روزانہ نہانے والے ہوجائیں ہوشیار! فائدے کے بجائے یہ کام انہیں کیا نقصان پہنچا سکتا ہے؟ بچاؤ کے صرف 3 طریقے

image
 
کچھ لوگ روزانہ صبح سویرے نہا دھو کر اپنے کام کے لیے گھر سے نکلتے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہوتا ہے کہ ایسا کرنے سے وہ سارا دن ترو تازہ رہتے ہیں جبکہ بعض لوگ رات کو نہاتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ اس طرح آرام دہ اور پرسکون نیند آتی ہے- لیکن ماہرین ان باتوں سے متفق نہیں ہے کیونکہ ان کے نزدیک روزانہ نہانا آپ کو فائدے کے بجائے نقصان پہنچاتا ہے- اس کے برعکس وہ جسم کے چند حصوں کو روزانہ دھونے کی تجویز دیتے ہیں-
 
بہت زیادہ نہانا بھی اچھا نہیں
بہت زیادہ نہانا آپ کی جلد کو فائدے پہنچانے کے بجائے نقصان پہنچا دیتا ہے- مثال کے طور پر یہ عمل آپ کی جلد کو خشک کر سکتا ہے بالخصوص اس وقت جب آپ نہانے کے دوران صابن استعمال کرتے ہیں- اس کے علاوہ آپ کثرت سے نہانے کی وجہ سے اپنی جلد سے ایسے تیل اور جراثیموں کا خاتمہ بھی کرسکتے ہیں جو بنیادی طور پر آپ کی جلد میں سوزش کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں- اس کے علاوہ ہموار ساخت کو برقرار رکھنے اور اس کی حفاظتی رکاوٹ کو مضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں۔
 
image
 
آپ کو کتنی بار نہانا چاہئے؟
ہر روز نہانا آپ کے لیے برا ہے کیونکہ یہ جلد پر رہنے والے اچھے بیکٹیریا کو دھو دیتا ہے۔ مزید یہ کہ روزانہ نہانے سے نہ صرف جلد بلکہ بالوں کو بھی نقصان ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ضرورت سے زیادہ شیمپو کرنے سے آپ کے بال خشک ہو سکتے ہیں اور ان کا رنگ پھیکا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے، بہت سے ماہر امراض جلد ہر دوسرے دن، یا ہفتے میں 2 سے 3 بار نہانے کا مشورہ دیتے ہیں جبکہ ہر دوسرے دن یا اس سے کم شیمپو کرنا مثالی ہے۔
 
آپ کو بغلوں کو ترجیح دینی چاہیے
اپنے جسم کو سر سے پاؤں تک صابن اور پانی سے دھونے سے جلد کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ تاہم، بغلوں کو صاف رکھنے کے حوالے سے مکمل حفظان صحت کے اصولوں کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔ ڈاکٹر سینڈی سکوٹنکی جسم کے 3 حصوں کو دھونے کی تجویز دیتی ہیں جس میں ایکزیما جیسے مسائل سے بچنے کے لیے روزانہ نہانے کے بجائے صرف اپنی بغلوں کو دھونا شامل ہے۔ اس کے علاوہ جسم کے نازک حصوں کو بھی دھوئیں کیونکہ بالوں اور فنگس کی نشوونما کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
 
image
 
پاؤں لازمی دھوئیں
ماہرین پاؤں کو دھونا بھی روزانہ لازمی قرار دیتے ہیں اور یہ بھی ان 3 حصوں میں شامل ہے کیونکہ اگر آپ ننگے پاؤں ہیں تو آپ کے پیروں میں گندگی جمع ہوتی ہے اور اگر آپ موزے یا جوتے پہنتے ہیں تو بیکٹیریا کی افزائش کرنے والی نمی کا ڈھیر لگ جاتا ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: