|
|
بچپن سے ایک روایت زیادہ تر گھرانوں میں جاری ہے، وہ ہے
نانا نانی یا دادا دادی سے ملنے چھٹی کے دن ان کے گھر جانا۔۔۔اس دن کا
انتظار پھر صرف چھٹی کی حیثیت سے نہیں ہوتا بلکہ اس دن کو ملاقات اور خاص
ملاقات کے دن کے حوالے سے اہمیت دی جاتی ہے۔۔۔ |
|
جن کے بڑے شہر سے باہر رہتے ہیں ان کے لئے تو یہ سفر کچھ
نیا سیکھنے کا ایک سب سے بڑا ذریعہ بن جاتے ہیں۔۔۔کیونکہ بچوں کے دماغ میں
ہر سڑک، ہر زبان، ہر علاقہ اور ہر کلچر ایک نیا اثر ڈالتی ہے۔۔۔ |
|
وہ ماں باپ جو اپنی بچت بچوں کی سیر و تفریح کے حوالے سے
کرتے ہیں دنیا کے سمجھدار ترین والدین میں سے ایک مانے جاتے ہیں۔۔۔صرف
تعلیم ہی بچے کو آگے نہیں بڑھاتی بلکہ ایک با اصول اور ایک سمجھدار اولاد
پالنے کے لئے اسے سفر پر لے کر جانا بہت ضروری ہے۔۔۔یہ سفر چاہے قریبی
علاقوں کا ہو یا پھر دور دراز۔۔۔اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا لیکن اس سفر
کے دوران بننے والی یادیں بچے کو ذمہ دار، نرم مزاج اور اندر سے مضبوط
بناتی ہیں۔۔۔ |
|
|
|
ایک تحقیق کے مطابق وہ بچے جو وقتا فوقتا سفر کرتے ہیں
ان کی ذہنی قابلیت اور حاضر جوابی کو ان بچوں سے زیادہ نوٹ کیا گیا جو
سالوں گھر میں یا گلی میں ہی وقت گزارتے ہیں۔۔۔ |
|
ٹریولنگ بچوں کو کچھ نیا سیکھنے کی جستجو دیتی ہے اور
ساتھ ہی یہ ہنر بھی سکھاتی ہے کہ زندگی میں قدم قدم پر نئے موڑ آتے ہیں
لیکن انہیں دیکھ کر یہ مت سوچنا کہ یہ کوئی مشکل ہے بلکہ انہیں ایک نیا
ایڈوینچر سمجھ کر طے کرنا۔۔۔ |
|
بچوں کو سفر پر لے جاتے وقت ان باتوں کا خیال رکھیں |
ان کے تمام سوالات کا جواب خوشی کے ساتھ دیں |
ان کو ہر نئی جگہ کے بارے میں معلومات فراہم کروانے کی
کوشش کریں |
|
|
|
ان کی دوستی مقامی لوگوں سے کروائیں اور ان کی زبان
چاہیں سکھا نہیں سکتے لیکن سنوائیں ضرور بچوں کو قدم قدم پر بارہا یہ احساس
دلائیں کہ دنیا بہت بڑی ہے اور دنیا میں طرح طرح کے انسان بستے ہیں۔۔۔یہ ﷲ
کی تعریف ہے جس نے دنیا کو اتنا خوبصورت اور لوگوں کو اتنا مختلف بنایا ایک
دوسرے سے۔۔۔ |