ختم نبوت

دین اسلام میں عقیدہ توحیدکے بعد دوسرا اہم اور بنیادی عقیدہ ختم نبوت کاہے، پہلی امتوں کے لیے اس بات پر ایمان لانا لازم تھا کہ ان کے انبیاء ورسل علیہم الصلوٰۃ والسلام کے بعد اور نبی ورسول آئیں گے اور اس امت کے لیے اس بات پر ایمان لانا ضروری ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد قیامت تک کوئی اور نبی یا رسول نہیں آئے گا، اللّه نے انسان کی رہنمائی کے لیے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء بھیجے ۔سب سے پہلے پیغمبر حضرت آدم علیہ السلام اور سب سے آخری پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نبوت کا سلسلہ ختم ہو چکا اور اب ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
’’اب نبوت اور رسالت کا انقطاع عمل میں آ چکا ہے لہٰذا میرے بعد نہ کوئی رسول آئے گا اور نہ کوئی نبی۔‘‘اسی طرح حجۃ الوداع کے موقع پر آخری وحی نازل ہوئی ۔

• ’’الیوم أکملت لکم دینکم وأتممت علیکم نعمتی و رضیت لکم الاسلام دینا‘‘ترجمہ (آج دین مکمل ہوا، میری نعمت تم پر پوری ہوئی اور میں نے اسلام کو تمہارے لئے بطور دین پسند کیا. ناطق وحی نے فرمایا ’’ أنا خاتم النبین لا نبی بعدی ‘‘ (میں ہی آخری نبی ہوں، میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا) تاہم اس حوالے سے آقاؐ نے خبردار فرمایا کہ تيس کذّاب ایسے ہوں گے جو نبوت کے دعوے کریں گے۔ ’’ (جس کا مطلب ہے بہت ہی جھوٹا، انتہائی جھوٹا) چنانچہ سب سے پہلے جو اس لعنت کا مستحق ٹھہرا، وہ مسیلمہ کذّاب تھا۔اسی طرح طلیحہ بن خویلد، اسود عنسی اور مسیلمہ بن حبیب بھی بدبخت ٹھہرے اور کذّاب قرار پائے۔موجوده دور فرانس میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی ان کے خاکے بناۓ گئے ۔چند ماہ پہلے فرانس میں نبی اکرمؐ کی شان میں ازحد گستاخی کرتے ہوئے ایک بار پھر گستاخانہ خاکے نہ صرف شائع کئے ہیں بلکہ فرانس کے صدر نے اپنی اس حرکت پر نادم ہونے کے بجائے اس امر کے حق میں گستاخانہ بیان بھی جاری کیا ہے۔ساری دنیا میں حقوق کی بات کرنے والے مہذب معاشرے فرانس کے صدر کی اس ہرزہ سرائی پر خاموش کیوں ہے۔اور جنہوں نے اس فرانس کے صدر کے خلاف احتجاج کیا انھیں جیل میں بند کر دیا گیا ۔یہ سزائیں دی گئیں ان کی کوئی غلطی نہ تھی ۔لیکن شاید دشمنان اسلام یہ نہیں جانتے کہ آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کو ایک لفظ بھی نہیں سن سکتے اور دشمن لاکھ کوشش کرلے اسلام کے رکھ والے اسلام کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے اور اگر کوئی بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا تو اس کے خلاف جنگ لڑینگے اور اسلام کی راہ مين جان دینے سے دريغ نہیں کرینگے ۔
اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے۔
اتنا ہی یہ ابھرے گا، جتنا کہ دبا دو گے۔

7 ستمبر کا دن تمام مسلمانوں کے لیے خوشی کا دن ہے کہ اس دن منکرین ختم نبوت قادیانیوں کو پاکستان کی قومی اسمبلی نے باالاتفاق غیرمسلم اقلیت قرار دے کر عقیدۂ ختم نبوت کو آئینی و دستوری تحفظ دیا۔ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے اس تحریک میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ اﷲ تعالیٰ تمام مسلمانوں کی ان کاوشوں کو قبول فرمائے اور کل قیامت والے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کے حصول کا ذریعہ بنائے۔ اللّه ہمیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بتاۓ ہوے احکام پر عمل کرنےکی توفیق عطا فرمائیں۔ (آمین ثم آمین)
ختم نبوت زندہ باد ۔

 

Shazia Hameed
About the Author: Shazia Hameed Read More Articles by Shazia Hameed: 23 Articles with 25106 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.