حیدر آباد میں انڈر پاس میں پانی بھرنے سے راستے بند، خاتون نے بچے کو کن حالات میں جنم دیا جس سے سندھ حکومت پر سوالات اٹھ گئے

image
 
دنیا بھر میں تمام ممالک میں جب عوام کے حوالے سے کسی قسم کی تعمیر کی جاتی ہے ۔ تو اس کے لیے پلاننگ ڈپارٹمنٹ ہر طریقے سے انتظامات کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ قدرتی آفات کی صورت میں کس طرح سے ان سے نمٹا جائے-
 
مگر جب بات پاکستان کی آتی ہے تو ہمارے ملک میں اکثر جگہ پر حکام کی ایسی کوتاہیاں نظر آتی ہیں جس کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ ملک کو اللہ توکل چلانے کا انتظام کیا گیا ہے-
 
جیسا کہ ملک بھر میں سردی کے موسم کی شدت بڑھنے کے ساتھ ساتھ بارش کا بھی آغاز ہو چکا ہے اس وجہ سے اکثر لوگ ایک جانب تو سوئی گیس کی کمی کا اس شدت کے ساتھ عوام کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے- تو دوسری جانب بارش نے بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے-
 
 جب سندھ حکومت کا ذکر آتا ہے تو بد انتظامی اور بھی بڑھ جاتی ہے خاص طور پر بڑے منصوبوں میں کرپشن کےسبب ان کی کوتاہیاں اور بھی ابھر کر سامنے آجاتی ہیں- مثال کے طور پر جس طرح سے گزشتہ روز بارش ہوئی اس کی وجہ سے کراچی ، حیدرآباد کے کئی علاقوں میں سڑکوں پر پانی بھر گیا-
 
اس وجہ سے نقل و حمل کے راستے مسدود ہو گئے ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں پیش آیا۔ جہاں پر گزشتہ دو روز کی بارش نے غلط پلاننگ سے بنائے گئے انڈر پاس میں پانی بھر گیا جس کی وجہ سے اس جگہ سے لوگوں کی آمدورفت بند ہو گئی-
 
image
 
انتظامی طور یہ واسا کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس انڈر پاس میں سے پانی کو نکال کر اس کو آمدورفت کے قابل بنائے مگر غیر ذمہ داری کی انتہا کہ بارش کی پہلے سے پیشن گوئی کے باوجود ان اداروں نے اس حوالے سے کسی بھی ‍قسم کے اقدامات نہیں کیے تھے- جس کے نتیجے میں ایک شہری جب اپنی حاملہ بیوی کو ڈلیوری کے لیے ہسپتال لے جانے کی کوشش کی تو اس کو بارش کا پانی بھرے ہونے کے سبب راستے بند ملے-
 
یہ خبر پی ٹی آئی سندھ کے آفیشل پیج سے شئير کی گئی ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ گاڑی بند ہو جانے اور راستوں کے بند ہو جانے کے سبب ان آدمی کی بیوی نے گاڑی میں ہی بچے کو جنم دے دیا-
 
سخت سردی اور میڈیکل کی سہولیات کی کمیابی کے سبب وہ بچہ جانبر نہ ہو سکا اور پیدا ہونے کے کچھ ہی دیر کے بعد دم توڑ گیا- اس بچے کی موت ارباب اقتدار کی آنکھیں کھولنے کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے-
 
کیا اب تک ہم لوگ اس قابل نہیں ہو سکے ہیں کہ پلاننگ کے ساتھ اقدامات کر سکیں اور سڑکوں کی تیاری یا دیگر قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لیے وقت سے پہلے تیاری کر سکیں-
YOU MAY ALSO LIKE: