فقہاء معروف ہیں۔ ( الشیخ ڈاکٹر۔ صالح ابن عبد اللہ الفوزان حفظھ الله کی نصیحت)

جب الشیخ ڈاکٹر۔ صالح ابن عبد اللہ الفوزان حفظھ الله علماء کو اٹھانے والی حدیث بیان کرتے کرتے اشکبار ہوگے.

اور اہل علم (معروف ) ہیں۔ ہر ایک سند والا جس نے اداروں سے گریجویشن کیا ہو ، ہر احادیث حفظ کرنے والا یا آیات کو حفظ کرنے والا ، یہ ضروری نہیں کہ ہر وہ شخص جس نے کتابیں پڑھی ہوں، فقیہ ہو۔

فقہاء لوگوں میں معروف ہیں۔

لیکن کچھ لوگ ، بلکہ ، بہت سارے لوگ فقط اپنا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، اس کی تلاش کرتے ہیں جو (صرف) انھیں فائدہ دے۔ اگرچہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ جاہل لوگوں سے ہی بات کر رہا ہو۔ یا یہاں تک کے سب سے زیادہ گمراہ لوگوں سے بات کر رہا ہو۔

اہم بات یہ ہے کے وہ اس کی خواہشات کے مطابق ہو اور جو وہ چاہتا ہے۔ لیکن حقیقت میں یہ خاص طور پر آج كے وقت میں ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔

کیونکہ علماء (تعداد میں) کم ہوگئے ہیں۔ فقہاء بہت کم ہو گیے ہيں اور قراء (قرآن کے قاری) بہت سارے ہوگئے ہیں۔ تلاوت (قرآن) کرنے والوں کی تعداد بہت ہوگئی ہے۔ اور فقہاء کم ہوگئے ہیں۔ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہے:

‏ "‏ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا، يَنْتَزِعُهُ مِنَ الْعِبَادِ، وَلَكِنْ يَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقَبْضِ الْعُلَمَاءِ، حَتَّى إِذَا لَمْ يُبْقِ عَالِمًا، اتَّخَذَ النَّاسُ رُءُوسًا جُهَّالاً فَسُئِلُوا، فَأَفْتَوْا بِغَيْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا ‏"‏‏.

بے شك اللہ علم کو اس طرح نہیں اٹھاتا..
بے شك اللہ..
بے شك اللہ علم کو اس طرح نہیں اٹھا لے گا..
اس طرح نہیں اٹھا لے گا کہ اس کو بندوں سے چھین لے ۔

بلکہ وہ ( پختہ کار ) علماء کو موت دے کر علم کو اٹھائے گا ۔

حتیٰ کہ جب کوئی عالم باقی نہیں رہے گا تو لوگ جاہلوں کو سردار بنا لیں گے ، ان سے سوالات کیے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے جواب دیں گے ۔ اس لیے خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے ۔
(صحیح بخاری، حدیث نمبر: ١٠٠)

ولاحول ولا قوة الا بالله
اور میں اللہ کی مدد اور نصرت کے بغیر کوئی کام بھی کرنے کی طاقت، ہمت اور قوت نہیں رکھتا ہوں۔

ہم ڈرتے ہوئے یہ کہتے ہیں کے یہ ہمارے زمانے میں شروع ہوچکا ہے۔ اور ہمیں احتیاط برتنی ہوگی اور احتیاط سے ڈرنا ہوگا۔ اور .. اور جتنا ہو سکے اہل علم اور ثقہ (قابل بھروسہ) لوگوں کا انتخاب کرنا ہوگا، جتنا ممکن ہو سکے۔ جتنا ممکن ہو سکے اور جتنے موجود ہوں۔ جہاں تک پہلے اہل علم اور احبار کی بات ہے تو وه لوگ گزر چکے ہیں۔ لیکن خیر موجود ہے، لیکن خیر موجود ہے، اللہ تعالی سے ڈرو جتنا آپ میں اسكى استطاعت ہے۔

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ حق کو پہچاننے اور اس پر عمل کرنے میں ہمیں اور آپ کو کامیابی عطا کرے۔

اللہ تعالی ہمارے نبی محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اور ان کے اہل خانہ اور ان کے ساتھیوں پر درود اور سلامتی نازل فرمائے، آمین۔


شیخ صاحب کی یہ نصیحت انگریزی زبان میں ان الفاظ میں یو ٹیوب پر دیکھی جا سکتی ہے:

Shaykh Saalih al Fawzan on the loss of Knowledge EMOTIONAL


الشیخ ڈاکٹر۔ صالح ابن عبد اللہ الفوزان حفظھ الله کی یہ نصیحت عربی اور انگریزی کو سامنے رکھ کر اردو میں ترجمہ کی گئی ہے. اس لئے اس میں غلطی یا کمی بیشی کا امکان موجود ہے.
 

Manhaj As Salaf
About the Author: Manhaj As Salaf Read More Articles by Manhaj As Salaf: 291 Articles with 410346 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.