|
|
اکثر صبح سویرے ہم سب نے میلے کپڑوں میں ملبوس ان افراد
کو ضرور دیکھا ہوگا جو کہ کچرے میں سے کام کی چیزیں چن کر ان کو کباڑ میں
بیچ کر پیسے کماتے ہیں لیکن ہم میں سے کسی نے کبھی یہ نہیں سوچا ہوگا کہ یہ
کچرہ کسی کو خزانے کا مالک بنا سکتا ہے- |
|
یہ کہانی نیویارک کے ایک کچرا چننے والے کی ہے جس کا یہ
کہنا تھا کہ بچپن ہی سے اس نے غربت میں آنکھ کھولی اور کچرا چننے کو پیشہ
بنا لیا۔ اس کا یہ کہنا تھا کہ کرسمس کے موقع پر جب اس کے پاس پیسے نہ ہوتے
تھے اور وہ اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو تحفہ دینا چاہتا تھا تو اس کی تیاری
وہ کرسمس سے ایک ہفتے پہلے سے شروع کر دیا کرتا تھا- |
|
|
|
وہ اپنے بلاک کے کچرے کو چننے کے دوران اس میں سے پرانی
گڑیا، پرانی گاڑیاں اور دوسری گیمز نکال لیا کرتا تھا اس کا یہ کہنا تھا کہ
وہ اس حوالے سے بہت بہترین نگاہ کا حامل تھا اور اس کو کچرے میں سے کام کی
چیزیں نکالنے کا ہنر آتا تھا- |
|
|
|
کچرے کے تھیلے میں موجود چیزوں کی آواز سے ان کو پتہ چل
جاتا تھا کہ اس میں ان کے کام کی کوئی چیز موجود ہے یا نہیں کچرے کے تھیلے
کی آواز سے ان کو یہ پتہ چل جاتا تھا کہ اس میں شیشے کا سامان موجود ہے یا
کوئی کھلونا یا اگر تھیلے میں سے کوئی آواز نہیں آتی تو اس کا مطلب ہوتا کہ
اس میں کپڑے موجود ہو سکتے ہیں اکثر ان کپڑوں میں سے بہت سارے ایسے کپڑے
بھی مل جاتے جو کہ بہت کارآمد ہوتے- |
|
|
|
لیکن انہوں نے کبھی بھی ان چیزوں کو بیچنے کی کوشش نہیں
کی کیوں کہ ان کا ماننا تھا کہ کچرا حکومت کی ملکیت ہوتا ہے اور حکومت کی
چیزیں بیچنے کے لیے نہیں ہوتی ہیں البتہ وہ ان تمام چیزوں کو جمع کر کے
رکھتے رہتے تھے- |
|
شروع میں انہوں نے اپنے گھر کی خالی جگہ کو ان چیزوں کے
لیے رکھ لیا مگر وقت کے ساتھ ساتھ وہ جگہ کم پڑنی شروع ہو گئی جس کی وجہ سے
وہ جگہ کم پڑنا شروع ہو گئی- |
|
|
|
ان کے اس خزانے میں پینٹنگ، کتابیں ، سونے کی انگوٹھیاں،
سونے کی گھڑیاں اور بریسلٹ کے ساتھ ساتھ بہت سی دوسری قیمتی چیزیں بھی
موجود ہیں۔ انہیں اسی کچرے میں سے ایک پروجیکٹر ملا اس کے علاوہ شیشے کی
ایسی کھڑکی ملی جو کہ 125 سال پرانی تھی- |
|
یہاں تک کہ ان کے خزانے میں تقریبا 40،000 اشیا جمع ہو
گئیں ، ایک دن جب نیویارک کی کمشنر کو ان کے اس خزانے کا پتہ چلا تو وہ اس
کو دیکھنے آئيں اور انہوں نے نہ صرف اس کو بہت سراہا بلکہ اس کے لیے انہوں
نے اپنے شعبے کی وہ جگہ دینے کا بھی اعلان کر دیا جہاں پہلے ٹرک رکھے جاتے
تھے مگر اب اس جگہ کے فرش کے خراب ہونے کے سبب وہ جگہ خالی تھی- اس وجہ سے
یہ جگہ اب اس خزانے کے لیے خالی کر دی گئی جہاں پر انہوں نے سب چیزوں کو
سیٹ کر کے رکھ دیا انہوں نے تمام چیزوں کے الگ الگ حصے بنا لیے ہیں- |
|
|
|
لوگوں نے ان کی تمام جمع کی ہوئی چیزوں کو ایک میوزیم
قرار دے دیا ہے ۔ کچرے کا میوزیم جس میں وہ تمام چیزیں موجود ہیں جو لوگ
کچرا سمجھ کر ضائع کر دیتے ہیں جب کہ حقیقت میں وہ بہت کام کی ہوتی ہیں - |