|
|
گلاسگو میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں سو سے زائد
ممالک نے سن دو ہزار تیس تک جنگلات کی کٹائی روکنے کا عہد کیا۔ جانیے اس
پکچر گیلری میں کہ دنیا کے اہم ترین جنگلات کتنے محفوظ ہیں؟ |
|
ایمیزون برساتی جنگل |
ایمیزون برساتی جنگل ایک اہم ’کاربن سِنک‘ (ماحول میں
کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار کم کرنے والا) اور دنیا کے سب سے زیادہ
حیاتیاتی متنوع مقامات میں سے ایک ہے۔ لیکن کئی دہائیوں سے جاری درختوں کی
کٹائی اور کھیتی باڑی نے اس جنگل کے تقریباً 20 لاکھ مربع کلومیٹر رقبے کو
ختم کر دیا ہے۔ جو جنگل باقی بچا ہے، اس کا صرف نصف حصہ ہی محفوظ علاقہ ہے۔ |
|
|
ٹائیگا جنگل |
یہ سب آرکٹک شمالی جنگل بنیادی طور پر صنوبر کے درختوں
پر مشتمل ہے۔ یہ اسکینڈے نیویا اور روس کے بڑے حصوں میں پھیلا ہوا ہے۔
ٹائیگا کا تحفظ ہر ملک میں مختلف ہے۔ مثال کے طور پر مشرقی سائبیریا میں
سوویت دور کے سخت حفاظتی قوانین نے بڑی حد تک اسے برقرار رکھا لیکن بعد
ازاں روس میں معاشی بدحالی نے درختوں کی کٹائی کو تباہ کن حد تک فروغ دیا۔ |
|
|
کینیڈا کے بوریل جنگلات |
شمالی امریکا کے سب آرکٹک ٹائیگا کو بوریل جنگلات کے نام
سے جانا جاتا ہے اور یہ الاسکا سے کیوبیک تک پھیلے ہوئے ہیں۔ کینیڈا کے
تقریباً 94 فیصد بوریل جنگلات عوامی زمین پر ہیں اور یہ حکومت کے کنٹرول
میں ہیں۔ ان کا صرف آٹھ فیصد حصہ محفوظ ہے۔ کینیڈا دنیا میں کاغذی مصنوعات
کے اہم برآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔ وہاں سالانہ تقریباً 4,000 مربع
کلومیٹر پر کھڑے جنگلات کاٹ دیے جاتے ہیں۔ |
|
|
کانگو بیسن برساتی جنگل |
دریائے کانگو دنیا کے سب سے قدیم اور گھنے برساتی جنگلات میں سے ایک کی
پرورش کرتا ہے۔ یہ جنگل افریقہ کے چند مشہور ترین جانوروں کا مسکن بھی ہے،
جن میں گوریلا، ہاتھی اور چمپینزی شامل ہیں۔ لیکن یہ خطہ تیل، سونے، ہیروں
اور دیگر قیمتی معدنیات سے بھی مالا مال ہے۔ کان کنی اور غیرقانونی شکار نے
جنگلات کی تیزی سے کٹائی کو ہوا دی ہے۔ درختوں کی کٹائی کی شرح یہی رہی تو
سن 2100ء تک یہ جنگل بالکل ختم ہو جائے گا۔ |
|
|
بورنیو برساتی جنگلات |
یہ 140 ملین سال پرانا ماحولیاتی خطہ ہے، جو برونائی، انڈونیشیا اور
ملائیشیا میں پھیلا ہوا ہے۔ یہ خطرے سے دوچار سینکڑوں جانداروں کا مسکن ہے۔
لکڑی، پام آئل، ربڑ اور معدنیات کے لیے یہاں کے برساتی جنگلات کے بڑے حصے
کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ اس طرح کی سرگرمیوں نے جنگلی حیات کی غیر قانونی
تجارت کو بھی فروغ دیا ہے کیونکہ کاٹے گئے جنگلات نے شکاریوں کی دور دراز
علاقوں تک رسائی بھی ممکن بنا دی ہے۔ |
|
|
پریموری جنگل |
روس کے مشرق بعید میں واقع یہ جنگل سائبیرین ٹائیگر اور معدومیت کے خطرے سے
دوچار درجنوں دیگر اقسام کے جانداروں کی پناہ گاہ ہے۔ بحرالکاہل کے قریب
ہونے کی وجہ سے یہ جنگل گرمیوں میں برساتی حالات اور سردیوں میں آرکٹک جیسا
موسم پیدا کرتا ہے۔ دور دراز ہونے کے ساتھ ساتھ تحفظ کی کوششوں نے اسے بڑی
حد تک قائم تو رکھا ہوا ہے لیکن اب درختوں کا تجارتی بنیادوں پر کاٹا جانا
اس کے لیے ایک بڑھتا ہوا خطرہ بن گیا ہے۔ |
|
|
والڈیوین برساتی جنگلات |
یہ جنگلاتی علاقہ سلسلہ کوہ انڈیز کی مغربی ڈھلوان اور بحر الکاہل کے
درمیان زمین کی ایک تنگ پٹی پر پھیلا ہوا ہے۔ بڑے پیمانے پر کٹائی سے مقامی
درختوں کو خطرہ لاحق ہے۔ مقامی درختوں کی جگہ تیزی سے بڑھنے والے پائن اور
یوکلپٹس کے درخت لگائے جا رہے ہیں، جو خطے میں موجود حیاتیاتی تنوع کو
برقرار نہیں رکھ سکتے۔ |
|
|
Partner Content: DW Urdu |