|
|
ہر نیا بچہ اس دنیا میں جب آتا ہے تو وہ کئی حوالوں سے
دوسروں سے مختلف ہوتا ہے اس کی شکل اس کے فنگر پرنٹ اور دیگر خصوصیات ایسی
ہوتی ہیں جو اسے دنیا کے ہر دوسرے انسان سے مختلف بناتی ہیں- مگر یہ تمام
ایسی چیزیں نہیں ہوتی ہیں جو بریکنگ نیوز بن سکیں- |
|
لیکن آسٹریلیا میں جیوف ٹینینٹ نے 1993 میں پیدا ہونے
والے اپنے بیٹے ٹام ٹینینٹ آج اتنے سالوں کے بعد بھی اپنے بیٹے کی انوکھی
پیدائش کو فراموش نہیں کر سکے- ان کا کہنا تھا کہ ان کو ڈاکٹرز نے یہ تو
بتایا تھا کہ ان کے بچے کے ساتھ کچھ مسئلہ ہے جس کو جان کر انہوں نے ابارشن
کروانے پر بھی غور کیا تھا مگر اب اتنے سالوں کے بعد خوش ہیں کہ انہوں نے
یہ قدم نہیں اٹھایا تھا- |
|
جیوف کے مطابق جب انہوں نے ٹام کو پہلی بار
دیکھا تو وہ حیران رہ گئے تھے کیوں کہ ٹام کے چہرے اور جسم پر ہر طرف
جھریاں پڑی ہوئی تھیں اور اس کے جسم پر پیدا ہونے کے وقت اتنی جلد موجود
تھی جتنی کہ ایک پانچ سال کے بچے کے جسم پر ہوتی ہے۔ جو پورے جسم اور چہرے
پر جھریوں کی صورت میں تھی- |
|
|
|
باقی تمام حوالوں سے ٹام ایک صحتمند بچہ تھا مگر اس کے
چہرے کو دیکھ کرڈاکٹر بھی حیران تھے اور ان کے مطابق ان کی پوری میڈیکل
ہسٹری میں انہوں نے ایسی پیدائش کبھی نہیں دیکھی تھی- ٹام کو دیکھ کر کہیں
سے بھی یہ احساس نہیں ہو رہا تھا کہ وہ کوئی کم عمر بچہ ہے بلکہ اس کو دیکھ
کر یہ محسوس ہو رہا تھا کہ جس طرح کسی بہت ہی عمر رسیدہ انسان کو دیکھ رہے
ہیں- |
|
ڈاکٹروں نے ٹام کو پیدائش کے بعد چھٹی دینے کے بجائے اس
پر ریسرچ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کی اس حالت کے متعلق مکمل تحقیق کرنے کا
شروع کر دی جس کے بعد ان کے نتائج بہت ہی حیرت انگیز تھے- |
|
ڈاکٹروں کے مطابق انہوں نے ٹام پر کئی سالوں تک ریسرچ کی
اور اس کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ ٹام کی یہ حالت جسم کی جلد میں موجود
ہائلیورینک ایسڈ کی اضافی مقدار کی وجہ سے ہے جو کہ عام انسان کے مقابلے
میں سو فیصد زیادہ ہے۔ |
|
|
|
ڈاکٹروں کے مطابق یہ لیول وقت کے ساتھ خود کم ہوتا جاتا
ہے اور ایسا ہی ٹام کے ساتھ بھی ہوا
وقت کے ساتھ جیسے جیسے یہ لیول کم ہوتا گیا ٹام کی جلد بھی کم ہوتی چلی گئی
یہاں تک کہ اب ٹام ایک نارمل انسان کی زندگی گزار رہا ہے اور اس کی بیوی
بھی ہے |