|
|
جب بھی اسپتال جائیں تو وہاں کام کرنے والہ عملہ سفید
رنگ کا لباس پہنے نظر آتا ہے اور ہم یہ سوچنے پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ آخر
نرسز اور ڈاکٹرز سفید رنگ ہی کیوں پہنتے ہیں۔ ڈاکٹر اپنے لباس کے اوپر سفید
گاؤن پہنتے ہیں لیکن نرس تو سر تا پیر ہی سفید رنگ میں ملبوس ہوتی ہیں۔ اس
آرٹیکل میں ہم اپنے قارئین کو نرسز کے لباس اور طب کے شعبے کے متعلق ایسی
دلچسپ باتیں بتائیں گے جن سے قارئین حیران ہوئے بغیر نہیں رہ سکیں گے |
|
سفید لباس ہی کیوں؟ |
سفید دنیا بھر میں پاکیزگی کا رنگ سمجھا جاتا ہے۔ نرسز
کا یونیفارم سفید رنگ کا اس لئے رکھا جاتا ہے کیونکہ یہ پاکیزگی کے ساتھ
ساتھ یقین، صفائی اور ایمانداری کی بھی علامت ہے۔ اس لئے نرسز کے علاوہ
ڈاکٹرز کو بھی سفید گاؤن دیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے پیشے کے حوالے سے معتبر
دکھائی دیں |
|
|
پلس کا سائن |
آپ نے دیکھا ہوگا کہ ڈاکٹرز کے فرسٹ ایڈ باکس سے لے کر
کئی اسپتالوں کے بورڈز تک پلس (+) کا سائن بنا ہوتا ہے۔ لیکن ہم اپنے
قارئین کا بتاتے چلیں کہ یہ سائن پلس کا نہیں بلکہ کراس کا ہے جو کہ سوئس
قومی پرچم سے مستعار لیا گیا ہے اور اس سائن کو وہی لوگ یا اسپتال استعمال
کرسکتے ہیں جو ریڈ کراس مومنٹ کے رکن ہوں جو کہ قدرتی آفات اور انسانی فلاح
و بہبود کی خدمت پر مامور ہے۔ کراس چونکہ عیسائی مذہب کی علامت ہے اس لئے
مسلم معاشروں میں کراس کی جگہ (crescent) چاند استعمال کیا جاتا ہے |
|
|
آپریشن تھیٹر میں ہرا
گاؤن |
پورے اسپتال میں سفید لیکن آپریشن تھیٹر کے وقت ڈاکٹرز
اور اسپتال کا باقی عملہ نیلا یا ہرا لباس پہنتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ
نیلے اور سبز رنگ پر خون کے داغ گہرے سرخ نظر نہیں آتے اور ڈاکٹروں کی
بینائی پر خون کا رنگ اپنا تاثر نہیں چھوڑتا جبکہ ان رنگوں کے فطری ٹھنڈے
اور خوشگوار احساسات کی وجہ سے مریض پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے |
|
|
ایمبولینس پر الٹا نام
کیوں لکھا ہوتا ہے؟ |
ایمبولینس ایسی گاڑی ہوتی ہے جس پر مریض کو اسپتال
پہنچایا جاتا ہے۔ لیکن اس کے سامنے کی جانب الٹے حروف میں ایبولینس لکھا
ہوتا ہے جس کی وجہ بہت سے لوگ نہیں جانتے۔ ایمبولینس پر اس طرح لکھنے کی
وجہ یہ ہے کہ جب یہ گاڑی مریض کو لے کر جارہی ہو تو آگے والی گاڑیاں اپنے
سائیڈ مرر میں ایبولینس کے لفظ
کو سیدھا پڑھ سکیں اور راستہ دے دیں |
|