|
|
سفید اور کالے رنگ کی بحث صدیوں سے چلتی آرہی ہے ہمارے
معاشرے میں سفید رنگ والے کو خوبصورتی کا معیار سمجھا جاتا ہے اور کالے یا
سانولے بچے کو بچپن ہی سے دوسرے درجے کے شہری کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے-
جس کی وجہ سے ایسے بچے احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں- حالیہ دنوں میں
ایک ڈرامہ پری زاد عوام میں بہت مقبولیت حاصل کر رہا ہے جس کا بنیادی موضوع
ہی ایک ایسے بچے کی کہانی ہے جو کہ سانولی رنگت کا حامل تھا اور اسی وجہ سے
اس رنگت کے سبب سب سے پہلے اس کو اپنے گھر میں ہی وہ حیثیت حاصل نہ ہو سکی
جو کہ اس کا حق تھی- اس کے بعد معاشرے کے دیگر افراد بھی یہی سمجھتے ہیں کہ
سانولی رنگت کے سبب ایسا انسان جذبات اور احساسات سے عاری ہوتا ہے- مگر اس
آرٹیکل میں ہم آپ کو سانولی رنگت کے کچھ ایسے فوائد بتائيں گے جن کو جان کر
آپ بھی حیران رہ جائیں گے- |
|
جلد کا کینسر نہیں ہوتا
ہے |
جلد کی رنگت کا سبب ایک مادہ میلانن ہوتا ہے ۔ سفید رنگت
کی صورت میں میلانن کی مقدار کم ہوتی ہے جب کہ رنگ جتنا سانولا ہوگا اس میں
میلانن کی مقدار بھی زیادہ ہو گی۔ جس کا کام جلد کو سورج کی الٹرا وائلٹ
شعاعوں سے بچانا ہوتا ہے-اگر جلد میں میلانن کی مقدار زیادہ ہوگی تو جلد کو
یہ صلاحیت حاصل ہو گی کہ وہ سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں کی اتنی ہی مقدار
کو جلد کی نچلی تہہ تک پہنچنے دے گی جتنی اس کی ضرورت ہوگی- اس سے زیادہ
شعاعوں کو باہر ہی روک لے گی جس کے سبب جلد کے کینسر کے خطرات کم ہو جاتے
ہیں- |
|
|
|
سن ٹین نہیں ہوتا ہے |
سورج کے سبب جلد کا جھلس جانا اور رنگ کا
بدل جانا بھی صرف انہی لوگوں کا مسئلہ ہوتا ہے جن کا رنگ سفید ہوتا ہے۔
سانولی رنگت والے اس مسلے سے محفوظ ہوتے ہیں اور ان کے اوپر سورج کی شعاعیں
اس طرح کے اثرات مرتب کرنے میں ناکام ہوتی ہیں- اس وجہ سے سورج کی روشنی کے
خطرات سے وہ محفموظ رہتے ہیں- |
|
قوت مدافعت زیادہ ہوتی
ہے |
سانولی رنگت کے حامل افرد میں میلانن کی زیادتی ان کو
موسم کی شدت سے بھی محفوظ رکھتی ہے- جس کی وجہ سے ان پر بیکٹیریل اثرات کم
سے کم ہوتے ہیں جس سے ایسے افراد کی عمومی صحت ان افراد سے بہت بہتر ہوتی
ہے جو سفید رنگت کے حامل ہوتے ہیں- |
|
|
|
بڑھتی عمر کے
اثرات کم ہوتے ہیں |
سانولی جلد قدرتی طور پر چمکدار ہوتی ہے اور
سفید رنگت کے مقابلے میں اس کو نکھارنے کے لیے کم محنت کی ضرورت ہوتی ہے-
سفید جلد والوں کے مقابلے میں سانولی رنگت کے افراد کو نہ تو چھائياں پڑتی
ہیں اور نہ ہی ان کے چہرے پر خون کی نسیں واضح ہوتی ہیں- اس کے ساتھ ساتھ
اس رنگت میں جھریاں بننے کا عمل بھی سفید رنگت کے مقابلے میں کم ہوتا ہے جس
وجہ سے سانولی رنگت کے حامل وقت دیر تک جوان نظر آتے ہیں- |