|
|
سوشل میڈیا کے اس دور میں انسان کے لیے اپنی عزت بچانا
بہت مشکل ہو گیا ہے اور اگر انسان کا تعلق سیاست سے ہو تو اس کو ہر قدم
پھونک پھونک کر رکھنا پڑتا ہے کیوں کہ اس کے مخالفین اس بات کے انتظار میں
ہوتے ہیں کہ کب اس کے منہ سے کوئی غلط لفظ نکلے اور وہ اس کو پکڑ کر رائی
کا پہاڑ بنائیں- |
|
فواد چوہدری جو کہ ہماری حکومت کے انفارمیشن منسٹر یا
وزیر اطلاعات ہیں ان کے حوالے سے یہ سمجھا جاتا ہے کہ کم از کم ان کی نالج
ہر معاملے مین مستند اور غلطیوں سے پاک ہونی چاہیے۔ گزشتہ دنوں ایک پریس
بریفنگ میں جو کہ مہنگائی کے حوالے سے تھی فواد چوہدری کا یہ کہنا تھا کہ
ملک میں جہاں کچھ چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے وہیں بہت ساری ایسی
اشیا بھی ہیں جن کی قیمتیں کم ہوئی ہیں- |
|
ان کی تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں
گارلک کی قیمتوں میں کمی آئی ہے اس کے بعد انہوں نے وہاں بیٹھے ہوئے افراد
سے سوال کیا کہ گارلک کو اردو میں کیا کہتے ہیں- جب لوگوں نے ان کو بتایا
کہ گارلک کو لہسن کہتے ہیں تو انہوں نے وہاں بیٹھے افراد کو غلط قرار دیتے
ہوئے کہا کہ گارلک کو اردو میں ادرک کہتے ہیں جس کی قیمت میں واضح کمی آئی
ہے- |
|
|
|
ان کی اس غلطی نے ان کے مخالفین کو ان کی
ٹانگ کھینچنے کا ایک نادر موقع فراہم کر دیا اور انہوں نے نہ صرف اس ویڈیو
کو شئير کر کے وائرل کر دیا بلکہ اس حوالے سے مختلف کمنٹ بھی کر دیے- |
|
انفارمیشن
منسٹر سے ملی نئی معلومات |
ایک ٹوئٹر صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ
وزارت معلومات سے آج ہمیں نئی معلومات ملی کہ گارلک ادرک کو کہتے ہیں- |
|
انفارمیشن
منسٹر یا مس انفارمیشن منسٹر |
کچھ افراد نے اس غلطی پر فواد چوہدری کا
عہدہ تبدیل کر کے ان کو مس انفارمیشن منسٹر کا قلمدان تھما دیا- |
|
|
|
سارے مرد ایک جیسے ہوتے
ہیں |
جب کہ ایک گھریلو خاتون خانہ نے فواد چوہدری کی اس غلطی
کو فوراً سارے مردوں کی غلطی قرار دے دیا ان کا کہنا تھا کہ سارے مرد ایک
ہی جیسے ہوتے ہیں پودینہ لینے بھیجو تو دھنیا لے آتے ہیں اور ادرک لینے
بھیبجو تو لہسن لے کر آجاتے ہیں- |
|
|
|
کوئی تو وجہ
ہوگی ان کے انفارمیشن منسٹر بننے کی |
ان کی اس غلطی کو دیکھتے ہوئے کچھ صارف تو
حکومت کی ناقص کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ کہنے پر مجبور ہو گئے کہ ان کی
اسی لاعلمی کے سبب ان کو انفارمیشن منسٹر کی اہم ترین کرسی دی گئی ہوگی- |
|
|
|
تاہم یہ ایک حقیقت ہے کہ ہر انسان اس طرح کی
غلطیاں اکثر کر بیٹھتے ہیں اور ان غلطیوں پر کسی کی قابلیت کو جانچنا
زیادتی ہے مگر سوشل میڈیا صارفین کو یہ سمجھانا ہاتھیوں کے ساتھ گنے چوسنے
کے برابر ہے- |