ستم گر سے ماخوز !! سجنی۔۔۔۔۔۔قسط 3 اور4

ستم گر سے ماخوز !! سجنی۔۔۔۔۔۔قسط 3 اور4

ستم گر سے ماخوز !! سجنی۔۔۔۔۔۔قسط 3 اور4

حیدر اسے پالر لے جاکر اس کا حلیہ درست کرتا ہےاور ویٹنگ روم میں ویٹ کرتا ہے
لڑکی جب آتی ہے باہر تو حیدر چونک جاتا ہے اس کے منہ سے ایک نام نکلتا ہے ۔۔۔سجنی
لڑکی۔۔میں سجنی نہیں ہوں
حیدر ! آج سے تمہارا نام یہ ہے بس سجنی
لڑکی کو غصہ آتا ہے مگر وہ اس لئے خاموش رہتی ہے اگر میں نے اس کو کچھ کہا تو یہ مرے بارے میں جانے گا
اور میں بتاوں گی نہیں میں کون ہوں۔
حیدر چلو سجنی
سجنی ۔۔۔۔اس کے ساتھ خاموشی سے چل پڑھتی ہے دل میں کہتی یااللہ مری عزت آبرو کی حفاظت کرنا آپ جانتے میں کس خاندان سے ہوں

حیدر! ہنستا اور اس کو دیکھتا رہتا اس کا بس نہ چلے کہ وہ کیا کردے مگر خاموش رہتا ہے
گھر آکر کہتا سجنی ۔۔ آرام کرو رات میں اسپتال جانا ہے اور وہاں آپ نے رہنا ہے
سجنی! رات کو ۔۔۔کیوں ابھی کیوں نہیں سارے کام رات کو کیوں کرتے ہو
حیدر ! مرے سارے کام رات سے شروع ہوکر رات پر ختم ہے سجنی
سجنی!! رات کو جن بھوت ڈان کام کرتے ہے مجھے بتاوں تم ان میں سے کیا ہوں
حیدر مسکرا کر پتا چل جائے گا اتنی بے صبری نہ بنو
جاوں آرام کروں اور دماغ میں بیٹھا دوں کہ مرے بھائی کو زندگی دینی ہے بس
سجنی اسکی طرف دیکھ کر خراب سا منہ بناتی ہے اور کمرے میں چلی جاتی ہے
حیدر! اسے دیکھتا رہتا ہے اور کہتا سجنی مری روح کو سکون دوں میں کب سے تمارا منتظر ہوں
کب مجھے سکون دوں گی سوچ کر اپنے کمرے میں چلا جاتا ہے
سجنی ! اپنے کمرے میں نماز پڑھتی ہے اور سوچتی کہ اب جو ہے دیکھا جائے گا آج دوسرا دن ہے
گھر والے کس حال میں ہوں گے مجھے یوں اچانک غائب دیکھ کر
سب کی بندوق اور خیرت جاگ گئ ہوں گی
وہ بہت خوف زادہ تھی اور آنکھوں سے آنسوں بہتے ہیں اور سوچتی یا اللہ
مری قسمت میں کیا ہے کسی مرد کی محبت نہیں نہ باپ کی نہ محبوب کی
پھر یوں سوچتی ہے اور مسکراتی ہے
ارے نام سجنی اور ساجن کا پتا نہیں
بن ساجن کہ سجنی بھی کیا ہوتی ہے اور ہنستی خوب ہنستی

قسط 4
سجنی نمازپڑھکر چائے بنانے کچن جاتی ہے
تھوڑی دیر بعد حیدر کو اپنے پاس آتے دیکھکر کنفیوز ہوجاتی ہے
حیدر چلو تمیں اسپتال چھوڑ دوں
سجنی اچھا
دونو ں اسپتال جاتے ہیں
حیدرسنو سجنی
سجنی ۔۔۔۔جی
تم نے اکیلے جانا ہے
روم 95 اور وہی رہنا یہ مبائیل اور ولیٹ ہے جو بھی چیز چاہئے آڈر کرلینا روم سے باہر مت نکلنا اور ہر طرح سے بھائی کا خیال رکھنا اب ہماری ملاقات تب ہوگی جب بھائی ٹھیک ہوگا سمجھے
سجنی مگر میں اکیلے جاوں ۔۔۔۔
حیدر۔۔۔۔جی اب آپ نے اکیلے سب کچھ کرنا ہے کیسے کرنا وہ تمارا کام ہے
بہت دعوی ہے اب تم جانو اور ہاں ہر چیزملتی رہے گی مبائیل پر سب ہے
حیدر سب دے کر چلا جاتا ہے
سجنی ۔۔۔۔۔حیرت سے دیکھتی رہ جاتی ہےاور کہتی پاگل
سارے پاگل مری قسمت میں اللہ نے لکھ دیئے ہے
وہ لفٹ پر 95 دباتی ہے
وہاں پہچ کر روم میں 95 دیکھتی دروازہ کھولتی ہے
اندر آتی ہے روم دیکھ کر حیرت سے دیکھتی
کشادہ اور سامنے مریض اپنا بیگ اورسب ٹیبل پر رکھ کر مریض کے قریب جاتی ہے
دیکھتی
چہرے پر گھنی داڑھی
بے سود بے خبر
چاروں طرف اس کے گھومتی ہے
پاس کرسی رکھی پر بیٹھکر اس کا ہاتھ پکڑتی ہے
اسے ایسا لگا جیسے کسی بے جان چیز ہاتھ میں ہے
اسے خیال آتا ہے کہ جب وہ اپنے نئے گھرمیں شفٹ ہوئی تھی ایک سوکھی ڈنڈی بنا پانی اور نالی پر ایک سوکھا سا تنکا کھڑا ا تھا گھر والوں نے کہا نکل کر بپھنک دو تو میں نے کہا تھا یہ زندہ ہوسکتا اور پھر میں نے پانی کھاد اور روز ہاتھ پیرتی تھی وہ کھل گیا تھا پھر یہ کیوں نہیں ؟؟؟
 

 وشمہ خان وشمہ
About the Author: وشمہ خان وشمہ Read More Articles by وشمہ خان وشمہ: 317 Articles with 432045 views I am honest loyal.. View More