پاکستان میں کرونا کی نئی قسم کی شکار پہلی خاتون کی فائنل رپورٹ آگئی، کیا انہیں واقعی اومیکرون ہے؟

image
 
پاکستان میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے قائم کیے گئے پلیٹ فارم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے ملک میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کی موجودگی کی تصدیق کر دی ہے۔
 
ٹوئٹر پر پیغام میں این سی او سی کا کہنا ہے کہ اب تصدیق کی جا سکتی ہے کہ کراچی سے حال ہی میں موصول ہونے والے نمونہ درحقیقت کووڈ کی اومیکرون قسم کا ہی ہے۔
 
این سی او سی کا کہنا تھا کہ یہ ملک میں اومیکرون کا پہلا مصدقہ مریض ہے اور اس کی تصدیق کے بعد مریضوں کے کورونا وائرس کے لیے لیے گئے نمونوں کی نگرانی جاری رہے گی تاکہ کسی قسم کے رجحان کی نشاندہی کی جا سکے۔
 
پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم کا پہلا مشتبہ کیس رواں ماہ ہی سامنے آیا تھا تاہم اس وقت این سی او سی اور سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا تھا کہ جینوم سیکوئنسنگ کے بعد ہی تصدیق ہو سکے گی کہ یہ معاملہ اومیکرون کا ہے بھی یا نہیں۔
 
image
 
اس وقت سندھ کے محکمہ صحت کی ترجمان نے بتایا تھا کہ وہ 57 سالہ مریضہ کے خاندان سے رابطے میں ہیں، جنھوں نے حکام کو بتایا کہ وہ ابتدائی طور پر آغا خان ہسپتال میں زیر علاج تھیں، جس کے بعد انھیں اپنی ہی رہائش گاہ میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
 
حکام کے مطابق خاتون کی بیرون ملک سفر کی کوئی ہسٹری نہیں تاہم انھوں نے ویکسین نہیں لگوائی تھی۔
 
اومیکرون کا شبہ ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو مریضہ کے رہائشی علاقے میں مائیکرو لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے تھے۔
 
سندھ کے محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق سندھ میں کووڈ ویریئنٹ کی جینوم یا جینیاتی ٹیسٹنگ کی سہولت کراچی کے آغا خان ہسپتال اور کراچی یونیورسٹی کی بائیولاجیکل لیبارٹری میں موجود ہے۔
 
گذشتہ ہفتے جمعرات کی صبح اگرچہ ہسپتال اور سندھ کے محکمہ صحت نے بی بی سی کو تصدیق کی کہ ملک میں اومیکرون قسم کی ایک مریض میں تصدیق ہوئی ہے تاہم کچھ ہی دیر بعد وزیر صحت کا بیان سامنے آ گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں ابھی شک ہے کہ یہ اومیکرون کا کیس ہے۔ اس کی جینوم سٹڈی نہیں ہوئی لیکن جو اس وائرس کی خصوصیات ہیں، ان سے یہی لگتا ہے کہ یہ اومیکرون کا کیس ہے۔'
 
سندھ کے محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق سندھ میں کووڈ ویریئنٹ کی جینوم یا جینیاتی ٹیسٹنگ کی سہولت کراچی کے آغا خان ہسپتال اور کراچی یونیورسٹی کی بائیولاجیکل لیبارٹری میں موجود ہے۔
 
Partner Content: BBC Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: