آخرکار میں اپنی زندگی میں پہلی بار ایسی عورت سے ملا جو وعدہ نبھانا جانتی ہے، اس اکیس سالہ لڑکی نے ایسا کیا کردیا جو ستر سالہ مرد یہ کہنے پر مجبور ہوگیا

image
 
کیا عورتیں وعدہ نبھانا نہیں جانتی ہیں؟ کیا عورتیں بے وفا ہوتی ہیں؟ ایسے ہی بہت سارے سوالات معاشرے میں ایک طویل بحث کا آغاز کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔ خواتین کے خلاف مرد ان تمام سوالات کے جوابات میں یہی کہیں گے کہ عورتیں بے وفا ہوتی ہیں جب کہ عورتیں اس بات سے یکسر انکار کرتی نظر آتی ہیں۔ اگرچہ یہ ایک طویل بحث ہے اور اس کا فیصلہ شائد قیامت تک کرنا ممکن نہیں ہے-
 
مگر دنیا کا ایک مرد ایسا بھی ہے جس نے اپنی ستر سال کی زندگی میں پہلی ایسی عورت کو دیکھ لیا جو کہ وعدہ نبھانا جانتی ہے ۔یہ کہانی سماجی رابطوں کے ایک صفحہ ہیومن آف نیویارک میں شائع کی گئی ہے جس کی راوی اکیس سالہ کیٹیلن ہیں جن کا تعلق آئر لینڈ سے ہے اور انہیں وعدہ نبھانے والی عورت کا یہ خطاب کیسے ملا اس کے بارے میں انہوں نے بتایا ہے-
 
کیٹیلن کہتی ہیں کہ میری چھٹی سالگرہ پر میرے والد نے اس موقع پر مجھ سے یہ کہا کہ وہ اس دن کو بہت خاص بنا کر منانا چاہتے ہیں اور اگر اس دن وہ ان سے کچھ مانگنا چاہے تو مانگ سکتی ہے۔ یہ کہتے ہوئے ان کے والد کے ذہن میں یہی خیال تھا کہ یہ بچی آئس کریم کی فرمائش کرے گی۔ مگر میں نے ان سے نیویارک گھومنے کی فرمائش کر دی جس کو انہوں نے قبول کر لیا-
 
image
 
دو ہفتوں بعد ہم دونوں باپ بیٹی جہاز میں بیٹھ کر نیویارک کی طرف روانہ تھے۔ جہاں ہم نے سالگرہ کی خریداری امریکن گرل اسٹور سے کی پھر دوپہر کا کھانا کھایا۔ اس کے بعد میرے والد نے کچھ وقت ایک پرانے آئرش بار میں گزارنے کا ارادہ کیا-
 
میرے والد پیشے کے اعتبار سے آئر لینڈ میں بار ڈیزائن کیا کرتے تھے اس وجہ سے وہ اکثر اوقات مختلف جگہوں کے بار جایا کرتے تھے جہاں سے ان کو سجاوٹ کے نت نئے آئیڈیے ملتے تھے اس وجہ سے انہوں نے نیویارک کے اس پرانے آئرش بار جس کا نام میک سورلے تھا جانے کا ارادہ کیا-
 
دوپہر کا وقت ہونے کی وجہ سے بار میں زیادہ رش نہ تھا ابھی دونوں باپ بیٹی بیٹھے ہی تھے کہ ایک بوڑھا آئرش آدمی آکر ان کی ٹیبل پر بیٹھ گیا سرخ چہرے اور ڈھیلے ڈھالے لباس میں ملبوس یہ شخص بہت دلچسپ لگا۔
 
اس آدمی کا نام میٹی مہر تھا۔ اس نے مجھے لٹل آئرش پرنسز کہہ کر پکارا وہ اس بار کا مالک تھا اس نے مجھے خوش کرنے کے لیے کچھ جادو کے کمالات بھی دکھائے اس کے بعد اس نے میرے ساتھ تصویر بنوائی اور جب ہم رخصت ہونے لگے تو اس نے مجھے ایک کارڈ دیا جس پر لکھا تھا کہ امید ہے کہ لٹل آئرش پرنسز اپنی اکیسویں سالگرہ بھی یہیں منانا پسند کرے گی-
 
image
 
اس کے بعد یہ دونوں واپس آگئے۔ انہوں نے اس موقع کی تصاویر میٹی کو ڈاک کے ذریعے بھجوا دی تھیں اور جب بھی کیٹیلین نیویارک جاتیں وہ جانے سے قبل ایک پوسٹ کارڈ کے ذریعے میٹی کو اپنی آمد کے بارے میں بتا دیتیں اور کسی نہ کسی طرح وقت نکال کر میٹی سے ملنے ان کے بار بھی چلی جاتیں مگر جیسے جیسے کیٹیلین بڑی ہوتی گئیں ان کے اندر سے نیویارک جا کر میٹی سے ملنے کی خواہش میں کمی واقع ہوتی گئی اور وہ وقت کے ساتھ ساتھ میچیور ہوتی گئیں یہاں تک کہ کیٹیلن کو میٹی سے ملے کئی سال گزر گئے۔
 
لیکن جب کیٹیلن کی اکیسویں سالگرہ کے دن نزدیک آئے کیٹیلن کے والد انہیں اپنے ہمراہ ایک بار پھر نیویارک لے کر آئے اب کیٹیلن ایک چھوٹی بچی نہ تھی بلکہ اکیس سال کی ایک ذمہ دار نوجوان لڑکی میں تبدیل ہو چکی تھیں ۔
 
انہوں نے میٹی کو ایک بار پھر اپنی آمد سے باخبر کرنے کے لیے ایک پوسٹ کارڈ بھیجا مگر ان کو یقین نہیں تھا کہ میٹی کو اتنے سالوں بعد بھی کیٹیلن یاد ہوں گی-
 
پندرہ سال بعد ایک بار پھر جب دوپہر کے بعد وہ ایک بار پھر اس بار میں داخل ہوئيں تو اس دفعہ بھی بار خالی تھا میٹی کہیں بھی نظر نہیں آرہا تھا ۔ یہاں تک کہ کیٹیلن کو گھبراہٹ ہونا شروع ہو گئی اور انہوں نے بار سے واپس جانے کا فیصلہ کیا مگر اسی وقت دروازہ کھلا میٹی ایک روشنی کی کرن کی طرح اندر داخل ہوا وہ پہلے سے بہت بوڑھے ہو چکے تھے ان کے ہاتھوں میں کپ کیک تھے-
 
image
 
ان کے پاس کیٹیلن کی پرانی فریم شدہ تصویر بھی تھی۔ جو ان کے آفس میں گزشتہ پندرہ سالوں سے آویزاں تھی اس کے بعد میٹی نے کیٹیلن کو ایک برتھ ڈے کارڈ بھی دیا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ آخر کار میں اپنی زندگی میں پہلی بار اس عورت سے ملا جو وعدہ نبھانا جانتی ہے-
 
میٹی تو اپنی عمر کے آخری حصے میں مرنے سے قبل وعدہ نبھانے والی عورت سے مل گئی مگر کیا آپ لوگوں کا بھی یہ خیال ہے کہ وعدہ نبھانے والی عورتیں کم ہوتی ہیں اپنی رائے کمنٹ میں شئير ضرور کریں-
YOU MAY ALSO LIKE: