ہر بچے کو آئی پیڈ دیا جاتا ہے۔۔ امریکی اسکولوں میں بچوں کو کون سی سہولیات دی جاتی ہیں؟

image
 
“ہم اپنے اسکول کے بچوں میں سب سے دھیان ان کی عادتوں پر دیتے ہیں کیونکہ یہی وہ بچے ہیں جو آگے جاکہ نوجوان بنیں گے اگر بچپن سے اچھی عادتیں ڈالی جائیں گی تو بچے ہمیشہ صحت مند رہیں گے“
 
یہ الفاظ ہیں ڈاکٹر ایرین ڈیٹمیر کے جو امریکہ کے ایک اسکول کی پرنسپل ہیں۔ وی لاگر آفتاب بورکہ نے اپنے وی لاگ میں امریکہ اور پاکستانی اسکولوں کے نظام کا فرق جاننے کے لئے ڈاکٹر ایرین سے کچھ سوالات کیے۔ آئیے آپ بھی جانیں کہ پاکستان کے مقابلے میں امریکی اسکول بچوں کو کون کون سی سہولیات فراہم کرتے ہیں اور ہم کس طرح اپنے اسکولوں کو بچوں کے لئے بہتر بنا سکتے ہیں۔
 
ہر بچے کو آئی پیڈ دیا جاتا ہے
ڈاکٹر ایرین کا کہنا ہے کہ تمام بچوں کو آئی پیڈ دیا جاتا ہے جبکہ ٹیچرز کے پاس میک بک موجود ہوتا ہے۔ ان تمام گیجٹس کے علاوہ ایپل ٹی وی موجود ہوتے ہیں۔ جدید گیجٹس کے زریعے تعلیم دینے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ بچوں کی رسائی دنیا بھر کے تمام مواد تک ہو۔
 
image
 
پڑھائی کے علاوہ کون سی سرگرمیاں ہوتی ہیں؟
ڈاکٹر میرین کے مطابق امریکہ کے ایک عام اسکول کا بچہ دن کے سات گھنٹے اسکول میں گزارتا ہے۔ اسکول کی ٹائمنگ بہت سویرے نہیں ہوتی بلکہ صبح 9 سے 4 بجے تک ہوتی ہے۔ بچوں کی مختلف سرگرمیاں ہوتی ہیں جن میں جم، کھیل کھانا پینا اور سائنس سے جڑی چیزیں سیکھنا شامل ہیں۔
 
بچوں کو اپنی پسند کی کتابیں منتخب کرنے اور انھیں پڑھ کر مختلف پزلز کے زریعے چیزیں سکھائی اور بتائی جاتی ہیں تاکہ وہ بور ہوئے بغیر دلچسپی سے سیکھ سکیں اس کے ساتھ جم میں انھیں ان کی عمر کی مناسبت سے ورزش کے ساتھ ایسی عادتیں ڈالی جاتی ہیں جو زندگی بھر ان کے کام آسکیں اور بہتر صحت مند زندگی گزارنے میں مدد کرسکیں۔
 
والدین کے پاس آپشن موجود ہوتا ہے کہ وہ ایکسٹرا فیس دے کے بچوں کے لئے اسکول میں ہی لنچ کا انتظام کروائیں یا پھر انھیں لنچ دے کر بھیجیں۔ چونکہ امریکہ میں دنیا سے بھر سے آئے بچے موجود ہوتے ہیں اس لئے کینٹین میں ایسا ماحول پیدا کیا جاتا ہے کہ ہر بچے کو اپنائیت کا احساس ہو۔
 
image
 
اسکول کے مضامین
اسکول میں یکساں تعلیمی نظام یا یکساں نصاب جیسی باتوں کا تصور نہیں ہے۔ ڈاکٹر میرین کا کہنا ہے ہم وہ پڑھاتے ہیں جسے ہم ٹھیک اور بچوں کے لئے بہتر سمجھتے ہیں البتہ دوسرے ملکوں سے آئے بچے صرف انگریزی سیکھتے ہیں تاکہ وہ ہماری بات سمجھ سکیں جبکہ باقی بچوں کو میتھ، سائنس، سوشل اسٹیڈیز وغیرہ جیسے بنیادی مضامین پڑھائے جاتے ہیں جن کا ہر سال امتحان ریاست خود لیتی ہے۔ اسکول عام طور پر پبلک ہوتے ہیں جن میں پڑھنے کے لئے بچوں سے کوئی فیس نہیں لی جاتی بلکہ حکومت خود اسکولوں کو فنڈ فراہم کرتی ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: