے ہوں گے

image
 
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی اپنے دو ٹوک بیانات کی وجہ سے اکثر شہ سرخیوں کا حصہ بنے رہتے ہیں۔ وہ جہاں اپنی پارٹی کے خلاف کچھ سنتے تو اطمینان کے ساتھ مخالفین کو جواب بھی دیتے۔
 
سعید غنی پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک سینئر رہنما ہیں اور انہوں نے پارٹی میں رہ کر کئی اہم فرائض سر انجام دیے۔ وہ 8 نومبر 1972 کو شہر کراچی میں پیدا ہوئے۔
 
سعید غنی 2018 کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد صوبائی اسمبلی کے ممبر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے پارٹی ٹکٹ پر سینیٹر اور صوبائی اسمبلی کے ممبر کی حیثیت سے بھی کام کیا۔
 
معروف سیاستدان سعید غنی کا تعلق خاشقیلی خاندان سے ہے۔ وہ ایک سیاستدان ہونے کے علاوہ ذرعی ماہر بھی ہیں۔
 
اپنے ایک پرانے انٹرویو میں سعید غنی نے اپنی تعلیم کے بارے میں بتایا کہ انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے کامرس کی تعلیم حاصل کی ہے۔
 
انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ میں حادثاتی طور پر سیاست میں آیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سن 1990 میں میرے والد عثمان غنی کو شہید کر دیا گیا تھا۔ سعید غنی نے بتایا کہ ان کے والد کے انتقال پر محترمہ بے نظیر بھٹو شہید تعزیت کے لیے میرے گھر تشریف لائی تھیں اور اس سے قبل منور حسین سہر وردی میرے گھر آئے تھے جو میرے والد صاحب کے بہت اچھے دوست تھے۔ انہوں نے سعید غنی سے پوچھا تھا کہ کیا آپ سیاست میں آنا چاہتے ہیں؟ جس پر سعید غنی نے حامی بھری اور والد صاحب کی سیاست کو آگے لے جانے کا فیصلہ کیا اور اس طرح وہ اچانک سیاست میں آئے۔
 
*سیاسی کیرئیر کا آغاز
سعید غنی بینک میں ملازمت بھی کر چکے ہیں۔اپنے سیاسی سفر کے آغاز میں سعید غنی2001 میں چنيسر‎ گوٹھ یونین کونسل میں ناظم منتخب ہوئے۔
 
وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سال 2012 کے سینیٹ انتخابات میں سینیٹ کی اسمبلی نشست کے لئے لڑے اور خوش قسمتی سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔
 
image
 
بعد ازاں سال 2017 میں انہوں نے PS-114 حلقہ سے ضمنی انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی نشست کے لئے منتخب ہوئے اور ایک بار پھر سب سے زیادہ ووٹ لے کر کامیابن قرار پائے تھے۔
 
اگست 2019 میں ، ان کی لگن اور محنت کو دیکھ کر انہیں مزید وزارتیں دی گئیں۔ اور گزشتہ برس 2020 میں سعید غنی کو وزیر خواندگی ، تعلیم ، اور انسانی وسائل سمیت، کچھ اہم ڈیوٹیز فراہم کی گئیں۔
 
انٹرویو میں سعید غنی نے اپنے اغواء ہونے کے حوالے سے بتایا کہ میرے والد جب حیات تھے تو اس وقت مجھے کسی نے اغواء بھی کرلیا تھا۔ اس وقت میں اپنی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت کراچی کے حالات بہت خراب تھے۔ سعید غنی نے بتایا کہ مجھے اس زمانے میں مار بھی پڑی جب مجھے اغواء کیا گیا تھا۔
 
image
 
*والد سے محبت
سعید غیی کی اپنے والد سے محبت بھی بے مثال تھی اور سعید غنی کے مطابق ان کے والد بہت رحم دل انسان تھے اور زندگی میں انہوں نے نام اور بے پناہ عزت کمائی۔ انٹرویو میں کہنا تھا کہ وہ اپنے والد سے بہت قریب تھے۔
 
*اہلخانہ
سعید غنی کی تین بیٹیاں ہیں اور وہ اپنی فیملی کے ہمراہ کراچی میں خوشحال زندگی بسر کر رہے ہیں۔ سعید غنی کی اہلیہ کا نام نائلہ ہے اور وہ ان کی کزن بھی لگتی ہیں، اور دونوں کی ارینج میرج ہوئی تھی۔ انٹرویو میں ان کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ان کی شادی کو 19 سال ہوچکے ہیں اور کبھی آج تک ان کے مابین لڑائی کا معاملہ پیش نہیں آیا۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: