|
|
کہتے ہیں ان کی دنیا ویران ہوجاتی ہے جن کی ماں دنیا سے
چلی جائے۔۔۔پھر چاہے وہ کتنا ہی بڑا کھلاڑی کیوں نا ہو، اپنے سارے داؤ بھول
جاتا ہے۔۔۔کرکٹ کی دنیا میں بھی ایسے کئی نام ہیں جنہوں نے اپنی جنت کو کھو
دیا جو ان کے لئے پل پل دعائیں کرتی تھی۔۔۔ |
|
یونس خان |
یونس خان کے چہرے پر موجود بڑی سی مسکراہٹ ان کی ماؤں کی
دعاؤں کے سبب تھی۔۔۔جو ہر پل ان کی جیت اور ان کی کامیابی کے لئے لب کشا
رہتی تھیں۔۔۔پھر کچھ یوں ہوا کہ یونس خان کی والدہ بیمار ہوئیں اور جب وہ
بیمار تھیں تو یونس خان کے دل اور دماغ میں بس ایک ہی خوف تھا کہ میں کہیں
اپنی جنت کھو نا دوں۔۔۔یہ ان کی سب سے بڑی ہار ہوتی اور ان کا دل اسے
برداشت کرنے کا متحمل نہیں تھا۔۔۔لیکن پھر وہ اداس شب بھی آئی جب گردوں کی
بیماری کے آگے ہار مان کر یونس خان کی والدہ نے خاموشی سے اپنی آنکھیں بند
کرلیں اور یونس خان کے چہرے کا یہ غم پہلے کسی نے نا دیکھا تھا۔۔۔ |
|
|
کامران اکمل اور عمر
اکمل |
کرکٹ کی دنیا میں تین بھائیوں نے اپنا نام بنایا ایک کے
بعد ایک۔۔۔کامران اکمل، عمر اکمل اور عدنان اکمل۔۔۔ان تینوں کی اس کامیابی
کے پیچھے دعا کرنے والا ہاتھ ایک دن دنیا سے چلا گیا۔۔۔تینوں کی زندگی میں
جیسے طوفان آگیا۔۔۔دل کا دورہ پڑنے کے سبب ان کی والدہ کو ہسپتال منتقل کیا
گیا لیکن وہ یہ درد نا سہہ سکیں اور دنیا سے چلی گئیں۔۔۔یہ ایک ایسا دکھ ہے
جو ان کھلاڑی بھائیوں کو ہر میدان میں کہیں پیچھے چھوڑ گیا۔۔۔ |
|
|
محمد عامر |
محمد عامر کی زندگی میں ان کی والدہ کا بہت بڑا ہاتھ
ہے۔۔۔وہ ابھی تک اپنی امی کے لئے کسی چھوٹے بچے کی مانند تھے اسی لئے جب وہ
بیمار ہوئیں اور محمد عامر میچ کھیل رہے تھے تو وہ کسی چھوٹے بچے کی طرح
تڑپ کر اپنی ماں کے پاس پہنچ گئے۔۔۔لیکن ان کی امی کے جانے کا یہ فیصلہ اٹل
تھا اور محمد عامر کے دل کو ایک ایسی تڑپ دے گیا جو انہیں اکثر بے سکون
کرتی ہے |
|