ملکہ الزبتھ کے انتقال کے بعد ان کی تدفین کب اور کیسے ہوگی، بکنگھم پیلس سے کاغذات لیک، انتقال سے پہلے ملکہ کی تدفین کا سارا پلان منظر عام پر آگیا

image
 
ملکہ الزبتھ اس وقت اپنی عمر کی 95 بہاریں دیکھ چکی ہیں جو یقیناً ایک طویل عمر ہے۔ ان کی برطانوی بادشاہت میں موجود کلیدی حیثیت سے انکار ممکن نہیں ہے مگر برطانوی بادشاہت جس کے قواعد و ضوابط ہمیشہ سے ہی بہت اہمیت کے حامل رہے ہیں- اسی وجہ سے وہاں پر ان کے انتقال کے حوالے سے مکمل پلان ان کی زندگی میں ہی بنا لیا گیا ہے- اس بات کا انکشاف برطانیہ کی ایک میڈیا کمپنی پولیٹیکو نے شاہی خاندان کے کچھ لیک کاغذات کے حوالے سے کیا ہے اس پلان کے مطابق جو جو نکات بتائے گئے ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہیں-
 
ملکہ الزبتھ کی تدفین
اس پلان کے مطابق ملکہ کے انتقال کے بعد ان کی تدفین دس دن کے بعد کی جائے گی اس سے قبل تدفین کے انتظامات کیے جائیں گے اور ان انتظامات کو حتمی شکل دینے تک ملکہ کی تدفین کو موخر رکھا جائے گا- تمام انتظامات کے لیے دس دن کے عرصے کی حد رکھی گئی ہے اور اس دوران تدفین کی تیاریوں اور انتظامات کے حوالے سے شہزادہ چارلس پورے برطانیہ کا دورہ کریں گے-
 
سیکیورٹی کے انتظامات
ملکہ چونکہ شاہی خاندان کی سربراہ ہیں اس وجہ سے ان کے جنازے میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع ہوگی اس وجہ سے اس حوالے سے بھی ایک مکمل سیکیورٹی پلان بنایا گیا ہے- جس کی رو سے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ ملکہ کی تدفین کے دوران سیکیورٹی کے مسائل پیدا نہ ہوں-
 
image
 
ملکہ کی وفات کی خبر
ملکہ کی خبر کو عام عوام اور مختلف شعبوں میں کام کرنے والے عہدیداروں تک کو کس طرح پہنچانا ہے اس کے لیے بھی ایک مکمل پلان بنایا گیا ہے- ملکہ کے دفتر میں کام کرنے والے عہدیداروں اور سیکریٹریز کو جو پیغام دیا جائے گا- اس کا مفہوم کچھ اس طرح سے ہو گا کہ آپ کو ملکہ الزبتھ کی موت کی اطلاع دیتے ہوئے یہ پابند کیا جاتا ہے کہ ملکہ کے آخری سفر کی تیاریوں کے انتطامات شروع کر دیں- جب کہ ملکہ کے انتقال کی اطلاع اعلیٰ سرکاری ملازمین اور وزرا کو بذریعہ ای میل جن الفاظ میں دی جائے گی اس کا مفہوم کچھ اس طرح سے ہوگا-
 
محترم جناب، انتہائی دکھ کے ساتھ آپ کو اطلاع دی جارہی ہے کہ ہر مجیسٹی ملکہ الزبتھ اب ہمارے درمیان نہیں رہیں۔ اس کے ساتھ وہ تاریخ لکھی جائے گی جس دن ملکہ کا انتقال ہوا-
 
اس کے علاوہ عام افراد کو یہ خبر نیوز چینلز کے ذریعے دی جائے گی برطانیہ کے سرکاری حکام کو سوشل میڈیا کے استعمال کی اجازت نہیں ہے اور وہ کسی بھی ٹوئٹ کو فاورڈ نہیں کر سکتے ہیں- اس وجہ سے سوشل میڈیا پر بھی خبر سرکاری طور پر ہی دی جائے گی-
 
image
 
ان کاغذات کے لیک ہونے سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ برطانوی شاہی خاندان اپنے اصول و ضوابط کے حوالے سے کتنے حساس ہیں اور چھوثی سے چھوٹی جزئیات کے لیے بھی وقت سے پہلے تیاری کر کے رکھتے ہیں تاکہ ان کے اصول کے خلاف کچھ نہ ہو-
YOU MAY ALSO LIKE: