|
|
عام طور پر ہمارے معاشرے یمں جب لڑکا بلوغت کی عمر کو
پہنچتا ہے تو اس کی پہلی نشانی اس کی مسیں بھیگنا شروع ہو جاتی ہیں ہونٹوں
سے اوپر اور تھوڑی اور گالوں پر بالوں کی افزائش بڑھ جاتی ہے- جو کہ اس کے
لڑکپن کے خاتمے اور جوانی کی آمد کا اعلان ہوتا ہے- |
|
جب کہ اس کے برخلاف اگر چین یا جاپان سے تعلق رکھنے والے
مردوں کو دیکھا جائے تو ان کے چہرے جس طرح بچپن میں بغیر بالوں کے صاف ہوتے
ہیں جوانی کے بعد بھی ان کے چہرے پر مونچھیں داڑھی یا بال تقریباً نہ ہونے
کے برابر ہوتے ہیں- |
|
چین اور جاپان کے مردوں کی داڑھی نہ ہونے کی وجوہات
|
اکثر مردوں کی صاف جلد کم دیکھ کر کچھ افراد کو یہ محسوس
ہوتا ہے جیسے کہ چین یا جاپان کے مردوں کی داڑھی ہی نہیں نکلتی ہے جب کہ
حقیقت یہ ہے کہ ان کے معاشرے میں داڑھی رکھنے کا رواج نہ ہونے کے برابر ہے- |
|
|
|
اس وجہ سے مردوں کی اکثریت کلین شیو رہنے کو ترجیح دیتے
ہیں تاہم یہاں ایک اہم پہلو بھی قابل غور ہے کہ چین اور جاپان کے مردوں کے
چہروں پر بالوں کی افزائش ہمارے ملک کے مردوں کی نسبت کم ہی ہوتے ہیں- |
|
وراثتی خصوصیات |
انسان کی ظاہری خصوصیات کا بنیادی سبب ان کا ڈی این اے
ہوتا ہے وہ عام طور پر انہی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے جو کہ اس کی والدین کی
جانب سے اس میں منتقل ہوتے ہیں چین اور جاپان کے مردوں میں جنیاتی طور پر
چہرے کے بالوں کی افزائش کم ہی ہوتی ہے- |
|
دوسرے لفظوں میں ان کے چہرے پر ایسے مسام کم ہوتے ہیں
جہاں سے بالوں کی افزائش ہوتی ہے اس وجہ سے اگر ان کو دیکھا جائے تو ان میں
زیادہ تر مردوں کی تھوڑی پر ہی بال اگتے نظر آتے ہیں اور ان کی گالوں پر
بالوں کی نمو نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے- |
|
ہارمون کے اثرات |
جسم پر بالوں کی نشونما بڑھانے میں ٹیسٹیرون نامی ہارمون
کا اہم کردار ہوتا ہے مگر جاپان اور چین کے باشندوں میں ایشیا کے دیگر
ممالک کی نسبت مقدار اس طرح کی ہوتی ہے جس کے سبب ان کے اندر چہرے پر بالوں
کی افزائش کم ہی ہوتی ہے- |
|
|
|
آخر میں ہم آپ پر یہ واضح کرنا چاہیں گے کہ چین اور جاپان کے مردوں کے
چہروں پر بھی عام ایشیائی مردوں کی طرح بال نکلتے ہیں لیکن ان کی تعداد
نسبتاً کم ہوتی ہے اور جہرے کے کچھ مخصوص حصوں تک محدود ہوتی ہے- یہی سبب
ہے کہ اسمارٹ نظر آنے کے لیے زيادہ تر مرد حضرات کلین شیو ہو جاتے ہیں تاہم
اگر وہ داڑھی رکھنا چاہیں تو ان کی تھوڑی پر داڑھی نظر آسکتی ہے- |