بڑی بڑی عمارتیں، دھواں چھوڑتی گاڑیاں، جگہ جگہ پلاسٹک
اور کچرے کے ڈھیر اور انسانوں کا جم غفیر... کچھ ایسی ہی ہے ہماری دنیا۔
لیکن زرا سوچیے ... اس سارے منظر سے اگر انسانوں کو ہی غائب کردیا جائے تو
کیا دنیا کا موجودہ نقشہ باقی رہ جائے گا؟ اگر آج تمام انسان ایک ہزار سال
کے لئے گہری نیند سوجائیں اور ایک ہزار سال بعد اٹھیں تو کیا دنیا ایسے ہی
چلتی رہے گی جیسے ابھی چل رہی ہے؟ اس آرٹیکل میں ہم اسی دلچسپ موضوع پر بات
کریں گے کہ وہ کونسی تبدیلیاں ہوں گی جو انسانوں کے ایک ہزار سال بعد سو کر
اٹھنے کے بعد دیکھنے کو ملیں گی |
|
1- جنگل ہی جنگل |
انسان کی تباہ کاریوں اور کیمیکل زدہ چیزوں کے بے دریغ
استعمال کی وجہ سے جنگلات کو شدید نقصان پہنچا ہے جسے اپنی اصل حالت میں
آنے کے لئے 4000 سال درکار ہیں۔ البتہ اگر انسان ایک ہزار سال تک سوجائیں
تو مذید تباہ کاریاں نہیں ہوں گی جس کی وجہ سے دنیا میں دوبارہ جنگلات اگنے
کا سلسلہ شروع ہوچکا ہوگا |
|
|
2- بلند عمارتیں ٹوٹ چکی
ہوں گی |
ہمارے سامنے آج بھی کئی ہزار سال پرانے اہرام ٹوٹی پھوٹی
حالت میں موجود ہیں۔ اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ ایک ہزار سال بعد انسان
اپنی نیند پوری کرکے اٹھیں گے تو مضبوط عمارتیں مکمل طور پر ختم تو نہیں
ہوں گی البتہ مرمت نا ہونے کی وجہ سے خستہ حالی کا شکار ہوجائیں گی |
|
|
3- دنیا اندھیری ہوجائے
گی |
انسانی مداخلت کے بغیر تمام عمارتوں کی روشنیاں غائب
ہوجائیں گی۔ صرف لاس ویگاس اور ٹائمز اسکوائر کچھ دن تک معمول کے مطابق
روشن رہیں گے پھر وہ وہ بھی اندھیرے کی نظر ہوجائیں گے۔ بجلی جاتے ہی ہمارے
فریج میں موجود کھانوں میں کیڑے مکوڑے براجمان ہوجائیں گے اور دنیا پر راج
کریں گے |
|
|
4- بہت سے شہر ڈوب چکے
ہوں گے |
آپ کو یہ جان کر شاید حیرت ہو کہ ایمسٹرڈیم سمیت بہت سے
شہر ابھی صرف انسانی کوشش کی وجہ سے قائم ہیں کیونکہ نکاسی آب کا بنایا
نظام اور پُل ہی پانی کو ان شہروں سے دور رکھتا ہے۔ 2070 تک بہت سے شہر
جیسے نیو یارک سٹی، ایمسٹرڈیم اور میامی پانی کے اندر چلے جائیں گے |
|
|
5- انسان کو اپنی بقا کی
جنگ لڑنی ہوگی |
ایک ہزار سال بعد نیند سے جاگنے کے بعد انسان کو دوبارہ
اپنی بقا کی جنگ لڑنی پڑے گی اور خونخوار جنگلی جانوروں سے لڑنا پڑے گا۔
سوائے چند ایک عمارتوں کے دنیا تمام انسانی اشیاء سے خالی ہوچکی ہوگی اس
لیے انسان کو دنیا میں اپنا مقام واپس حاصل کرنے کے لئے کئی سو سال محنت
کرنی پڑے گی |
|