|
|
جب کسی شادی شدہ جوڑے کو یہ خبر ملتی ہے کہ ان کی زندگی
میں ان کے تعلق اور محبت کو مزید مضبوط کرنے والا کوئی اور اس دنیا میں آنے
والا ہے تو ان کی خوشیوں میں نہ صرف اضافہ ہو جاتا ہے- بلکہ وہ بہت بے چینی
سے اس نئے آنے والے مہمان کے استقبال کی تیاریوں میں مشغول ہو جاتے ہیں- |
|
حمل کے نو مہینے کا ایک ایک دن ان کی زندگی کے لیے
یادگار ہوتا ہے ایسا ہی کچھ یاسینیہ کے ساتھ بھی ہوا۔ بچے کی پیدائش سے قبل
اس نے ایک بہت ہی خوبصورت فوٹو شوٹ کروايا جس میں وہ پھولوں کے درمیان
حاملہ حالت میں اپنے شوہر کے ساتھ بہت خوبصورت اور خوش نظر آرہی تھیں۔ |
|
مگر کاتب تقدیر نے ان کے نصیب میں کچھ اور ہی لکھ رکھا
تھا ۔ یاسینیہ کسی کام سے باہر نکلیں اور ایک نشے میں دھت ڈرائیور کی گاڑی
سے ان کی ٹکر ہوگئی- ایکسیڈنٹ اتنا شدید تھا کہ یاسینیہ شدید زخمی ہو گئيں۔
اس وقت وہ آٹھ ماہ کے حمل سے تھیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق ماں اور بچے دونوں کی
زندگی کو خطرہ تھا۔ مگر ڈاکٹروں نے فوری طور پر آپریشن کر کے بچی کی جان تو
بچا لی مگر یاسینیہ اپنے شوہر اور بچی کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ کر چلی گئیں- |
|
|
|
ایڈلن روز اس معصوم بچی کا نام رکھا گیا جو کہ اپنی
پیدائش کے پہلے ہی دن اپنی ماں سے محروم ہو گئی تھی۔ باپ بیٹی کے پاس
یاسینیہ تو نہیں تھی مگر اس کی یادیں ضرور تھیں جس نے انہیں تنہا جینے کا
حوصلہ دیا۔ |
|
یہاں تک کہ ایڈلن روز کی پہلی سالگرہ پر انہوں نے اسی
جگہ پر جا کر اپنی بیٹی کی پہلی سالگرہ منانے کا فیصلہ کیا جہاں پر پورے
ایک سال قبل یاسینیہ نے فوٹو شوٹ کروایا تھا۔ انہوں نے اس جگہ پر ویسے ہی
پوز کے ساتھ تصاویر بنوائیں جیسی ایک سال قبل بنوائی تھیں۔ |
|
یہ فوٹو شوٹ دیکھنے والوں کے لیے اتنا متاثر کن تھا کہ ہر کوئی جذباتی
ہوگیا ۔ خوبصورت ایڈلن پھولوں کے درمیان بہت بہت خوبصورت اور خوش نظر آئیں
ان کو دیکھنے والے بے ساختہ اس کی زندگی اور خوشی کے لیے دعا گو ہو گیا- |
|
|
|
سچ ہے کہ جانے والے تو چلے جاتے ہیں مگر پیچھے رہ جانے والوں کے لیے ہر ہر
لمحہ ان کی یاد ایک امتحان کی طرح ہوتی ہے جس سے پیچھا چھڑانا ممکن نہیں
ہوتا ہے- |
|
|