|
|
والدین کا تعلق ایشیا سے ہو یا مغرب سے اولاد ہر ایک کو
پیاری ہوتی ہے۔ ایسے میں اگر اولاد میں کسی قسم کی کوئی کمی یا معذوری ہو
تو ایسی اولاد والدین کو باقی تمام اولادوں سے زیادہ عزیز ہو جاتی ہے۔ |
|
امریکہ کی ریاست اوہائیو میں جو ویگنر اور ان کی بیوی
فریڈا کو اللہ نے دس بچوں سے نوازہ تھا مگر ان میں سے دو بچے 18 سالہ جوش
اور 21 سالہ میری کیٹ ان کے لیے تمام بچوں میں سب سے خاص تھے کیوں کہ یہ
دونوں بچے ڈاون سنڈروم کا شکار تھے |
|
یہ دونوں بچے اب عمر کے اس حصے میں آچکے تھے کہ اگر
نارمل ہوتے تو اپنی زندگی آزادانہ گزار رہے ہوتے مگر ڈاؤن سینڈروم کے سبب
یہ بچے نوکری کرنے سے قاصر تھے میری کیٹ نے حالیہ دنوں میں معذور افراد کے
لیے روزگار کے حوالے سے ایک ٹریننگ پروگرام بھی کیا تھا اور اب اس کی خواہش
تھی کہ وہ اپنے والد کے ساتھ مل کر کوئی کام کریں- |
|
|
|
جو کی بھی یہی خواہش تھی کہ اس کے باقی بچوں کی طرح یہ
دونوں بچے بھی اپنے پیروں پر کھڑے ہو جائیں اس کے ساتھ ساتھ ان کو پیسوں کا
حساب کتاب آجائے ان کو یہ پتہ چل جائے کہ نوکری کیسے کی جاتی ہے اور دوسرے
لوگوں سے رابطہ کرنے کا کیا طریقہ ہوتا ہے۔ اسی حوالے سے جو نے کافی سوچ
بچار کی- |
|
اسی دوران جو ویگنز کو یہ اطلاع ملی کہ ان کے قریبی
علاقے میں کوئی آئس کریم ٹرک بیچ رہا ہے تو ان کو لگا کہ یہ آئس کریم ٹرک
ان کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتا ہے- اور ان کا بیٹا جوش اور بیٹی کیٹ اس
میں ان کی مدد سے نہ صرف کام سیکھ سکتے ہیں بلکہ لوگوں سے روابط بھی بڑھا
سکتے ہیں اور پیسوں کے لین دین کو سمجھ کر کام کر سکتے ہیں- اس کے علاوہ ان
کو نوکری کا مطلب بھی سمجھ آنے لگے گا- |
|
انہوں نے اپنے بزنس کا نام اسپیشل نیٹ ٹریٹ رکھا جہاں پر
وہ مختلف ذائقوں کی آئس کریم فراہم کرتے ہیں ان کو اگرچہ یہ کام شروع کیے
ہوئے صرف تین ماہ ہی ہوئے ہیں- مگر ان کا کہنا ہے کہ ان کے اس کاروبار میں
ملنے والا رسپانس بہت شاندار ہے- |
|
|
|
اس کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں میں بھی واضح تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے اس سے
ان کے اعتماد میں نہ صرف اضافہ ہوا ہے بلکہ وہ اب پیسوں کا حساب کتاب بھی
کرنے لگے ہیں اور کسٹمر کو ٹریٹ کرنا بھی ان کو آتا جا رہا ہے- |
|
جو کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ معذور افراد کو
روزگار فراہم کرنے کے اس مشن کو وہ مزید آگے بڑھائيں گے اور ایسے مزید ٹرک
خرید کر اسپیشل لوگوں کو اس میں روزگار فراہم کریں تاکہ وہ کسی پر بوجھ بنے
بغیر اپنی استعداد کے مطابق اپنی گزر بسر کر سکیں- |