ختم نبوت ﷺ

آج سات ستمبر کو ملک بھر میں ختم نبوت پورے جوش و جذبہ کے ساتھ منایا جا رہا ہے اس سلسلے میں ملک کی تمام مذہبی ،سیاسی اور سماجی جماعتیں مختلف شہروں میں جلسے،کانفرنس اور سیمینار منعقد کر رہیں ہیں یہ سب پیارے نبی ﷺ سے محبت اور عقیدت ہے اور قیامت تک یہ جاری رہے گا جب دنیا بنائی گئی اور اس دنیا پر پہلا انسان اتارا گیا تب بھی آسمانوں پر میرے نبیﷺ کا نام موجود تھا جیسے جیسے دنیا پر انسانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا اﷲ تعالی نے لوگوں کی راہنمائی کے لئے انبیاء اکرام کو مقرر کیا ہر دور میں مختلف قوموں اور قبیلوں کے لئے انبیا ء اکرام آئے جنہوں نے خدا کی طرف سے دنیا والوں کے لئے پیغام بھجوائے لیکن پیارے نبی ﷺ کی پیدائش کے بعد کسی انبیاء کو نہیں بھیجا گیا اس کا اعلان قران پاک میں بھی کئی جگہوں پر کیا گیا ہے کہ آپ آخری نبیﷺ ہیں اور آپ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔

عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا لازمی حصہ ہے اس کے بعد اگر کوئی اس بات پر یقین کرتا ہے کہ نبی ﷺ کے بعد بھی کوئی نبی ہے تو وہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے اس لئے ختم نبوت پر ہر مسلمان کا پختہ یقین ہونا ضروری ہے حضرت محمد ﷺ اﷲ تعالی کے آخری نبی ہیں ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا قران میں اﷲ تعالی نے واضح کر دیا ہے ایک مسلمان ہونے کے ناطے میرا قران اور حضرت محمد ﷺ کا آخری نبی ہونے پر پورا یقین ہے ہم تمام مسلمان اس عقیدے پر قائم ہیں اور تا قیامت رہیں گے گذشتہ روز صحافیوں کے لئے مرکزی جمعیت اساتذہ پاکستان کی جانب سے ایک نشست کا انتظام کیا گیا تھا ان کے امیر نے بھی بتایا کہ ۷ ستمبر کو مینارا پاکستان میں ختم نبوت کے حوالے سے ایک بہت بڑا جلسہ کیا جا رہا ہے اور یہ پورا ہفتہ ختم نبوت کا ہفتہ ہے اس لئے ملک بھر میں ختم تبوت کے حوالے سے جلسے منعقد ہوں گے اس کے علاوہ بھی ملک بھر میں موجود تمام مذہبی تنظیمیں بھی ختم نبوت کے حوالے سے سیمینار اور جلسے منعقد کر رہی ہیں ہمیں اپنے پیارے آقا حضرت محمد ﷺ سے پیار ہے ۔

حضرت انس رضی اﷲ تعالی عنہ سے ایک حدیث میں فرماتے ہیں کہ حضر ت محمد ﷺ نے فرمایا کہ اب نبوت اور رسالت کا عمل مکمل ہو چکا ہے اب میرے بعد نہ کوئی رسول آئے گا اور نہ کوئی نبی نہیں آئے گا اب اس کے بعد ساری ذمہ داری آپ ﷺ کی امت پر آتی ہے کہ وہ لوگوں تک قران اور آپ ﷺ کا پیغام پہنچائیں لوگوں کو نیکی کی طرف راغب کریں اور برائی سے بچنے کی تلقین کریں ہم خود بھی حضرت محمد ﷺ کی سنت پر عمل کریں اور دوسروں کو بھی سنت پر چلنے کی راہ دکھائیں اب علماء پر بھی ایک بہت بڑی ذمہ داری عائد ہو تی ہے کہ وہ لوگوں کو قران اور سنت کے مطابق راہنمائی کریں لیکن یہاں مجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ علماء کا جو فرض تھا وہ اسے بھلا کر فرقہ ورایت کو ہوا دینے میں لگے ہوئے ہیں جو ملک اور مذہب کے لئے کسی بھی طرح مناسب نہیں بلکہ اس سے ملک اور اسلام کو نقصان پہنچ رہا ہے یقیناً ایسا کرنے میں بیرونی طاقتیں ملوث ہوتی ہیں جو ملک میں امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنا چاہتی ہیں لیکن ہم سب کو مل کر ان ملک اور اسلام دشمن طاقتوں کا مقابلہ ڈٹ کر کرنا ہو گا تا کہ وہ اپنے کسی بھی مکروہ مقصد میں کامیاب نہ ہو سکیں اس کے لئے علماء کو مل بیٹھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے علماء ایک دوسرے کو جھوٹا قرار دینے کی بجائے اپنے فیصلے قران و سنت کی روشنی میں کریں اگر علماء کا بھی ایک مقصد بن جائے تو پھر کوئی طاقت ہمیں جدا نہیں کر سکتی۔
نبی کریم ﷺ نے ہمیں یہ بتایا کہ ان کے بعد جھوٹے نبی ہونے کے دعویدار پیدا ہوں گے حضرت محمد ﷺ کے دنیا سے جانے کے بعد بہت سے ایسے جھوٹے افراد پیدا ہوئے جنہوں نے نبی ہو نے کا دعوی کی اور لوگوں نے انہیں جہنم وصل کر دیا جب تک دنیا قائم ہے ایسے افراد پیدا ہوتے رہیں گے اور اپنے آخری انجام تک پہنچتے رہیں گے ایسے افراد ہمارا ایمان کمزور نہیں کر سکتے اﷲ تعالی ہمیں ختم نبوت پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرمائیں ہم جب تک زندہ ہیں ختم نبوت کی حفاظت کرتے رہیں گے ہم مسلمانوں کو اپنے آخری نبی حضرت محمد ﷺ سے پیار ہے اور یہ پیار ہمیں اپنی جانوں ،مال و دولت اور بیوی بچوں سے بڑھ کر ہے ہم پیارے آقا حضرت محمد ﷺ کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ہم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اﷲ تعالی ایک ہے اور حضرت محمد ﷺ اس کے آخری رسول اور نبی ہیں یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے کہ نبی پاک ﷺ ہمیں اپنی جانوں اور مال و دولت سے جب تک عزیز نہ ہو جائیں ہمارا ایمان مکمل نہیں ہوتا۔

تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی کسی ملعون نے دعوی پیغمبری کیا اسے اپنی جان سے ہاتھ دھونے پڑے کیونکہ عاشق رسول ﷺ ابھی اس دنیا میں موجود ہیں جب تک یہ عاشق رسول ﷺ ہیں کسی کو جھوٹا دعویٰ کرنے کی جرات نہیں ہو سکتی اور اگر کسی نے ایسا کیا تو وہ یقیناً جہنم وصل کر دیا جائے گاملک میں ابھی بھی ایک ایسا گروہ موجود ہے جسے ہم قادیانی کے نام سے جانتے ہیں جو آخری نبی کے دعوایدار ہیں اب حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ اس مسئلے کو پارلیمنٹ اٹھائے کیونکہ یہ کسی بھی وقت ملک میں انتشار کا ذریعہ بن سکتے ہیں کیونکہ ان کے ذریعے دشمنان پاکستان اور دشمنان اسلام انتشار پیدا کر سکتے ہیں اس لئے ہمیں پہلے سے اس کے بارے میں سوچنا ہو گا۔

 

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1841834 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More