برصغیر میں سنیما کی آمد ٹھیک اس
دور میں ہوگئی تھی ۔ جب برطانیہ میں فلم کی ایجاد ہوئی ! ہم لوگوں کی فلموں
کی ٹیکنالوجی ایڈاپٹ یا امپورٹ کرنے کیلئے اس لئے زیادہ انتظار نہیں کرنا
پڑا کہ گورے بر صغیر میں برجمان تھے ! برصغیر بھی ان کی نو آبادی میں شامل
تھا چنانچہ 20ویں صدی کے اوائل میں ہی فلم اور اس کے لوازمات سے جنوبی
ایشیا کے لوگ واقف ہوچکے تھے ۔ اردو اور ہندی فلموں کی تیاری کے بعد ان کی
اسکریننگ نے جنوبی ایشیا کے لوگوں کو اس حد تک مووی بفس یا فلم کریزی بنا
دیا کہ سنیما بینی کا باقاعدہ ایک کلچر وجود میں آگیا ! قیام پاکستان کے
بعد لولی وڈ اور بولی وڈ میں ایک کمپی ٹیشن شروع ہوگیا پھر وہاں کی فلمیں
آنا بند ہوگئیں ۔مگر امرتسر ٹی وی سے بھارتی فلم انڈسٹری کے حالات کی خبر
ہوتی رہی ! 80ءکی دہائی میں VCRکلچر نے مووی بفس کی تعداد میں کئی گنا
اضافہ کردیا ! پاکستان کے ہر دوسرے گھر میں بولی وڈ ایکٹرز کا تعارف ہوگیا
یہاں تک کہ Bکلاس اور کریکٹر ایکٹر بھی کسی تعارف کے محتاج نہیں رہے ! مووی
بفس جس قدر فلموں کے دیوانے ہوتے ہیں اسی طرح اسٹارز اور ان کے بیک گراﺅنڈ
کے بارے میں بھی جاننے سے دلچسپی رکھتے ہیں ! امید کرتے ہیں کہ یہ تحقیقی
کاوش آپ کے ریکارڈ کی زینت بنے گی !
دلیپ کمار :
٭ بولی وڈ کے پہلے عوامی ہیرو نے 1922ءمیں پشاور میں جنم لیا !یوسف خان
پشاور سے ممبئی آئے تو ایک معمولی خوانچہ فروش تھے ! کچھ عرصہ برٹش آرمی
کینٹین میں بھی ملازمت کی !40کی مشہور ایکٹریس دیویکا رانی نے یوسف کو
دیکھا تو اسے بومبے ٹاکیز لے گئیں جہاں مشہور ہندی ناول نگار بھگوتی چرن
ورما نے یوسف کو دلیپ کمار کا نام دیا جوار بھاٹا(44ئ) دلیپ کی پہلی فلم
تھی لیکن شوکت حسین رضوی کی جگنو (47ئ) سے دلیپ کو بریک ملا! ان کی مقبولیت
کا ایک ریزن ابتدا میں یہ بھی تھا کہ وہ موتی لال کے انداز سے بے حد متاثر
تھے !محبوب کی انداز (49ئ) نے انہیں راتوں رات سپر اسٹار بنا دیا! اس فلم
کے بعد نرگس کے ساتھ ان کی جوڑی ہٹ ہوگئی ! فٹ پاتھ نے دلیپ کو ٹریجک
اداکار کے طور پر شناخت دی تو دیدار میں اور دیوداس میں وہ ایموشنل
Loverبوائے کے کرداروں میں یوتھ کے فیورٹ بن گئے ! آن ٬ آزاد اور انسانیت
جیسی ہٹ فلموں نے دلیپ انڈر ٹون ڈائیلاگ ڈلیوری کے حوالے سے منفرد اداکار
مانے جاتے تھے تو دوسری جانب راج کپور عوامی کرداروں کی بدولت مقبول تھے
!70ءکی دہائی میں دلیپ نے آٹھ سال کے لئے فلم انڈسٹری سے عارضی کنارہ کشی
اختیار کرتے ہوئے اپنی ایک coاسٹار سائرہ بانو سے شادی کرلی ! انُ کا کم
بیک 81ءکی ریلیز کرانتی سے ہوا جس کے بعد دلیپ ایک بار پھر مصروف ہوگئے !امیتابھ
کے مقابل شکتی (82ئ) دلیپ کمار کے لارجر thanلائف کردار کے حوالے سے ڈسکس
ہوئی ! دلیپ کمار نے چند فلمیں پروڈیوس کرنے کے ساتھ دو فلموں گنگا جمنا
اور دل دیا دردلیا کی جزوی ڈائریکشن بھی دی مگر مکمل طور پر دلیپ کی ہدایت
کاری میں بننے والی کالنگا آج تک مکمل نہ ہوسکی ! نو ڈاﺅٹ کہ ہندی فلموں کی
تاریخ دلیپ صاحب کے ذکر اور کارناموں کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی ! پاکستان
اور بھارت کے عوام دلیپ کو اس قدر چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں نے انہیں
مشترکہ ثقافتی ورثہ تصور کر لیا ہے جس کا مظہر دلیپ کمار کیلئے پاکستانی
حکومت کی جانب سے سب سے بڑے سول اعزاز کا دیا جانا ہے!
راج کپور:
٭بولی وڈ کے اس میگا اسٹار نے فلم کے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا
لوہا منوایا اور دلیپ کمار کے بعد دوسرے مقبول ترین ہیرو کا اعزاز پایا !
راج کپور کا جنم بھی پشاور میں ہوا مگر اپنے والد پرتھوی راج کپور کے ساتھ
بومبے چلے گئے !پرتھوی راج نے برصغیر کی پہلی ٹاکی مووی عالم آرا سے کام
کرنے کا اعزاز حاصل کیا تو ان کے خوبرو اسٹار سن رنبیر راج کپور نے اداکاری
٬روڈکشن٬ ڈائریکشن کے علاوہ ایڈیٹنگ کے شعبے میں بھی نام کمایا! راج کپور
کو ہندی فلموں کا سپریم انٹر ٹینر مانا گیا اور بلا شبہ وہ ایک آل راﺅنڈر
شومین تھے !بطور چائل اسٹار کیریئر کا آغاز کرنے کے بعد وہ کیدر شرما کے
یونٹ میں اسسٹنٹ بھی رہے راج کپور نے اپنے والد پرتھوی راج کی تھیٹر کمپنی
میں ان کے ساتھ ایکٹنگ پروڈکشن بوائے اور آرٹ ڈائریکٹر کی خدمات بھی
سرانجام دیں !نیل کمل(47ئ) ان کی پہلی قابل ذکر فلم تھی !48ءمیں آر کے فلمز
کی بنیاد رکھی اور آگ پروڈیوس کی جس کے ڈائریکٹر بھی وہ خود تھے 40زکے بعد
50ز اور 60ز میں بھی راج کپور کا طوطی بول رہاتھا ! برسات ٬ انداز ٬ بانورے
نین ٬ داستان٬ آوارہ٬ بوٹ پالش٬ شری 420٬ چوری چوری٬ جس دیش مں گنگا بہتی
ہے٬ چھلیا٬ سنگم وغیرہ نے راج کپور کو ایک ناقابل تسخیر اداکار بنادیا مگر
میرا نام جوکر کی ناکامی نے انہیں شدید جھٹکا دیا ! اس کے بعد بطور ہدایت
کار زیادہ کامیاب رہے بوبی میں اپنے بیٹے رشی کپور کو بریک دیا !ستیم شیوم
سندرم ٬پریم روگ ٬اور رام تیری گنگا میلی نے باکس آفس پر زبردست بزنس کیا !
50ءکی دہائی کے آغاز میں چیمبور (ممبئی) کے علاقے میں وسیع رقبے پر آر کے
اسٹوڈیو کی بنیاد رکھی ! راج کپور کی فلموں نے روس میں بھی ان کی فین
فولوئنگ بنائی جو مرتے دم تک برقرار رہی ! سنگم راج کی پہلی کلر فلم تھی جس
میں انہوں نے یورپ کی ایگزاٹک لوکیشنز کو عکس بند کیا ! Cineورلڈ کے لئے
راج کپور کی خدمات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا وہ نا صرف ایک اچھے
انٹرٹینر تھے بلکہ اپنی فلموں میں ہمیشہ اصلاحی اور مقصدی پیغام بھی دیا
کرتے تھے ! ڈمپل کپاڈیا ٬ مندا کنی ٬ رشی کپور٬ راجیو ٬ اور زینت امان
وغیرہ راج کپور کی ہی ڈسکوریز ہیں !
