|
|
شاپنگ مال میں شاپنگ کرتے ہوئے دنیا بھر کی ماؤں کے لیے
اپنے بچوں کو سنبھالنا ایک مشکل کام ہوتا ہے۔ شاپنگ مال والوں نے بچوں کی
توجہ کو اپنی جانب مبذول کرنے کے لیے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کیے ہوتے ہیں-
جس کی وجہ سے بچے شاپنگ کے لیے ماں باپ کے ساتھ جاتے تو ہیں مگر ان کے لیے
ایک مشکل ٹاسک ثابت ہوتے ہیں- |
|
ہر بچے کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اس حصے کی جانب بھاگے جس
حصے میں اس کے کھلونے، چاکلیٹ وغیرہ ہوتی ہیں جب کہ ماں باپ گروسری کے حصے
کی طرف جانے کی کوشش کرتے ہیں جس کے نتیجے میں بچے رونا دھونا شروع کر دیتے
ہیں- |
|
وال مارٹ کا شمار امریکہ کے بڑے شاپنگ مال چینز میں ہوتا
ہے جو کہ وسیع رقبے پر بنائے جاتے ہیں۔ ایک خاتون اپنے روزمرہ سامان کی
خریداری کے لیے اپنے چھ سات سالہ بیٹے کے ہمراہ گئيں۔ خریداری کے دوران کسی
وقت ان کا بیٹا ان کا ہاتھ چھڑا کر کس وقت کہاں غائب ہو گیا اس کو اندازہ
ان کو بھی نہ ہوا- |
|
مگر جب بیٹے کے غائب ہونے کا احساس ان کو ہوا تو انہوں نے اس کی تلاش شروع
کر دی۔ بے چینی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ ڈھونڈنے پر بھی جب ان کو اپنا بیٹا
کہیں نظر نہ آیا تو وہ خوفزدہ ہو گئيں ان کو محسوس ہوا کہ ان کا بیٹا ان
حالات میں پریشان ہو جائے گا اور رونا شروع کر دے گا- |
|
|
|
ایک ماں کے لیے یہ خیال ہی بدترین ہوتا ہے کہ اس
کی اولاد کسی مشکل میں ہے۔ ایسا ہی ان خاتون کے ساتھ بھی ہوا انہوں نے
پریشانی اور بے چینی میں وال مارٹ جیسے بڑے شاپنگ مارٹ کا کونا کونا چھاننا
شروع کر دیا- |
|
مارٹ کے سامنے کی طرف ان کو اپنا بیٹا نظر آگیا بیٹے کو
دیکھتے ہی ان کی پریشانی اب غصے میں تبدیل ہو گئی اور وہ بیٹے کی طرف بڑھیں
کہ اس کو ڈانٹ سکیں-مگر انہوں نے جو منظر دیکھا اس نے نہ صرف ان کے غصے کو
ٹھنڈا کر دیا بلکہ ان کو اس بات پر مجبور کر دیا کہ وہ اپنے بچے کی تصویر
کھینچ لیں- |
|
ان خاتون نے دیکھا کہ ان کا سات سالہ کم عمر بیٹا گھٹنوں
کے بل بیٹھا ہے اور دعا کر رہا تھا ان کو اس کا اس طرح بیٹھ کر دعا کرنا
بہت عجیب لگا- مگر جب انہوں نے اوپر دیوار پر لگے پوسٹر کو دیکھا تو ان کو
پتہ چلا کہ اس پوسٹر پر ان بچوں کی تصاویر لگی تھیں جو اپنے ماں باپ سے
بچھڑ چکے تھے جس کا کیپشن تھا کہ ہر لمحہ اہم ہوتا ہے- |
|
اس وقت ان خاتون کو اندازہ ہوا کہ ماں سے بچھڑ
کر بچے کو ان بچوں کی تکلیف کا اندازہ ہوا جو کسی نہ کسی وقت میں اپنے ماں
باپ سے بچھڑ چکے تھے اور وہ بچہ ان بچوں کے ساتھ ساتھ اپنے لیے بھی رونے
دھونے کے بجائے خدا سے دعا کر رہا تھا کہ وہ اپنی ماں سے مل جائے- |
|
|
|
ان خاتون نے حب یہ تصویر سوشل میڈيا پر شئير کی
تو وہ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی اور لوگوں نے اس بچے کی اس تصویر کو
اس سلوگن کے طور پر لیا کہ آپ کسی بھی عمر میں ہوں اور کسی بھی مذہب سے
تعلق رکھتے ہوں- لیکن خدا سے مانگنے کے لیے آپ کو صرف ایک یقین کی ضرورت
ہوتی ہے جو کہ اس یقین کو کبھی ٹوٹنے نہیں دیتا ہے- |