میرے والد کی جان بچانے میں مجھ سے زيادہ فرشتوں کا ہاتھ ہے، آٹھ سالہ بچے نے بھاری گاڑی کے نیچے سے والد کو کیسے نکالا؟

image
 
ایک آٹھ سالہ بچے سے اگر کہا جائے کہ 3000 پونڈ وزنی گاڑی کو تنہا اوپر کر کے دکھائے تو وہ آپ کو حیرت کی نظر سے ہی دیکھے گا اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ کوشش کرنے کے باوجود ناکام ہو جائے-
 
مگر آٹھ سالہ جے ٹی پارکر نامی اس آٹھ سالہ بچے نے نہ صرف 3000 پونڈ وزنی گاڑی کو تنہا اوپر کیا بلکہ اس کے نیچے پھنسے ہوئے اپنے والد کی جان بھی بچائی جن کی گاڑی کے نیچے دبے ہونے کے سبب 13 پسلیاں ٹوٹ چکی تھیں اور وہ سانس لینے کے قابل بھی نہ تھے-
 
تفصیلات کے مطابق جے ٹی پارکر کا سترہ سالہ بھائی ماسن اور اس کے والد اسٹیفن پارکر گھر کے پچھلی طرف اپنی گاڑی ٹھیک کر رہے تھے جب یہ حادثہ ہوا- گاڑی ٹھیک کرنے کے دوران ماسن کے ہاتھ پر چوٹ لگنے کے سبب وہ اپنے والد کو چھوڑ کر گھر کے اندر مرہم پٹی کے لیے چلا گیا جب کہ اس کے والد نے اس دوران اپنا کام جاری رکھا-
 
image
 
اسٹیفن کا اس حادثے کے حوالے سے کہنا تھا کہ وہ گاڑی کے انجن کو نکالنے کی کوشش کر رہے تھے جس کے لیے انہوں نے گاڑی کے ایکسل نکالنے کی کوشش کی جس میں سے ایک ایکسل تو آسانی سے نکل گیا مگر دوسرا ایکسل نکالنے میں انہیں کافی کوشش کرنی پڑی-
 
اسٹیفن نے ایکسل نکالنے کے لیے جیک لگا کر گاڑی کو اوپر کرنے کا فیصلہ کیا اور جیک کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے گاڑي کے نیچے گھسے تو اسی دوران 3000 پونڈ وزنی گاڑی ان کے اوپر گر گئی اور وہ اس کے نیچے پھنس گئے-
 
ان کی آواز سن کر جے ٹی پارکر جب وہاں پہنچا تو والد کی یہ حالت دیکھ کر پریشان ہو گیا مگر اس نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گاڑی کے نیچے جیک لگا کر اس کے ڈنڈے پر چھلانگیں لگا کر اس کو اوپر کرنے کی کوشش شروع کر دی-
 
ایک آٹھ سالہ بچے کے وزن کو دیکھتے ہوئے یہ ایک ناممکن کام تھا مگر اس نے اس ناممکن کو ممکن کرتے ہوئے نہ صرف گاڑی کو بلند کیا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ والد کو بھی باہر نکالا اور ایمرجنسی سروس کو کال کر کے اپنے والد کے لیے ہیلی کاپٹر ایمبو لنس بھی منگوا لی-
 
image
 
اس دوران اس کے والد کو 13 پسلیوں کے ٹوٹنے کے سبب سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا تھا- ابتدائی طبی امداد اور سارے ٹیسٹ کے بعد اسٹیفن کو دو دن تک ہسپتال میں رکھنے کے بعد چھٹی دے دی گئی-
 
واقعہ کے ایک ہفتے بعد اسٹیفن نے جے ٹی پارکر کو ایک بار پھر جیک لگا کر گاڑی کو اٹھانے کا کہا اور اس کی ویڈيو بھی بنائی مگر اس بار وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ جے ٹی پارکر جیک کی مدد سے گاڑی کو اٹھانے میں ناکام رہا-
 
اس حوالے سے جب انہوں نے اس سے دریافت کیا کہ اس وقت وہ کیسے کامیاب ہو گئے تو ان کا کہنا تھا کہ حادثے کے وقت انہوں نے گاڑی کو جیک کی مدد سے اکیلے نہیں اٹھایا تھا بلکہ اس وقت ان کی مدد فرشتوں نے کی تھی-
 
اس حوالے سے اسٹیفن نے بھی ویڈيو بنا کر اس حقیقت کو بیان کیا ہے کہ ایک آٹھ سالہ بچہ تنہا گاڑی کو جیک کی مدد سے نہیں اٹھا سکتا ہے- اس وقت کوئی ایسی نادیدہ طاقت ضرور موجود تھی جس نے جے ٹی پارکر کی نہ صرف مدد کی بلکہ اس کو اسٹیفن کی جان بچانے کی طاقت بھی فراہم کی-
 
اس حوالے سے بڑے سچ ہی کہتے ہیں کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے-
YOU MAY ALSO LIKE: