شاہی خاندان کے کتے تو کتے گھوڑے بھی شاہی ہیں، ملکہ برطانیہ کو خوش کرنے کے لیے ملازمین کو کیا کیا جتن کرنے پڑتے ہیں

image
 
برطانیہ کے شاہی خاندان کا ملازم ہونا کسی اعزاز سے کم نہیں ہوتا ہے لیکن ان ملازمین کا انتخاب ایک مشکل ترین کام ہے اور اس کی مثال گھاس میں سے سوئی تلاش کرنے کے مترادف ہوتی ہے۔ تاہم ان کے انتخاب کے بعد بھی ان کی مشکلات میں کمی واقع نہیں ہوتی ہے اور اس نوکری کو برقرار رکھنے کے لیے بھی ان کو سو سو جتن کرنے پڑتے ہیں-ملکہ برطانیہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ان کو کچھ ایسے ایسے کام بھی کرنا پڑتے ہیں جو کے عام طور پر حیرت انگیز ہوتے ہیں مگر ان ملازمین کو اپنی نوکری کو برقرار رکھنے کے لیے یہ سب کرنے پڑتے ہیں-
 
بچوں کو بچہ نہیں کہنا ہے
عام طور پر شاہی خاندان کے بچوں کو سنبھالنے کے لیے جن خواتین کو جاب کے لیے رکھا جاتا ہے وہ باقاعدہ طور پر نورلینڈ کالج پروٹوکول سے تربیت یافتہ ہوتی ہیں۔ کیٹ میڈلٹن کے بچوں کی دیکھ بھال کے لیے ماریا بورالو کو نوکری پر رکھا گیا ہے- برطانیہ کےشاہی خاندان کے ملازمین کو اس حوالے سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ بچوں کو کڈ کہہ کر نہیں پکارا جا سکتا ہے۔ کیوں کہ برطانیہ شاہی خاندان کے مطابق کڈ انگریزی میں بکری کے بچوں کو کہا جاتا ہے اس وجہ سے برطانوی شاہی خاندان کے بچوں کو ان کے نام سے پکارا جاتا ہے-
image
 
شاہی خاندان کے ساتھ کتوں کا کھانا بھی بنانا پڑے گا
پالتو جانوروں کو پیار تو ہر کوئی کرتا ہے مگر اگر پالتو جانوروں کا تعلق شاہی خاندان سے ہو تو ان کے نخرے بھی اسی اعتبار سے بڑھ جاتے ہیں شاہی خاندان کے سابقہ باورچی ڈیرن میکگریڈی کے مطابق شاہی خاندان کے پالتو جانوروں کو بھی گھر کا پکا ہوا کھانا کھلایا جاتا ہے اور ان کا باقاعدہ مینو بھی بنایا جاتا ہے- ان کے مینو میں سبزیاں ، پھل گوشت سب شامل ہوتا ہے اور شاہی خاندان کے شاہی پالتو جانوروں کو بھی خصوصی پروٹوکول حاصل ہوتا ہے -
image
 
شاہی خاندان کے لیے چائے ایک خاص درجہ حرارت پر ہی تیار ہو سکتی ہے
برطانوی شاہی خاندان کے افراد کے لیے ٹی ٹائم خاص اہمیت کا حامل رہا ہے مگر سرو کی جانے والی چائے کے ذائقے اور لذت کو برقرار رکھنے کے لیے یہاں کے ملازمین کو خاص ہدایات دی جاتی ہیں- شاہی خاندان کے لیے چائے ایک خاص درجہ حرارت پر ہی تیار کی جاتی ہے ۔ جس کے لیے باقاعدہ تھرمامیٹر سے اس کو چیک کیا جاتا ہے۔ گرین ٹی کے لیے یہ درجہ حرارت 158 فارن ہائيٹ اور کالی چائے کے لیے یہ درجہ حرارت 212 ڈگری فارن ہائيٹ ہے- چائے میں پتی ڈالنے سے ‍قبل تھرمامیٹر سے یہ درجہ حرارت چیک کیا جاتا ہے اس کے بعد اس میں ایک کپ کے لیے ایک چمچ پتی ڈالی جاتی ہے- اسکے علاوہ گرین ٹی کو صرف تین منٹ تک پکایا جاتا ہے جب کہ کالی چائے کو پانچ منٹ تک پکایا جاتا ہے اور مٹھاس کے نام پر شہد شامل کیا جاتا ہے-
image
 
خاص موقعوں پر خاص یونیفارم
شاہی خاندان کے ملازمین عام طور پر سفید شرٹ کالی پینٹ کالی بو ٹائی کے ساتھ پہنتے ہیں۔ یونیفارم کی صفائی اور اس کے رکھ رکھاؤ کا خیال رکھنا ان کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے- تاہم اگر شاہی خاندان میں کسی بھی قسم کی کوئی تقریب ہو یا کوئی خاص واقعہ ہو تو اس صورت میں شاہی خاندان کے تمام ملازمین کو ایک خاص لباس پہننا پڑتا ہے جو کہ ایک تلوار اور کوٹ اور سنہری لائننگ والے ہیٹ پر مشتمل ہوتا ہے-
image
 
شاہی کتوں کے لیے خاص ملازمین
شاہی خاندان کے کتوں کے لیے جس طرح خاص کھانا فراہم کیا جاتا ہے اور اس کو پکانے والے بھی شاہی باورچی ہوتے ہیں اسی طرح ان کتوں کو کھانا فراہم کرنے کا بھی باقاعدہ پروٹوکول ہوتا ہے ان شاہی کتوں کو خاص برتنوں میں کھانا دیا جاتا ہے- کتوں کو کھانا ان کی سنیارٹی کے حساب سے سرو کیا جاتا ہے پہلے عمر میں بڑے کتوں کو کھانا دیا جاتا ہے اس کے بعد بچوں کو دیا جاتا ہے اسکے بعد بٹلر کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ کھانا کھانے کے بعد ان برتنوں کو ٹھیک سے اٹھا کر ان کو صاف کرے اور سنبھال کر رکھے-
image
 
شاہی خاندان کے کتے تو کتے گھوڑے بھی شاہی ہیں
شاہی خاندان کے صرف پالتو کتوں کو ہی نہیں بلکہ گھوڑوں کوبھی بہت پروٹوکول ملتا ہے گھوڑے ملکہ برطانیہ کے اس حد تک پسندیدہ ہیں کہ اکثر وہ ان کو اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلاتی ہیں- اس وجہ سے یہ لازم ہے کہ گھوڑوں کو کھلائی جانے والی گاجریں ایک انگلی کے برابر اچھی طرح چھلی ہوئی ہوں-
image
 
ملکہ برطانیہ کو کھانے کے لیے دعوت دینے کا طریقہ
شاہی ملازمین کو اس بات کی خاص طور پر یہ ٹریننگ دی جاتی ہے کہ وہ ملکہ کے سامنے کون سے الفاظ استعمال کر سکتے ہیں اور کون سے الفاظ کا استعمال انہیں ملکہ کے سامنے نہیں کرنا ہوتا ہے۔ عام طور پر ملکہ برطانیہ کو کھانا تیار ہونے کی اطلاع دینے کا بھی خاص طریقہ ہے۔ ان کو یہ نہیں کہا جاتا ہے کہ کھانا تیار ہے اس کی جگہ پر ان سے کہا جاتا ہے کہ ملکہ عالیہ آپ کا کھانا حاضر ہے-
image
YOU MAY ALSO LIKE: