آج کل شدید سردی کا عالم ہے اس موسم کی شدت سے محفوظ رہنے
کے لئے اﷲ تعالیٰ انسان کو بہت سی نعمتیں عطا کی ہیں ان میں ایک اخروٹ بھی
شامل ہیں جو انتہائی لذیذ ہونے کے ساتھ ساتھ قوت کا خزانہ بھی ہے اسے لئے
کہا جاتاہے اخروٹ کھائیں اور صحت بنائیں ۔
خشک میوے میں شمار کیا جانے والا اخروٹ ہمیشہ سے طبی لحاظ سے فائدہ مند
قرار دیا جاتا ہے۔اخروٹ میں ایسے پروٹینز،وٹامنز،منرلز اور فیٹس ہوتے ہیں
جو جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جس سے دل
کے دورے کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ روزانہ کچھ مقدار میں اخروٹ کو کھانا
ذیابیطس کے شکار بننے کا خطرہ کم کرتا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ ماہ تک روزانہ اخروٹ کھائیں جائیں تو خون کی
شریانوں کے افعال میں بہتری دیکھی جاتی ہے۔جبکہ جسم کے لئے نقصان دہ
کولیسٹرول کی سطح میں بھی کمی آتی ہے۔خیال رہے کہ خون کی شریانوں کے افعال
میں خرابی اور خراب کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار
بنا سکتا ہے۔ mr organic اس حوالے سے ماضی میں کئی محققین یہ بتا چکے ہیں
کہ اخروٹ میں فیٹی ایسڈز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ کیلوریز کے حوالے سے
بھی یہ بہتر ہے تو اگر لوگ روزانہ اس کو کھائیں تو ان کا میٹا بولک نظام
بہتر حالت میں رہتا ہے۔
ماضی میں ایک تحقیق بھی کی گئی تھی جس کے دوران سو سے زائد مرد و خواتین پر
تجربات کیے گئے جن میں سے 75 میں ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کا خطرہ
بہت زیادہ تھا۔
محققین نے ان لوگوں کو روزانہ پچاس گرام سے زائد اخروٹ چھ ماہ تک کھلائے تو
یہ نتائج سامنے آئے کہ لوگوں کی غذائی عادات کے معیار میں بہتری آئی ہے اور
ذیابیطس کا خطرہ کم ہو گیا تھا۔ یہ تحقیق طبی جریدے بی ایم جے اوپن
ڈائیبیٹس ریسرچ اینڈ کیئر میں شائع ہوئی تھی۔
ڈیل وئیر یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ اخروٹ کھانے کی عادت
کے نتیجے میں جسم میں ایسے کیمیکلز کی کمی آتی ہے جو کہ خلیات کو نقصان
پہنچا کر مردوں میں بانجھ پن کا باعث بنتے ہیں۔اس کے علاوہ ایک اور تحقیق
میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ روزانہ چند اخروٹ کھانے کی عادت خواتین میں
بریسٹ کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے۔ خشک میوے میں شمار کیا جانے والا اخروٹ
ہمیشہ سے طبی لحاظ سے فائدہ مند قرار دیا جاتا ہے اور اسے موٹاپے سے بچاؤ
کے لئے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ
روزانہ کچھ مقدار میں اخروٹ کھانا دماغ کے ان حصوں کو متحرک کر سکتا ہے جو
بے وقت کھانے یا بھوک کی خواہش کو کم کرتے ہیں۔آسان الفاظ میں روزانہ اخروٹ
کا استعمال زیادہ کھانے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ،کیونکہ اس میوے
کو کھانے کے بعد لوگوں کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے۔
روزانہ آدھا کپ اخروٹ کھانا نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے جس کی وجہ اس کو
کھانے سے پروبائیوٹک بیکٹیریا کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ یہ میوہ دل
اور کینسر جیسے امراض کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ
معدے کی صحت مجموعی جسمانی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے، اخروٹ کھانے کی عادت
معدے میں مثبت تبدیلیاں لاتی ہے جبکہ یہ دل اور دماغ کی صحت کے لئے بھی
فائدہ مند عادت ہے۔
|