جرمنی کے ایسے خوبصورت ترین راستے جہاں ہر کوئی پیدل چلنا چاہے

image
 
موسم خزاں میں جرمنی کا اپنا ایک جداگانہ رنگ ہوتا ہے۔ اس کے رنگ لوگوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں۔ رؤگن جزیرے سے موزل وادی تک خزاں کے رنگ مندرجہ ذیل میں دیکھیےِ:
 
رُؤگن کی سفید چٹانیں
جرمن جزیرے رُؤگن میں واقع یاسمُنڈ نیشنل پارک کے ساحلی جنگلات میں سے گزرتے راستے سمندر کے پہلو میں ہیں۔ سفید چٹانوں کے اوپر کے راستوں پر بحیرہ بالٹک کا نظارہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس مقام پر ساسنٹس سے لوہمے تک کا پیدل چلنے کا راستہ بحیرہ بالٹک کے قریبی ساحلی علاقوں میں سب سے خوبصورت قرار دیا جاتا ہے۔
image
 
لوئر سیکسنی کی چراگاہیں
جرمن ریاست لوئر سیکسنی کا وسیع بنجر زمین کی جھاڑیوں والا علاقہ بھی پیدل چلنے والوں کے لیے پسندیدہ مقام ہے۔ اس علاقے کو ’مُور پڈ‘ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں مُور افراد اپنی بھیڑ بکریاں چرایا کرتے تھے۔ یہاں آپ بہت خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
image
 
ٹیگلر فلیس، برلن برانڈنبرگ
جرمن دارالحکومت کے وسط میں بھی فطرت کا نظارہ ممکن ہے۔ برلن کے شمال میں جھیل ٹیگال اور لؤبارز کے درمیان یہ واقع ہے۔ اس میں سے گزرتی ندی کو ٹیگلر فلیس کہتے ہیں۔ اس علاقے میں کئی نایاب جانوروں نے ٹھکانے بنا رکھے ہیں اور ایسے ہی کئی نادر پودے بھی موجود ہیں۔
image
 
شرامشٹائن چٹانیں، سیکسنی
سوئٹزرلینڈ کے قریب مشرقی سیکسنی میں باڈ شانڈاؤ میں حیران کن چٹانیں دیکھی جا سکتی ہیں۔ یہ شرامشٹائن کے نام سے مشہور ہیں۔ ان میں سے گزرتے راستے پر رابن چڑیا کے گھونسلے ہیں۔ ان چٹانوں میں لکڑی کی سیڑھیاں بھی ہیں تاکہ اترنے چڑھنے میں مشکل نہ ہو۔ بلندی سے ارد گرد کا نظارہ ناقابلِ بیان ہے۔
image
 
لوتھر ٹریل، تھورنگیا
تھورنگیا کے جنگلات میں آئزناخ کے شہر میں واقع وارٹبرگ قلعہ اب عالمی ورثے میں شامل کیا جا چکا ہے۔ اس جنگل میں ہائکنگ کے کئی راستے ہیں۔ ان تمام راستوں کی مجموعی لمبائی ایک ہزار کلو میٹر سے زائد ہے۔ لوتھر ٹریل تھورنگیا میں مارٹن لوتھر کے مقامات کو جوڑتی ہے۔ اس میں ایک راستے پر وارٹبرگ قلعہ ہے، جس میں لوتھر کو دشمنوں سے محفوظ رکھنے کی پناہ دی گئی تھی۔
image
 
نیڈرزفیلڈر ہوخ ہائیڈے، نارتھ رائن ویسٹ فالیا
مشرقی بالائی زاورلینڈ میں آٹھ سو میٹر بلند ایک صحت افزا مقام ہے۔ اس مقام پر ایک چوڑا، درختوں سے بے نیاز راستہ ہے جو موسم گرما کے آخری ایام میں بنفشی پھولوں سے لَد جاتا ہے۔ اس سارے علاقے کو دیکھنے کے لیے ایک بَل کھاتا راستہ ہے جو اسی علاقے کے ایک پہاڑی سلسلے میں واقع ہے۔
image
 
موزل شٹائگ ٹریل، رائن لینڈ پلاٹینیٹ
ماین اور کوبلنز علاقے میں بھی کئی ہائیکنگ کے راستے ہیں جو رائن لینڈ پلاٹینیٹ کے انگوروں کے باغات میں سے گزرتے ہیں۔ ان پہاڑی راستوں کے تعداد دو درجن ہے۔ ان تمام کی مجموعی لمبائی 365 کلو میٹر ہے۔ یہ راستے دریائے موزل کے پہلو میں واقع پہاڑی راستوں میں ہیں۔ کہیں کہیں بلندی زیادہ ہو جاتی ہے۔
image
 
Partner Content: DW Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: