|
|
ائیر کنڈیشن کا استعمال عارضی طور پر تو ٹھنڈک فراہم کر
دیتا ہے مگر ایک مہینے کے بعد اس کا آنے والا بڑا سا بل سارے سکون کو بھک
سے اڑا دینے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ ہہی وجہ ہے کہ اکثر لوگ ائیر کنڈیشن کی
موجودگی کے باجود بجلی کے بل کے ڈر سے ائیر کنڈیشن چلانے سے بچنے کی کوشش
کرتے ہیں- |
|
ائیر کنڈیشن کے بغیر
ٹھنڈک حاصل کرنے کے آسان طریقے |
عام طور پر گرمی کی شدت کو بڑھانے میں بہت سارے سبب ہوتے
ہیں اگر ان کی مناسب انداز میں روک تھام کر لی جائے تو اس سے نہ صرف گھر کو
ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے بلکہ بجلی کے بل کے خرچ کو بھی کم کیا جا سکتا ہے- |
|
کھڑکیوں کو المونیم
فوائل سے کور کریں |
عام طور پر سورج کی تپتی شعاعیں کھڑکی کے شیشوں کے بند
ہونے کے باوجود کمرے کو گرم کرنے کا باعث بنتی ہیں۔ ان کو روکنے کے لیے
ہمارے لگائے گئے بھاری پردے بھی ناکام ثابت ہوتے ہیں اس صورت میں اگر
کھڑکیوں کے اوپر المونیم فوائل لگا لی جائے تو المونیم فوائل جو کہ حرارت
کا ایک بڑا موصل ہوتا ہے باہر کی گرمی کو کمرے میں اندر داخل ہونے سے روک
لے گا اور اس سے کمرہ نہ صرف ٹھنڈا رہے گا بلکہ سورج کی روشنی بھی نہ آسکے
گی اور کمرے میں بغیر ائیر کنڈيشن کے بھی ایسی ہی ٹھنڈک مل سکے گی جس کے بل
کی ادائیگی بھی نہیں کرنی پڑے گی- |
|
تکیہ فریج میں رکھ دیں |
عام طور پرانسان دن بھر تو گرمی کی شدت برداشت کر لیتا ہے مگر گرمی میں
سونا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے اور اس وقت گرمی نا قابل برداشت ہو جاتی ہے۔
اس کے لیے اپنے تکیۓ کو ایک بڑے شاپر میں ڈال کر دن بھر کے لیے فریج میں
رکھ دیں گے اور رات میں جب اس کے اوپر سر رکھ کر لیٹیں گے تو اس سے وہ
ٹھنڈک محسوس ہو گی جو صرف ائير کنڈیشن ہی سے ممکن ہے اس وجہ سے آپ آرام سے
سو سکیں گے- |
|
|
|
ٹھنڈے پانی کا اسپرے |
بہت زیادہ گرمی کی صورت میں پسینہ انسان کو راحت فراہم
کرتا ہے ۔ اور جسم کو ٹھنڈک مہیا کرتا ہے اسی اصول کے مطابق اگر اپنی اسپرے
والی بوتل کو پانی بھر کر فریج میں رکھ دیں اور جب گرمی محسوس ہو تو اس کا
اسپرے کریں تو اس سے ملنے والی ٹھنڈک جسم کو پرسکون کر کے گرمی کے اثرات کو
ختم کر دیتا ہے - |
|
پودینے کے اثرات والا
صابن اور شیمپو کا استعمال |
پودینے یا سپیرمنٹ والے شیمپو اور صابن آج کل بازار میں
آسانی سے دستیاب ہیں ان سے نہانے کی صورت میں جو ٹھنڈک ملتی ہے اس کےاثرات
کافی دیر تک رہتے ہیں اور اس سے گرمی کو شکست دینے میں مدد مل سکتی ہے- |
|
سبزیاں اور پھل کھائيں |
آگ پر پکے ہوئے کھانے کھانے سے گرمی کی شدت کو محسوس
کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے اس وجہ سے جب درجہ حرارت زیادہ ہو تو ایسے
کھانوں کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے جو کہ تازہ سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل
ہوں- اس کے ساتھ جسم میں پانی کی مقدار برقرار رکھنے کے لیے لسی اور جوسز
کا استعمال زيادہ سے زيادہ کریں اس سے بھی گرمی کے اثرات میں کافی حد تک
کمی واقع ہوتی ہے- |
|
|
|
پنکھے کے پیچھے برف
رکھیں |
اگر آپ کو ائیر کنڈیشن جیسی ٹھنڈی ہوا بغیر بل کی
ادائیگی کے چاہیے تو اس کے لیے آپ کو کچھ محنت کرنی پڑے گی ایک برتن میں
برف لے لیں اور اس برف کو پیڈسٹل فین کے پیچھے اس طرح رکھ دیں کہ پیڈسٹل کی
ہوا براہ راست آپ کی طرف آئے تھوڑی دیر ہی میں یہ جادو دیکھیں کہ پیڈسٹل کی
ہوا اے سی کی ہوا کی طرح ٹھنڈی ہو جائے گی- |
|
بجلی کی فالتو اشیا کو
بند کر دیں |
اگر آپ ایک ٹھنڈے کمرے کی خواہش رکھتے ہیں تو کمرے میں
موجود بجلی سے چلنے والی اشیا جن میں ٹیلی وژن اور کمپیوٹر اور وائی فائی
ڈیوائسز موجود ہیں ان کو بالکل بند کر دیں اسٹینڈ بائی حالت میں بھی یہ
اشیا نہ صرف بجلی کا استعمال کرتی رہتی ہیں بلکہ گرمی بھی خارج کرتی ہیں جو
کہ کمرے کے درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں- |
|
ٹکور والی بوتل |
عام طور پر سردی کے موسم میں مختلف درد سے نجات حاصل
کرنے کے لیے لوگ پانی کےٹکور والی بوتل کا استعمال کرتے ہین مگر گرمیوں میں
اس بوتل کو خود کو ٹھنڈا رکھنےکے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے- اس بوتل
میں گرم پانی کے بجائے برف والا پانی یا پسی ہوئی برف بھر لیں اور اس کو
بستر پر اپنے ہمراہ رکھیں اس سے ملنے والی ٹھنڈک پرسکون نیند کا باعث ہو
سکتی ہے- |