دیوآنند:
ہندی سنیما کا ایور گرین اسٹار اور فلم میکر جس نے پنجاب کے گاﺅں گرداس پور
میں جنم لیا !دیودت مہیشوری کم آنند اپنے تین بھائیوں چیتن آنند اور وجے
آنند میں دوسرے نمبر پر تھا ! دیو آنند نے گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن
اور پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کرنے کے بعد بومبے کا رخ کیا جہاں ان کے
بھائی چیتن آنند IPTAکے لئے کام کرتے تھے ! بھائی کے کنکشنز کام لاکر دیو
آنند نے فلموں میں کام شروع کیا اور نوکیتن پروڈکشن کی بنیاد رکھی ! ضدی
(48ئ) دیو آنند کی پہلی ہٹ تھی جس کے بعد گرودت کی ڈائریکشن میں بازی سامنے
آئی ! اس کامیابی نے گرودت اور دیو آنند کی جوڑی ہٹ کرادی ! چھوٹے بھائی
گولڈی(وجے) آنند کے ساتھ گائیڈ کی کامیابی کے بعد دیو آنند اور گولڈی باکس
آفس کی ڈیمانڈ بن گئے! دیو آنند کے اسٹار ڈم مقبولیت کا 50ز میں یہ عالم
تھا کہ وہ دلیپ اور راج کے بعد تیسرے پاپولر ہیرو تصور کئے جاتے تھے ! جال
٬ ٹیکسی ڈرائیور٬ منیم جی ٬ سی آئی ڈی ٬ پے انگ گیسٹ ٬ تیرے گھر کے سامنے ٬
ہم دونوں ٬ گائیڈ٬ جیول تھیف٬ ہرے رام ہرے کرشنا اور تیرے میرے سپنے دیو
آنند کی یادگار فلمیں ہیں! ستمبر05ءمیں دیو صاحب نے اپنی 82ویں سالگرہ ایک
فلم کے سیٹ پر منائی ہے اور اس عمر میں بھی اتنا کام کرتے ہیں کہ بڑھاپے کو
دل سے تسلیم کرنے پر آمادہ ہی نہیں ہیں ! ان کی آنے والی فلم مسٹر پرائم
منسٹر ریلیز کے لئے تیار ہے !
نرگس:
ہندی سنیما کی فرسٹ ٹریجڈی کوئن اس مسلمان اداکارہ کا جنم الہٰ آباد میں
ہوا ! ان کا گھریلو نام فاطمہ عبدالرشید تھا ! نرگس کی والدہ جدن بائی اپنے
زمانے کی مشہور مغنیہ اداکارہ اور فلم سازتھیں ! جدن بائی نرگس کو صرف پانچ
سال کی عمر کیمرے کے سامنے لے آئیں تب نرگس کا نام بے بی رانی رکھا گیا تھا
! لیڈنگ رول والی نرگس کی پہلی فلم محبوب خان کی تقدیر (43ئ) تھی ! راج
کپور کے ساتھ نرگس کارومینٹک پیئر بے حد کامیاب رہا اور اس جوڑی نے مختصر
عرصے میں 15فلموں میں اشتراک کیا ! برسات ٬ انداز ٬ آوارہ ٬ شری 420٬ اور
نرگس کے ڈبل رول والی انہونی ٬ اس جوڑی کی چند سپر کلاس فلمیں ہیں !اسٹیریو
ٹائپ امیج کی حامل اس سحر انگیز اداکارہ نے دلیپ کے ساتھ بابل ٬ اور جوگن
جیسی فلموں میں متاثر کیا ! اداکاری کے ساتھ ساتھ 50ز کی اس بیوٹی کوئن نے
فلم پروڈکشن بھی کی ! نرگس کے اس فلم ساز ادارے کانام نرگس آرٹ تھا ٬ یہ
فلمیں نرگس کے بھائی اختر حسین نے ڈائریکٹ کیں ! مد رانڈیا میں نرگس کے
بیٹے کا رول کرنے والے سنیل دت سے حادثاتی محبت اور شادی کے بعد نرگس فلم
ورلڈ سے دور ہوتی چلی گئی اور سوشل ورک میں خود مصروف کرلیا! کانگریس (آئی)
کی رکن کی حیثیت سے پارلیمنٹ میں بھی آگئیں ! 1981ءمیں کینسر سے انتقال
ہوا!
مدھو بالا :
٭بیگم ممتاز جہاں المعروف مدھو بالا کا جنم دہلی میں ہوا ! ابتدامیں بطور
چائلڈ اسٹار بومبے ٹاکیز میں بے بی ممتاز کے نام سے کام کیا ! مدھو بالا کی
پہلی قابل ذکر فلم نیل کمل ٬ راج کپور کے مقابل تھی مگر لال دوپٹہ ٬ اور
کمال امروہوی کی گھوسٹ اسٹوری محل ٬سے وہ لائم لائٹ میں آگئیں ! محل کے بعد
دلیپ کے ساتھ مغل اعظم نے مدھو بالا کو ایک انمٹ نام دیا درحقیقت انار کلی
کا کردار مدھو بالا کی امیج اور سحر انگیز بیوٹی کو سوٹ کرگیا ! کشور کمار
سے شادی کا فیصلہ مدھو بالا کی زندگی کی بھیانک غلطی تھی جس کا خمیازہ
انہیں موت کو صورت بھگتنا پڑا ! کشور کے ساتھ مدھو بالا نے چند کامیڈی فلمز
بھی کیں جن میں چلتی کا نام گاڑی ٬ ہاف ٹکٹ ٬ اور جھمرو ٬ قابل ذکر ہیں
بیماری سے لڑتے لڑتے موت کے منہ میں جانے سے پہلے مدھو بالا نے ایک فلم غرض
اور عشق ڈائریکٹ کرنے کی پلاننگ کرلی تھی مگر موت نے اس کی مہلت ہی نہ دی !
وجنتی مالا :
٭ ساﺅتھ انڈیا سے تعلق رکھنے والی اس تامل بیوٹی نے مدراس میں جنم لیا!
وجنتی کی وجہ شہرت بھارت ناٹیم میں مہارت تھی ! تقسیم کے بعد کے دور میں
وجنتی مالا وہ پہلی ساﺅتھی اداکارہ تھیں جس نے بولی وڈ سنیما میں چانس پانے
کے بعد انٹرنیشل لیول پر شہرت و مقبولیت سے ہینڈشیک کیا ! تامل فلموں سے
اسٹارٹ لینے والی ڈانسنگ ڈول نے ایم وی رامن کی بہار سے ہندی فلموں میں قدم
رکھا اور پہلی فلم کی کامیابی کے ساتھ ہی اسٹار ڈم کو چھو لیا ! اس کے کچھ
عرصے بعد ناگن آئی جو ہٹ ہوئی اسپیشلی وجنتی مالا کا ناگن رقص من ڈولے میرا
تین ڈولے آل ٹائم فیورٹ بن گیا ! اس کے بعد زیادہ تر فلموں میں وجنتی کو
ڈانسنگ گرل کے کردار دئے جانے لگے دیو داس میں چندر مکھی والے کردار کیلئے
وجنتی کا انتخاب اسی ٹیلنٹ کی بناءپر کیا گیا تھا ! گنگا جمنا میں بھی
وجنتی کا ایک ڈانس نمبر ڈھونڈو ڈھونڈو رے ساجنا خاصا پاپولر ہوا ! بعد میں
وجنتی کے اس اسٹائل آف ڈانسنگ کو ہیما مالنی اور جیہ پرادا نے اپنایا اور
مدراسی بیوٹی کے خلا کو پر کیا ! مدھومتی وجنتی کے کیریئر کی سب سے خوبصورت
فلم کہی جاسکتی ہے ! اس کے علاوہ نیو دہلی ٬ آشا ٬کٹھ پتلی٬ پیغام ٬ گنگا
جمنا٬ سنگم ٬ اور جیول تھیف ٬ وغیرہ قابل ذکر پرفارمنسز ہیں ! وجنتی مالا
مدراس سے کانگریس (آئی) کی رکن پارلیمنٹ بھی رہی ہیں !
وحیدہ رحمان :
٭ حیدر آباد انڈیا سے تعلق رکھنے والی مسلم بیوٹی مکالموں سے زیادہ فیس
ایکسپریشنز کو ہائی لائٹ ہونے دیتی تھی اور یہی انداز گرودت کو گھائل کرنے
کا ریزن بن گیا ! تیلگو فلموں سے کیریئر اسٹارٹ کرنے والی وحیدہ رحمان کو
ہندی فلموں میں متعارف کروانے کا کریڈٹ گرودت کا ہے جس کی دیو آنند اسٹار ر
٬ سی آئی ڈی (56ئ) میں وحیدہ نے ویمپ کا روک کیا ! وجنتی مالا کی طرح وحیدہ
کی شہرت بھی ڈانسنگ ڈول امیج کے حوالے سے تھی مگر پیاسا نے اس امیج کو
تبدیل کردیا ! اسی فلم کے دوران گرودت سے وحیدہ کی قربت ہوئی جس کا ثبوت
آڈئینس کو اس فلم کے گانے آج سجن موہے انگ لگالو سے ملا !پیاسا میں وحیدہ
اور گرودت کی ڈیزلنگ کیمسٹری نے ورک کیا جس کے نتیجے میں یہ فلم بلاک بسٹر
ہٹ ثابت ہوئی اور وحیدہ رحمان کو اسٹار تسلیم کر لیا گیا مگر وحیدہ کی دیگر
ڈائریکٹرز اور ہیروز کے ساتھ کامیابیاں اور گرودت کی شادی شدہ لائف اس تعلق
پر اثر انداز ہونے لگیں ! وحیدہ نے جیسے تیسے کرکے صاحب بیوی اور غلام
(62ئ) مکمل کرائی اور گرودت کو ہمیشہ کے لئے دل سے نکال دیا ! دیگر
ڈائریکٹرز کے ساتھ وحیدہ کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رہا ! گائیڈ رام اور
شیام اور نیل کمل نے اس کا گراف بہتر کیا مگر تیسری قسم کے بعد وحیدہ کا
ڈاﺅن فال شروع ہوچکا تھا !1947ءمیں وحیدہ رحمان نے ایک ہندو شخص کمل جیت سے
شادی کرکے سب کو حیران کردیا جو وحیدہ کا ایک پُرانا عاشق تھا! شادی کے بعد
وحیدہ فلموں سے دوری اختیار کرکے بنگلور شفٹ ہوگئی اور ان دنوں ٹی وی
سیریلز کے علاوہ فلموں میں کریکٹر رولز کر رہی ہے !
نوتن :
٭ 60ز کی ٹاپ اسٹار جس نے اپنی ماں شوبھنا سمرتھ کی دیکھادیکھی فلم انڈسٹری
جوائن کی ! بطور چائلڈ اسٹار آغاز کرنے کے بعد ہم لوگ (57ئ) نوتن کی پہلی
قابل ذکر فلم تھی لیکن بمل رائے کی سُجاتا اور بندنی نے نوتن کی امیج کو
ایک نیا رخ دے دیا ! رشی کیش مکرجی کی اناڑی کے علاوہ کستوری اور سوداگر
وغیرہ نوتن کی خوبصورت پرفارمنس سے سجی فلمیں ہیں جنہیں نوتن کی نیچرل
اداکاری کے سبب یاد رکھا گیا ! سرسوتی چندر تیری مانگ ستاروں سے بھر دوں نے
بطور اداکارہ نوتن کا گراف مزید بلند کیا ! اپنے انداز کی منفرد اس اداکارہ
نے سوشل رومینٹک اور سنجیدہ ہر طرح کے کردار کئے ہیں خصوصاً دیو آنند کے
ساتھ نوتن نے پے انگ گیسٹ اور تیرے گھر کے سامنے میں بہترین رومینٹک
ایکسپریشنز کا مظاہرہ کیا ! کیریئر کے لاسٹ فیز میں نوتن کیریکٹر رولز کی
طرف آگئی تھیں ان آخری فلم نصیب والا (92ئ) ہے ! |