|
|
حالیہ دنوں میں آم کا موسم ہے اور ہم لوگ اپنے بچپن سے
لے کر آموں کی کچھ ہی قسموں کے بارے میں جانتے ہیں سندھڑی سے لے کر لنگڑا
اور چونسا سے لے کر انوار رٹول تک کی زیادہ سے زیادہ قیمت ڈیڑھ سو سے دو سو
روپے کلو تک آسانی سے میسر ہے- مگر سوشل میڈیا کے سبب اس سال صارفین کو سرخ
آم کی ایک خاص قسم کے بارے میں بھی پتہ چلا جس کی قیمت 6 لاکھ روپے فی کلو
تک ہے اور اس کا ایک دانہ 21 ہزار روپے میں ملتا ہے بھارت میں کاشت کیے
جانے والے یہ آم انتہائي کمیاب ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے باغ کے
مالکان نے ان کی حفاظت کے لیے باقاعدہ سیکیورٹی گارڈ اور جرمن شیفرڈ کتے
رکھے ہوئے ہیں- |
|
دنیا کے مہنگے ترین پھل |
دنیا میں بہت سارے ایسے پھل ماہرین تیار کرتے ہیں جن کو
پھلوں کی مختلف اقسام کو ملا کر تیار کیا جاتا ہے- ایسے نادر پھل تعداد اور
مقدار میں بہت کم اور ذائقے کے اعتبار سے منفرد ہوتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ ان
کی قیمت بھی عام پھلوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہوتی ہے اور ان کو
کھانے والے لوگ کچھ ہی خوش قسمت ہوتے ہیں ایسے ہی کچھ پھلوں کے بارے میں ہم
آپ کو آج بتائیں گے- |
|
ساڑھے اکہتر لاکھ کا
گرما |
یوبری کنگ کے نام سے جانا جانے والا یہ گرما جاپان کے
شہر یوبری میں کاشت کیا جاتا ہے۔ یہ اس شہر میں موجود گرین ہاؤس میں خاص
ماحول میں کاشت ہوتا ہے یہ گرمے کی دو مختلف اقسام کو ملا کر تیار کیا جاتا
ہے اس کی شکل بالکل گول ہوتی ہے جب کہ اس کا چھلکا بالکل ملائم ہوتا ہے- یہ
گرما جاپان کے امیر لوگوں کا پسندیدہ ہوتا ہے اور اس کو یہ لوگ ایک دوسرے
کے تحفے کے طور پر دینے کے لیے خریدتے ہیں 2019 میں ٹوکیو کی ایک کمپنی نے
دو گرموں کو 45128 ڈالر یعنی پاکستانی ساڑھے اکہتر لاکھ روپے میں خریدا جو
کہ ایک ریکارڈ ہے- |
|
|
چالیس ہزار کا تربوز
|
اس تربوز کا نام ڈینسوکی واٹر میلن ہے اور یہ سیاہ رنگ
کا ہوتا ہے اور جاپان میں بوکائیو کے مقام پر خاص حالات میں کاشت کیا جاتا
ہے۔ یہ عام تربوز کے مقابلے میں زیادہ رس دار اور لذيذ ہوتا ہے پورے جاپان
میں یہ سال میں صرف 10000 ہی کاشت کیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی قیمت
بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہ فی تربوز چالیس ہزار کا فروخت ہوتا ہے -اس کی
کاشت سب سے پہلے سال 2008 میں کی گئی اور اس وقت ایک تربوز کو تقریباً نو
لاکھ روپے میں فروخت کیا گیا- |
|
|
چار ہزار کا انگور کا
ایک دانہ |
انگور کی یہ قسم صرف جاپان ہی میں کاشت کی جاتی ہے یہ
انگور سرخ رنگ کا ہوتا ہے اور اس کا سائز آلو بخارے کے برابر ہوتا ہے- اس
انگور کی نسل 2008 میں تیار کی گئی نایاب نسل کے یہ انگور جب پہلی بار
فروخت کے لیے پیش کیے گئے تو ان کے 700 گرام کے ایک گچھے کی قیمت ڈیڑھ لاکھ
پاکستانی روپوں کے برابر تھی اس حساب سے اس کا ایک دانہ چار ہزار میں فروخت
ہوا- جب کہ 2016 میں اس انگور کی قیمت مزید بڑھ گئی اور اس کے 700 گرام کا
ایک گچھا تیرہ لاکھ روپے میں فروخت ہوا جو کہ ایک ریکارڈ ہے - |
|