|
|
زیادہ آبادی والے ممالک میں شہریوں کو بجلی کی سہولت
فراہم کرنا ایک چیلنجنگ کام ہے۔ ترقی یافتہ ممالک اس سلسلے میں جدید سے
جدید اندازاپنا کر ایسے طریقہ کار ایجاد کرنے کی کوشش کررہے ہیں جن میں
قدرتی وسائل سے ہی بجلی پیدا کی جاسکے۔ چین کے شہر شنگھائی میں شروع ہونے
والا بیہیتان ہائڈرو پراجیکٹ بھی ایسے ہی جدید ترین پراجیکٹس میں سے ایک ہے۔
|
|
بہیتیان ہائیڈرو پروجیکٹ
(Baihetan hydro project) کیا ہے؟ |
بہیتیان ڈیم شنگھائی میں دریائے جنشا پر تعمیر کیا گیا
ہے۔ جبکہ اس ڈیم پر بہیتیان ہائیڈروپلانٹ لگایا گیا ہے ۔ اس وسیع و عریض
پلانٹ کو بنانے میں صرف چار سال کا عرصہ لگا ہے اور اس سے
16گیگا واٹس
بجلی پیدا ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔ واضح رہے بہیتیان ڈیم، چین کے تھری
گارج ڈیم کے بعد دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ڈیم ہے جو اکیلے ہی آدھے پاکستان
کی بجلی کی طلب کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ |
|
بہیتیان پاور پلانٹ کا
افتتاح ہوچکا ہے |
اس منصوبے کا افتتاح گزشتہ
روز ہوچکا ہے جس کو چین کے
سرکاری میڈیا نے خود کوریج بھی دی ہے۔ چین کے صدر شی جنپنگ نے بھی پیر کے
روز شائع ہونے والے ایک خط میں اس ڈیم کی تعریف کی اور یہ کلمات ادا کیے |
|
|
|
ژی نے کہا ، "چین کے بڑے منصوبے کے طور پر ، بیہیتان اس
وقت دنیا میں زیر تعمیر سب سے بڑا اور تکنیکی طور پر سب سے زیادہ مشکل پن
بجلی پروجیکٹ ہے ،" ژی نے کہا ، اس منصوبے سے چین نے ترقی کی جانب ایک اہم
پیشرفت کی ہے۔ |
|
مزید خصوصیات |
بیہیتان ہائیڈرو پاور چین کی "ویسٹ ٹو ایسٹ پاور
ٹرانسمیشن" میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ۔اس کے مکمل ہونے کے بعد
بجلی کی پیداوار 62 بلین کلو واٹ سے زائد تک پہنچ جائے گی۔ جس سے سالانہ
کوئلے کی کھپت میں تقریباً 20 ملین ٹن کی کمی واقع ہوسکتی ہے اور کاربن
ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کیا جاسکتا ہے۔ اس ڈیم کو بجلی کی پیداوار
بڑھانے کے علاوہ سیلاب پر قابو پانے کے صلاحیت بھی حاصل ہے |
|