|
|
فوئیب لوئيس اسمتھ کے گھر اٹھارا سال قبل جب اشانتی
اسمتھ پیدا ہوئی تو ڈاکٹروں نے بچی کے کچھ ٹیسٹ کرنے کے بعد بتایا کہ یہ
بچی ایک ایسی کمیاب جینیٹک بیماری میں مبتلا ہے جس کا نام بنجامن بٹن یا
پروگیریا ہے- |
|
اس بیماری میں مبتلا مریض ایک سال جیتا ہے تو اس کا جسم
آٹھ سال پرانا ہو جاتا ہے۔ یعنی اشانتی اپنی پہلی سالگرہ کے موقع پر آٹھ
سال کے بچے کے برابر ہو گئی اور اس اعتبار سے جب اشانتی اٹھارہ سال کی
ہوئيں توان کے جسمانی اعضا 144 سال جتنے بوڑھے ہو چکے تھے- |
|
اشانتی کی والدہ کا یہ کہنا تھا کہ اس بیماری کا اثر جسم
پر تھا دماغ کے اعتبار سے وہ بالکل نارمل تھی ۔ ایک نوجوان لڑکی کی طرح
زندگی سے بھرپور ، ہر بات پر ہنسنے والی خوش ہونے والی انجوائے کرنے والی
تھی- |
|
|
|
اٹھارویں سالگرہ والے دن عام لڑکیوں کی طرح اشانتی نے
اپنی سالگرہ ارینج کی اور ماں کے ساتھ باہر ڈنر کے لیے بھی گئی۔ فوئیب
لوئیس کے مطابق اشانتی کو جوڑوں کی تکلیف ہو چکی تھی۔ اس کی ہڈیوں کی حالت
ایسی ہو چکی تھی جیسی کسی بہت عمر رسیدہ خاتون کی ہوتی ہے- |
|
اس کے کولہے کی ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی ، جس کو تین بار جوڑا
گیا تھا مگر اشانتی کے چلنے کی کوشش کے نتیجے میں وہ بار بار اپنی جگہ سے
ہل جاتی تھی جس وجہ سے اشانتی کو چلنے میں بہت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا
تھا- |
|
اس کے ساتھ ساتھ اشانتی دل کی بیماری کا بھی شکار ہو چکی
تھیں اور یہی بیماری ان کی موت کا سبب بنی، 17 جولائی کو اپنی اٹھارویں
سالگرہ سے کچھ ہی دن کے بعد وہ پارک میں چہل قدمی کر رہی تھی اس نے کے ایف
سی سے کھانا کھایا- مگر اچانک ہی اس کی طبیعت خراب ہونے لگی وہ اپنی دوست
کے ساتھ تھی اس نے اپنی دوست سے کہا کہ اس کو اس کی امی کے پاس لے جاؤ- |
|
اس کے بعد 19 جولائی کو اشانتی نے اپنے آخری لفظ ادا کیے
اپنی ماں کا ہاتھ تھام کر اس کا کہنا تھا کہ ماں مجھے تم سے بہت پیار ہے
مجھے اب جانے دو- یہ کہہ کر اشانتی نے آخری سانسیں لیں اور ہمیشہ کے لیے
رخصت ہو گئيں- |
|
|
|
اشانتی کی زندگی جس طرح سب سے مختلف تھی اسی طرح اس کے گھر والوں نے اس کی
موت کو بھی سب سے الگ طریقے سے سیلیبریٹ کیا اس دن کو انہوں نے اشانتی کی
خواہش کے مطابق ایک خوبصورت تقریب میں بدل دیا جس میں درجنوں غبارے اڑائے
گئے- |
|
آتش بازی کی گئی 300 لالٹین جلائی گئیں ایک بڑی سی اسکرین لگائی گئی جس میں
اشانتی کی زندگی کی مختلف ویڈیوز چل رہی تھیں جس میں وہ ہنستی مسکراتی نظر
آرہی تھیں اس طرح اٹھارہ سال کی عمر میں 144 سال کا سفر طے کرنے والی
اشانتی ہمیشہ کے لیے اپنے چاہنے والوں سے رخصت ہو گئیں- |