|
|
اگرچہ بعض لوگوں کا یہ خیال ہے کہ انٹرنیٹ بے حیائی اور
فحاشی پھیلانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔ مگر جہاں اس کی بہت ساری
برائیاں ہیں وہیں پر یہ انٹرنیٹ بہت سارے لوگوں کی زندگی بدلنے کا ذریعہ
بھی بن گیا ہے- |
|
حالیہ دنوں میں جیسے ایک ایرو ناٹیکل انجینئیر کی محبت
بھرا شربت بیچنے کی ویڈیو نے اس کو نوکری دلوا دی ایسے ہی بہت سارے اور لوگ
بھی ہیں جو کہ راتوں رات اسی سوشل میڈیا کی توسط سے نہ صرف کامیاب ہوئے
بلکہ ان پر دولت اور شہرت کی دیوی بھی مہربان ہو گئی - |
|
چند دن قبل ہندوستان کے شہر حیدرآباد کے رہائشی رابن
مکیش نے ایک فوڈ ڈلیوری ایپ کے ذریعے چائے کا آرڈر دیا ۔ ان کا آرڈر ان کے
پاس صرف 20 منٹ میں پہنچ گیا ۔ جب اپنا آرڈر لینے کے لیے رابن مکیش باہر
آئے تو انہوں نے دیکھا کہ ان کا آرڈر لانے والا ڈلیوری بوائے محمد عقیل
شدید بارش میں سائیکل چلا کر ان کا آرڈر ان تک پہنچانے آیا تھا- |
|
|
|
محمد عقیل نے ان کو بتایا کہ گزشتہ ایک سال سے وہ اسی
طرح سائیکل پر ڈلیوری دے رہے ہیں۔ محمد عقیل کی اس بات نے رابن کو بہت
متاثر کیا اور انہوں نے اس کی ایک تصویر لے لی۔ اور اس تصویر کو سوشل میڈیا
پر شئير کرتے ہوئے صارفین سے محمد عقیل کے لیے ٹپ کی درخواست کی- |
|
رابن مکیش کو محمد عقیل سے گفتگو کر کے یہ بھی پتہ چلا
کہ محمد عقیل انجنئیرنگ کی تعلیم حاصل کررہا ہے اور تعلیمی اخراجات کی
تکمیل کے لیے وہ فوڈ ڈلیوری کا کام کرتا ہے۔ انہوں نے رابن کو یہ بھی بتایا
کہ اگر انہیں ایک موٹر سائيکل مل جائے تو وہ ان کو اپنے کام میں بہت آسانی
مل سکتی ہے- |
|
دوسری جانب رابن کو سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے اتنا
مثبت رسپانس ملا کہ صرف 12گھنٹوں کے قلیل وقت میں ان کے پاس 73000 روپے جمع
ہو گئے جس سے اس نے عقیل کے لیے نہ صرف ایک بائک ہیلمٹ اور ماسک سینی ٹائزر
خریدا اور باقی بچنے والے 5000 ہزار انہوں نے عقیل کو اس کی کالج کی فیس کی
ادائیگی کے لیے دے دیے۔ |
|
|
|
سوشل میڈيا پر جب عقیل کی یہ کہانی سامنے آئی تو لوگوں
نے اس کی بہت تعریف کی اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ کہانی وائرل ہو گئی اور سب
لوگوں نے عقیل کے ساتھ ساتھ ان تمام لوگوں کی بھی بہت تعریف کی جن کے ایک
جذبے نے ایک غریب انسان کی زندگی بدل دی- |