|
|
اس بات سے تو ہم سب ہی واقف ہیں کہ پرسکون نیند انسان کی
صحت کی بہتری اور چہرے کے نکھار میں اہم کردار ادا کرتی ہے- مگر یہ ہم سب
کے لیے نئی خبر ہے کہ تکیۓ کا غلاف چہرے کی خوبصورتی پر براہ راست اثر
انداز ہو سکتا ہے- حالیہ دنوں میں سلک اور کاپر والے تکیے کے غلاف سوشل
میڈیا کا ایک بڑا ٹرینڈ بن گئے ہیں اور آن لائن سلک اور کاپر کے تکیے کے
غلاف فراہم کرنے والی کمپنیاں ان غلافوں کی قلت کا شکار ہو چکی ہیں اور ان
کی ڈیمانڈ اتنی بڑھ چکی ہے کہ وہ ان کی سپلائي پوری کرنے میں ناکام ہو چکے
ہیں- |
|
سلک تکیے کے غلاف کے
فوائد |
سلک تکیے کے غلاف سلک کے کپڑے سے تیار کیے جاتے ہیں ایک
جدید تحقیق کے مطابق جو خواتین سلک کے تکیے کے غلاف کا استعمال کرتی ہیں-
ایک جانب تو ان کی جلد کی ایکنی میں کمی واقع ہوتی ہے اور دوسری طرف ان کے
چہرے کے کیل مہاسے بھی اس تکیے کے غلاف کے سبب کم ہوتے ہیں ۔ جب کہ جو لوگ
کاٹن کے تکیے کے غلاف کو سونے کے لیے استعمال کرتے ہیں ان کے چہرے پر سوتی
غلاف استعمال کرنے کے سبب منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں- |
|
|
|
کاٹن کے غلاف سے نہ صرف چہرے کی جلد بے رونق ہوتی ہے
بلکہ اس کی قدرتی نمی کو بھی سوتی تکیے کے غلاف کھینچ لیتے ہیں- سلک کے
تکیے کے غلاف میل کو کم جذب کرتے ہیں اس وجہ سے وہ بیکٹیریا کی منتقلی جلد
تک کم سے کم کرتے ہیں جو کہ جلد کے مسائل کا ایک بڑا سبب ہوتے ہیں- |
|
کاپر والے تکیے کے غلاف
|
سلک کے تکیے کے کور کے ساتھ ساتھ حالیہ دنوں میں کاپر
والے تکیے کےغلاف بھی تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔ ان کور کے اندر پولیسٹر یا
نائلون کے کپڑے میں کاپر آکسائڈ کو شامل کر کے بنایا جاتا ہے-
جدید تحقیق کے مطابق ایسے تکیے کے غلاف ایٹنی بیکٹیریل ہوتے ہیں اس کے
علاوہ یہ جلد کے لیے کئی حوالوں سے بہت مفید ثابت ہوتے ہیں اور یہ جلد کی
قدرتی نمی کو برقرار رکھ کر جھریاں بننے کے عمل کو روکتے ہیں جس کی وجہ سے
جلد جوان اور پر رونق رہتی ہے- |
|
|
|
کاپر والے تکیے کے غلاف کا استعمال کوئی نئی بات نہیں ہے
عام طور پر ہسپتالوں میں استعمال کیے جانے والے غلافوں میں کاپر کا استعمال
کافی عرصے سے اس کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے کافی عرصے سے کیا جا
رہا ہے مگر عام استعمال حالیہ دنوں میں ہی میڈیکل ماہرین کی تحقیقات میں
شروع کیا گیا ہے- |
|
کاپر والے تکیۓ کے غلاف جلد کے خلیات کو بھی تحفظ فراہم
کرتے ہیں اس وجہ سے رات سوتے ہوۓ رگڑ لگنے سے بالوں اور چہرے کی جلد کو جو
نقصان پہنچنے کا اندیشہ کم سے کم ہوتا ہے |