سنسان راستے، بلند فضائیں مگر ہاتھ ہلانا ضروری، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کس نظر نہ آنے والی مخلوق کو ہر بار ہاتھ ہلاتے ہیں سوشل میڈيا پر سوال اٹھ گئے

image
 
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اپنی شدت پسندی کے سبب اور عجیب و غریب بیانات کے سبب اکثر تنقید کا نشانہ بنتے رہتے ہیں مگر ان کا شمار ایسے افراد میں ہوتا ہے جن کا ماننا یہ ہوتا ہے کہ بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا۔
 
حالیہ دنوں میں ان کا عادتاً کیا جانے والے ایک عمل بہت تنقید کا نشانہ بن رہا ہے۔ ایک لیڈر کے طور پر ان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں ان کی رعایا ان کے استقبال کے لیے ہر وقت جمع ہوتی ہے اسی وجہ سے وہ اس بات کے عادی ہو چکے ہیں کہ سب کا ہاتھ ہلا کر جواب دیں-
 
کان پور میٹرو ٹرین میں ان دیکھے لوگوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلانا
کان پور میٹرو ٹرین کے افتتاح کے موقع پر مودی جی نے جب اس ٹرین میں سفر کیا تو اس دوران انہوں نے چلتی ٹرین میں سیٹ پر بیٹھ کر کھڑکی کی طرف ہاتھ ہلانے شروع کر دیے۔ جس کو دیکھ کر کسی کیمرہ مین نے یہ مناظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر لیے-
 
 
یہ تصاویر جب سوشل میڈیا پر شئیر ہوئيں تو میمز کا ایک طوفان آگیا ۔ کسی نے اس کھڑکی سے باہر گنگا میں کووئڈ 19 کے سبب بہائي جانے والی لاشوں کی تصاویر لگا دی جن کو دیکھ کر مودی جی ہاتھ ہلا رہے ہیں تو کسی نے اس جگہ پر خالی ہوا دکھا دی جہاں ان دیکھی مخلوق کو دیکھ کر مودی جی ہاتھ ہلا رہے ہیں-
 
دنیا کی طویل ترین سرنگ کے افتتاح کے موقع پر بھی نظر نہ آنے والے لوگ موجود
سال 2020میں نریندر مودی نے 9کلومیٹر دنیا کی طویل ترین سرنگ کا افتتاح ہماچل پردیش میں کیا تھا- اور اس افتتاح کے موقع پر بھی جب گاڑی میں بٹھا کر مودی جی کو اس سرنگ کی سیر کروائی گئی تھی تو وہاں پر زندہ عوام تو کہیں بھی نظر نہیں آئی تھی مگر مودی صاحب کے اس سرنگ سے گزرتے ہوئے تھی تو انہوں نے خوب ہاتھ ہلائے
 
سری نگر میں دریا میں کشتی چلاتے ہوئے بھی ان دیکھی مخلوق مودی جی کے ساتھ
ایسا ہی ایک واقعہ سری نگر میں 2019میں دل جھیل کے دورے کے موقع پر پیش آیا جس میں کشتی کا سفر کرتے ہوئے حبکہ ارد گرد کوئی بھی موجود نہ تھا- مگر نریندر مودی اس کشتی میں بھی کھڑے ہو کر پانی کی لہروں کو سلام پیش کرتے نظر آئے-
 
image
 
اس حوالے سے نریندر مودی کے افراد کا یہ کہنا تھا کہ نریندر مودی کسی غیر مرئی مخلوق کو دیکھ کر ہاتھ نہیں اٹھاتے ہیں بلکہ ان کا یہ سارا عمل اس عوام کے لیے ہوتا ہے جو کہ ٹی وی پر اپنی اسکرین سے ان کو دیکھ رہے ہوتے ہیں-
 
تاہم بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ نریندر مودی کی ایسی حرکات میں وقت کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کے بعد ان کو اور ان کی پارٹی کے لوگوں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے مودی جی کی مقبولیت کا گراف بھی تیزی سے گر رہا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: