|
|
اب آم کی تعریف میں کیا کہیں کہ یہ تو ایسا پھل ہے جس کا
نام سنتے ہی ذائقہ زبان پر آجاتا ہے۔ دنیا بھر میں مقبول پھل اپنی رنگت، دل
کو بھا جانے والی خوشبو اور انوکھے ذائقے کی وجہ سے تو جانا ہی جاتا ہے
لیکن اس پھل کے شہرت کی ایک وجہ وہ عجیب و غریب نام بھی ہیں جو مختلف قسم
کے آموں کے رکھے گئے ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم آم کے چند مشہور ناموں اور ان
ناموں کے پیچھے چھپی دلچسپ کہانی کے بارے میں اپنے قارئین کو آگاہ کریں گے
|
|
لنگڑا آم |
بھلا آم کیسے لنگڑا ہوسکتا ہے جبکہ اس کی تو ٹانگیں ہوتی
ہی نہیں۔ بھئی یہ آم لنگڑا نہیں لیکن اس یہ آموں کی ایک خاص قسم کا نام ہے
اور اس کا یہ نام کیوں پڑا یہ بھی ہم بتادیتے ہیں۔ بھارت کے ماہر نباتات
حاجی کلیم اللہ خان پدما شری بتاتے ہیں کہ تقریباً تین سو سال پہلے بھارت
کے شہر بنارس میں ایک لنگڑا کسان آموں کا بہت شوقین تھا۔ لنگڑا کسان اپنے
دوستوں میں “لنگڑا“ کے نام سے ہی مشہور تھا اور اس کی عادت تھی کہ وہ مختلف
قسم کے آم کھا کر گھٹلیاں زمین میں بو دیتا تھا پھر ان کی افزائش کرکے قسم
قسم کے آم اگاتا تھا۔ اسی باغ میں آم کا ایسا درخت اگا جس کا پھل اپنی
منفرد خوشبو اور ذائقے میں بہت اچھا تھا۔ اس آم کو کسان کے کے نام “لنگڑا“
سے ہی منسوب کردیا گیا۔ |
|
|
|
لنگڑا آم کے نام کے حوالے سے “ہماری ویب“ کی ٹیم نے ایک
عوام سے ایک سروے کیا جس کا لنک ہم اپنے قارئین کی نذر کررہے ہیں |
|
|
|
انور رٹول |
پہلی بار یہ نام سن کے ایسا لگتا ہے جیسے سننے میں کچھ
غلطی ہوئی ہو۔ لیکن یہ بھی خاص قسم کے آموں کی ایک قسم ہے جسے تقسیمِ ہند
سے پہلے انوارالحق نامی زمیندار نے یو پی کے علاقے رتاول کے مقام پر لگایا
تھا۔ لیکن تقسیم کے بعد یہ آم صرف پاکستان میں ہی کاشت کیے جاتے ہیں اس لئے
رتاول سے ہوتے ہوتے اب یہ انور رٹول بن چکا ہے |
|
|
|
لال بادشاہ |
آم کی یہ قسم فلوریڈا سے منگوائی گئی ہے۔ اس آم کی رنگت
جامنی اور سرخی مائل ہوتی ہے اسی لئے اس کو لال بادشاہ کا نام دیا گیا ہے۔
لال بادشاہ کی ایک خاصیت یہ ہے کہ اس کا پھل اس وقت پکنا شروع ہوتا ہے جب
باقی آموں کا سیزن ختم ہورہا ہوتا ہے۔ یہ آم گھر میں بھی آسانی سے لگایا
جاسکتا ہے |
|
|
|
سندھڑی آم |
سندھ کا سندھڑی آم نہایت خوش ذائقہ ہونے کی وجہ سے دنیا
بھر میں مقبول ہے۔ جیسے آم پھلوں کا بادشاہ کہلاتا ہے اسی طرح سندھڑی، آموں
کا بادشاہ کہلاتا ہے۔ لیکن اس کا نام سندھڑی کیوں پڑا اس کی وجہ یہ ہے کہ
1990میں مدراس سے اس آم کے چار پودے منگوا کر پاکستان کے سابق وزیرِاعظم
محمد خان جونیجو کے والد اور باقی تین پودے بھی سندھ کی مشہور شخصیات کو
تحفتاً دیے گئے۔ اس آم کا علاقائی نام سندھڑی رکھا گیا جو اب عوام میں
مقبول ہے۔ |
|
|