پورٹو سٹی میں میرے گھر سے ایک فرلانگ آگے چھوٹی سی
مارکیٹ میں ایک حجام تھا۔
انوکھی بات یہ تھی کہ وہ اپنے گاہکوں سے پیسے بالکل نہ لیتا
اور کہتا کہ میں اپنے شوق کی تکمیل کے ساتھ خدمت خلق کر رہا ہوں
ایک شخص نے بال کٹوائے شیو بنوائی اور جب اجرت پوچھی تو حسب معمول حجام نے
کہا کہ بھائی میرے لئے دعا کر دینا۔
اس شخص کی پھولوں اور گفٹ کی دکان تھی۔
اگلے دن جب صبح حجام دکان پر پہنچا تو وہاں پر پھول گفٹ اور وش کارڈ آویزاں
تھے۔
اس نے خوش دلی سے وہ لے لئے۔
پھر ایک شخص جس کی گارمنٹس کی دکان تھی اس نے حجام سے بال کٹوائے اور اگلے
دن اپنی خوشی سے چند عمدہ گارمنٹ پیک کر کے بھجوا دیں۔
اسی طرح ایک شخص کی گارمنٹس کی دکان تھی اس نے چند شرٹس اور ٹائی بھجوا دی۔
پھر ایک دن ایک "پاکستانی" وہاں چلا گیا۔
پاکستانی نے بال کٹوائے شیو بنوائی‘ غسل کیا اور اجرت پوچھی
تو حسب معمول حجام نے نہ لی۔
اب اگلی صبح جب حجام اپنی دکان پر پہنچا تو اس نے بھلا کیا دیکھا؟
ایک "سچے پاکستانی" بن کر سوچئے
اور اندازہ لگائیے‘
جی ہاں!
اگلی صبح
وہاں 5 کے قریب " پاکستانی " اس کے انتظار میں بیٹھے تھے۔
|