ہمارے پاس ملک چلانے کے لیے پیسہ ہی نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کا ایسا بیان جس نے پڑوسی ملک بھارت میں دھوم مچا دی

image
 
وزیراعظم عمران خان نے جب سے ملک کی باگ ڈور سنبھالی۔ ان کو جہاں دیگر کئی چیلنچ کا سامنا کرنا پڑا وہیں پر سب سے بڑی چیلنچ ملک کی کمزور معیشت کو سہارا دینا تھا۔ عمران خان نے اس کا ذکر بارہا اپنی تقاریر میں کیا اور معیشت کے چیلنچز کو سنبھالنے کے لیے ان کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ گزشتہ تین سالوں میں چار وزیر خزانہ تبدیل کر چکے ہیں-
 
مگر اس کے باوجود روز بروز معاشی حالات بگڑتے جا رہے ہیں جس کا سب سے بڑا ثبوت ملک میں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح ہے- اس کے علاوہ ڈالر کے مقابلے میں کمزور پڑتا روپیہ اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے نے بھی عام عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے-
 
اسی حوالے سے پڑوسی ملک کو ایک وزير اعظم عمران خان کے اوپر تنقید کرنے کا ایک موقع ہاتھ آگیا ہے- اس وجہ سے انہوں نے وزیر اعظم کی مختلف تقاریر سے کچھ ٹکڑے جمع کر کے ایک ویڈیو بنائی ہے جو بروٹ انڈیا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شئير کی- اس ویڈيو کا آغاز عمران خان کے ان جملوں سے ہوتا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں کہ ہم ملک چلا سکیں-
 
وزیر اعظم کی تقریر کے مطابق انہوں نے مزيد کہا ملک چلانے کے لیے ہمیں قرضے لینے پڑتے ہیں اس کے بغیر ہم چل ہی نہیں سکتے ہیں جو پیسہ آپ ملک کی ترقی کے لیے منصوبے بنانے کے لیے بچت کرتے ہیں ہمارے پاس وہ پیسہ ہی نہیں ہے- وہ ہم قرضوں میں لیے گئے سود میں دے دیتے ہیں اور یہ پاکستان کا ہمیشہ سب سے بڑا مسئلہ رہا ہے-
 
 
اس کے بعد اس ویڈيو میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایک بار پھر موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف سے بیل آوٹ پیکج حاصل کیا ہے جو کہ ان کی معیشت کو خسارے سے نکالنے کے لیے ہے- مگر آئی ایم ایف کے قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے لیے پاکستان دوست ممالک چین اور سعودی عرب سے مزيد سود پر قرضے لے رہا ہے جس کی وجہ سے معیشت بہتر ہونے کے بجائے مزید کمزور ہو رہی ہے-
 
اس ویڈیو کے کمنٹ سیکشن کو دیکھ کر بھارتی عوام کی سوچ اور پاکستان کو مشکل میں دیکھ کر ان کی خوشی کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے -
 
بلی کے خواب میں چھچھڑے
کچھ افراد نے تو اپنی دلی خواہشات کو لفظوں میں ڈھال لیا اور اکھنڈ بھارت کی تجویز پیش کر دی اور کہا کہ انڈیا کے ساتھ مل جاؤ انڈیا سارے اخراجات پورے کرنے کے لیے تیار ہے اور اس کے بعد بنگلہ دیش کو بھی ملا کر اکھنڈ بھارت بنا لیں گے-
 
مگر یہ لوگ نہیں جانتے کہ پاکستان پیسے سے نہیں بلکہ جذبے سے بنا ہے قیام پاکستان کے وقت بھی پاکستانی خالی ہاتھ تھے مگر انڈیا کو دھول چٹا دی تھی- تو اب بھی اتنا جذبہ ضرور ہے پاکستانیوں میں کہ وہ اپنے ملک کو ایک نہ ایک دن ضرور اپنے پیروں پر کھڑا کر دیں گے-
 
image
 
بلوچستان پر نظریں جمائے بیٹھے ہیں
اس حوالے سے ایک صارف نے پاکستان کے سارے قرضے اتارنے کی عجیب و غریب شرط رکھ دی جس میں اس کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان اپنا ایک صوبہ بلوچستان بھارت کے حوالے کر دے تو اس کے بدلے میں بھارت اس کے سارے قرضے ادا کر سکتا ہے-
 
یاد رہے کہ بھارت وہ ملک ہے جو کرونا وبا کے دنوں میں اپنی عوام کو آکسیجن سلنڈر تک مہیا کرنے میں ناکام رہا اور بات رہ گئی قرضوں کی تو بھارت پہلے اپنے قرضے تو ادا کر دے اس کے بعد پاکستان کے لوگوں کو ایسی پیشکش کرے-
 
وزيراعظم پاکستان کے چاہنے والے انڈيا میں بھی موجود
اتنے بہت سارے لوگوں میں کچھ افراد ایسے بھی تھے جنہوں نے وزيراعظم کی حقیقت پسندی کو نہ صرف سراہا بلکہ ان کا موازنہ اپنے حکمرانوں سے کرتے ہوئے کہا کہ کم از کم وہ اپنی عوام کو سچ بتا تو رہے ہیں- ہمارے حکمرانوں کی طرح تو نہیں ہیں نا جو کہ اصل صورتحال عوام کو بتانے تک کو تیار نہیں ہیں-
 
image
 
اس طرح کا رویہ یہ ظاہر کرنے کے لیے کافی ہے کہ بھارت کے صرف حکمران ہی نہیں بلکہ بھارت کی عوام بھی ایک خراب پڑوسی کی طرح پاکستان کے مسائل پر ان کی مدد کرنے کے بجائے اس بات کی منتظر ہے کہ کب پاکستان گھٹنے ٹیک دے گا-
YOU MAY ALSO LIKE: