|
|
یہ ہر مسلمان کے دل کی آواز ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس
کو اپنے گھر کی زيارت کا شرف بخشیں۔ وہ دیگر تمام مسلمانوں کی طرح احرام
میں ملبوس لبیک الھم لبیک کی صدا دیتے ہوئے خانہ خدا کا طواف کرے۔ لبیک
الھم لبیک کی صدائيں ہر مسلمان کے دل کی دھڑکن کو تیز اور آنکھوں کو نم کر
دیتی ہے جو حاضر ہوتے ہیں وہ شکرانے کے طور پر روتے ہیں اور جو دور ہوتے
ہیں وہ جدائی اور دوری کے سبب روتے ہیں- |
|
گزشتہ دو سالوں سے کرونا کی وبائی صورتحال نے دنیا کے
اندر ہر چیز کے طریقے میں تبدیلی کر دی ہے یہی تبدیلی حج کے موقع پر بھی
دیکھنے میں آئی- گزشتہ سال کرونا کی بدترین صورتحال کے سبب حکومت سعودیہ نے
طرف سعودی افراد کی محدود تعداد کو حج کی اجازت دی تھی اور دنیا بھر کے
مسلمانوں کو حج کی اجازت کرونا کے سبب دینے سے انکار کر دیا تھا- |
|
اس سال جب کہ ویکسین ایجاد ہو چکی ہے تو سعودی حکومت نے
اس اجازت میں صرف اس حد تک توسیع کی ہے کہ اب سعودی عرب میں رہائش پزیر
دیگر ممالک کے مسلمان بھی اس سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے- |
|
|
|
اس سال کل 60 ہزار مسلمان فریضہ حج ادا کر سکتے ہیں جن
میں خالد اور ان کی بیگم عظمیٰ بھی شامل ہیں ۔ ان دونوں کا تعلق ہندوستان
سے ہے ۔ خالد گزشتہ 27 سالوں سے سعودی عرب میں نوکری کے سلسلے میں رہائش
پزیر ہے اور سعودی عرب کو اپنا دوسرا گھر قرار دیتا ہے- |
|
جب کہ عظمیٰ اس حوالے سے خود کو خوش قسمت قرار دیتی ہیں
کہ وہ گزشتہ 40 سالوں سے سعودی عرب میں رہائش پزیر ہیں۔ وہ صرف چھ سال کی
عمر میں سعودیہ آئی تھیں ان کے دونوں بچے بھی سعودیہ میں ہی پیدا ہوئے۔ |
|
جب سعودی حکومت نے حج کے لیے رجسٹریشن کا آغاز کیا تو اس
جوڑے کا شمار ان لوگوں میں ہوتا تھا جنہوں نے پہلے ہی گھنٹے میں رجسٹریشن
کروا لی اور ان کو مثبت جواب آگیا جس پر انہوں نے فوراً ہی سارے پیسے بھی
جمع کروا دیے۔ خالد کا یہ کہنا تھا کہ ان کو یقین تھا کہ انشااللہ وہ اس
سال حج کی سعادت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے مگر پھر بھی جب کنفرمیشن
کا میسج آيا تو عظمیٰ کی آنکھوں میں آنسو آگئے- |
|
|
|
گزشتہ سالوں کے مقابلے میں اس سال صرف 60 ہزار عازمین حج فریضہ حج ادا کریں
گے یہی وجہ ہے کہ خالد کا یہ ماننا ہے کہ یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ ان کو
اس حج کا موقع ملا اور ان کو یقین ہے کہ یہ حج عازمین حج کی کم تعداد کے
سبب بہت وی آئی پی حج ہوگا۔ |
|
خالد اور عظمیٰ کے خاندان والے جو بھارت سے تعلق رکھتے ہیں ان کے نزدیک یہ
جوڑا بہت خوش قسمت ہے جن کا انتخاب خانہ خدا کی حاضری کے لیے ہوا۔ اور ان
کی ان دونوں سے درخواست تھی کہ وہ ان سب کے لیے بھی دل کی گہرائیوں سے دعا
کریں- |
|
حج بیت اللہ ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کرونا کی صورتحال کے سبب حج کو
محدود کر دیا گیا ہے مگر لاکھوں مسلمانوں کے دل اس وقت اس صورتحال کی وجہ
سے بہت دکھی ہیں۔ ہر ایک یہ امید رکھتا ہے کہ آنے والے سالوں میں حج کی
رونقیں دوبارہ بحال ہو جائيں گی اور خالد اور عظمیٰ کی طرح باقی دنیا کے
مسلمان بھی لبیک کی صداؤں کے ساتھ خانہ کعبہ حاضری دے سکیں گے- انشااللہ |