دادا اور دادی نے ڈانٹ دیا، تو اس میں رونے والی کوئی بات نہیں، برداشت کرنا سیکھو ۔۔ بچوں کو جذباتی ہونے سے بچانے کے 5 آسان طریقے

image
 
“رونا بند کرو ریان بیٹا۔ بڑوں کی ڈانٹ کا برا نہیں مناتے۔ تھوڑا برداشت کرنا سیکھو“
 
فرح نے اپنے آٹھ سال کے بیٹے کو سمجھاتے ہوئے کہا۔ مسئلہ یہ تھا کہ ریان کو دادا دادی سے دیر تک موبائل استعمال کرنے پر ڈانٹ پڑی تھی۔ ریان شرارتی تو تھا لیکن ایک بہت حساس بچہ بھی تھا۔ گھر کے بڑوں کی وہ ڈانٹ جسے اس عمر کے بچے ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکال دیتے ہیں ریان کے لئے وہ ڈانٹ ایک سنجیدہ رخ اختیار کرلیتی تھی اور وہ گھنٹوں اس بارے میں سوچ کر افسردہ رہتا تھا۔ ایسے میں ریان کی امی فرح کی سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ ریان کو کس طرح سمجھائیں۔
 
بچوں کے بارے میں ایک غلط فہمی عام ہے کہ وہ بڑوں کی طرح ہر چیز پر غور نہیں کرتے بلکہ کچھ معاملات جو ان کے لئے نئے اور حیرت کا باعث ہوتے ہیں ان پر وہ بڑوں سے بھی زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ اور کچھ بچے ریان کی طرح غیر معمولی حد تک حساس ہوتے ہیں۔ دراصل حساس ہونا بھی ذہانت کی علامت ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بچہ زیادہ محسوس کرسکتا ہے لیکن ضروری بات یہ کہ والدین کے طور پر آپ بچے کے جذبات کو کس طرح ہینڈل کرتے ہیں کہ اس کی شخصیت میں نکھار پیدا ہو۔ نیچے ہم کچھ ایسے طریقوں پر بات کریں گے جن سے آپ اپنے حساس بچے کو اپنے جذبات پر قابو پانا سکھا سکتے ہیں
 
بچے کی نیچر کو قبول کریں اور اس کے ہمدرد بنیں
آپ کا بچہ حساس ہے اور وہ ابھی اپنے جذبات کو قابو کرنا نہیں جانتا۔ اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس کی شخصیت کو صحیح سمت کس طرح موڑیں۔ اس کے لئے جب وہ رو رہا ہو یا غصے میں ہو تو اس سے غصے سے یا ڈانٹ کر بات نہ کریں بلکہ اس کا مسئلہ جان کر اس کے ہمدرد بنیں۔ اگر کسی عوامی مقام پر ہوں تو بھی بچے پر چینخنے چلانے کے بجائے اس کے ساتھ بیٹھ کر اس کی بات سمجھیں۔ فوری حل پیش کرنے کے بجائے تھوڑی دیر بچے کو یہ محسوس کرنے دیں کہ آپ اس کے ساتھ ہیں۔ اگر آپ بچے کو رونے سے منع کریں گے تو اسے لگے گا آپ کے لئے اس کے جذبات اہمیت نہیں رکھتے۔ اس بات سے وہ مایوسی کا شکار ہوجائے گا اور شاید آب سے کچھ شئیر کرنا بھی چھوڑ دے
 
image
 
انھیں بتائیں کہ وہ کیسے لگتے ہیں؟
جب بچہ نارمل ہو تو باتوں باتوں میں اسے بتائیں کہ روتے ہوئے یا غصہ کرتے ہوئے کوئی اچھا نہیں لگتا اور غصہ کرنا یا چیخنا چلانا اچھی عادت نہیں۔ ان عادتوں کو کوئی بھی پسند نہیں کرتا۔ بچے کو بتائیں کہ رونے کے بجائے وہ ہسنتے مسکراتے ہوئے اچھا لگتا ہے۔ اس طرح اس کو خود بھی اپنے ہسنتے ہوئے چہرے سے محبت ہوگی اور وہ خوش رہنے کی کوشش کرے گا
 
غصہ آئے تو کیا کریں؟
پرسکون حالت میں بچے کو غصے اور جذباتی صورتحال سے نمٹنے کے طریقے بتائیں۔ اسے بتائیں کہ کسی پر غصہ آئے یا کوئی بات بری لگ جائے تو وہ لڑنے یا رونے کے بجائے وہاں سے اٹھ کر جاسکتا ہے۔ گہری سانسیں لے سکتا ہے جس سے اعصابی تناؤ کم ہوتا ہے اور ایک اور اچھا حل یہ ہے کہ پانی پی لے۔
 
پالتو جانور
حساس بچوں کے لئے پالتو جانور پالنا ایک اچھا تجربہ ہوسکتا ہے۔ جانور انسانوں سے زیادہ حساس ہوتے ہیں اس طرح بچہ جذباتی طور پر پالتو جانوروں کے ساتھ کھیل کر خوش رہتا ہے۔ اسی طرح جانور کا خیال رکھنے سے بچے کے مزاج میں صبر اور ٹہراؤ پیدا ہوتا ہے
 
کوئی خاص حصہ بچے کے لئے ضرور بنائیں
اگر آپ جوئینٹ فیملی سسٹم میں رہتے ہیں یا آپ کا گھر چھوٹا ہے تو بھی بچے کے لئے تھوڑی سی ایسی جگہ ضرور بنائیں جہاں وہ سکون سے اکیلے کچھ وقت گزار سکے یا پھر اپنی پسند کا کوئی کام کرسکے۔ یہ جگہ اس کا بیڈروم بھی ہوسکتا ہے لیکن یہ دھیان میں رکھیں کہ وہاں کوئی خطرناک چیز نہ رکھی جائے۔ بچوں کو اپنا مزاج تبدیل کرنے میں وقت لگتا ہے اس لئے ان سے زچ نہ ہوں بلکہ دھیرے دھیرے ان کے جذبات کو نیا رخ دیں
image
YOU MAY ALSO LIKE: