|
|
سائبر کرائم عالمی سطح پر کیا جانے والا ایک ایسا جرم ہے
جس نے کاروباری اداروں کو سال 2020 میں تقریباَ 1 ٹریلین ڈالرز کا نقصان
پہنچایا ہے۔مالیاتی نظام کو ڈیجیٹل کرنے کے عمل نے بدنیتی پر مبنی متعدد
عناصر کو متحرک کیا ہے، جس سے لوگوں اور اداروں کو خاطر خواہ نقصان اٹھانا
پڑتا ہے۔اس قسم کے اے ٹی ایم اسکیمنگ اور سوشل انجینئرنگ سے فراڈسے پاکستان
بھی محفوظ نہیں ہے ، جس کی وجہ سے لوگ اپنے بینک اکاؤنٹ یا موبائل والٹ
اکاؤنٹس میں موجود رقوم سے محروم ہوجاتے ہیں ۔ |
|
ڈیجیٹل بینکنگ پلیٹ فارمز کی طرف سے سیکیورٹی فیچرز اور
سروس پرووائیڈرز کی جانب سے بارہا تنبیہ کے باوجود ، کسٹمرز مسلسل اس قسم
کی دھوکہ دہی اور فراڈ کا شکار ہورہے ہیں ،جس میں ان کی جانب سے OTP/PIN
دوسروں کو بتائے جانے کی وجہ سے انہیں اپنے اکاؤنٹ میں موجود رقوم سے ہاتھ
دھونا پڑجاتے ہیں ۔ |
|
OTP ایک محفوظ اور سسٹم کے ذریعے خودکار طریقے سے دی
جانے والی آئی ڈی ہے ، جو ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کو فعال کرتی ہے نیز OTP ایک
انتہائی حساس معلومات ہے،جو کسی بھی صورت میں کسی کو بتانے سے گریز کرنا
چاہیئے۔ |
|
کسٹمرز سے OTP حاصل کرنے کے لیے دھوکہ دہی اور فراڈ کرنے
والے افراد مختلف طریقے استعمال کرتے ہیں اوروہ خود کو سرکاری یا بینک کا
نمائندہ بتا سکتے ہیں یاخود کو مسلح افواج کا افسر ظاہر کرتے ہیں اس کے
علاوہ آپ کے دوست یاعزیز ہونے کا نام استعمال کرتے ہیں یا یہ ظاہر کرتے ہیں
کہ اس نے غلطی سے آپ کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کردی ہے ۔ |
|
|
|
اگرچہ OTP کے حوالے سے بھیجے جانے والے تمام ایس ایم ایس
میں ہر ایک کو یہی ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنا OTP کسی کوبھی نہ بتائیں،
تاہم سوشل انجینئرنگ کرنے والے دھوکہ باز لوگ کسٹمرز کو اپنا OTP ظاہر کرنے
کے حوالے سے قائل کرلیتے ہیں ، جس کے بعد وہ اس کا شکار ہونے والے
شخص؍ادارے کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کرکے ، وہاں سے فنڈز منتقل کردیتے ہیں ۔ |
|
تمام بینک اور دیگر مالیاتی ادارے اپنے کسٹمرز کو مسلسل
اس بات سے آگاہ کررہے ہیں کہ ادارے کی جانب سے فراہم کیے گئے OTPکو انہیں
کسی کے ساتھ شئیر نہیں کرنا چاہیے ۔ انہیںOTP استعمال کرنے یا کسی بھی ویب
سائٹ پرنوٹیفیکیشن کے ذریعے اپنا پن نمبر دینے یا دیگر کسی طریقے سے پن یا
OTP نمبر ظاہر کرنے کے لیے کبھی بھی نہیں کہا جائے گا۔ |
|
خود کو فراڈ کا شکار ہونے سے محفوظ رکھنے کے لیے کسٹمرز
کو اپنی حساس معلومات کو محفوظ رکھتے ہوئے اپنے اکاؤنٹس کی حفاظت کرنے کی
ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ |
|
|
|
بینک کا نمائندہ یا افسر ، کسٹمرسے کبھی بھی اس کی حساس
معلومات کی تفصیلات فون کال، ای میل یا ایس ایم ایس پر کبھی نہیں پوچھے گا۔
لہٰذا ، کسٹمرزکو چاہیئے کہ وہ اپنا OTP یا پن ، کسی بھی طرح کے حالات میں
کسی کو نہ بتائیں ، خواہ ان سے اس طرح کی معلومات پوچھنے والا شخص خود کو
کسی بھی ادارے سے ظاہر کررہا ہو۔ |