زراعت کی "چپس"

چار فروری کو چین میں ایک جانب جہاں بیجنگ سرمائی اولمپکس کا شاندار افتتاح ہوا تو دوسری جانب اسی روز چین کے قمری کلینڈر اور شمسی رتوں کے مطابق بہار کا بھی آغاز ہوا۔ یہی وہ وقت ہوتا ہے جب چین کے کئی حصوں میں کسان بوائی کی تیاری کرنے لگتے ہیں۔ایسے میں بیج کی کوالٹی انتہائی اہم ہے کیونکہ اس کا براہ راست تعلق فصل کے معیار اور پیداوار سے ہے۔یہی وجہ ہے کہ چین کے زرعی حکام نے بیج کے شعبے میں تکنیکی پیش رفت اور اس صنعت کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ہمیشہ بھرپور کوششیں کی ہیں اور دیہی احیا کاری کے عمل میں زراعت کو حقیقی معنوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت دی ہے۔

رواں سال چین کی جانب سے جاری کردہ نئی "اولین مرکزی دستاویز" میں بھی بیج کی صنعت کی ترقی کو اپنی پالیسی ترجیحات میں سے ایک کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جس میں مخصوص اقدامات جیسے بیج کی صنعت سے متعلق ایکشن پلان پر عمل درآمد ، بیجوں کا تحفظ اور زخیرہ اور اس شعبے میں املاکی حقوق کے تحفظ کو بڑھانا وغیرہ شامل ہیں۔

چھوٹے اور معمولی نظر آنے والے بیجوں کو زراعت کی "چپس" کہا جاتا ہے ،یہی وجہ ہے کہ دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک چین میں اناج کے تحفظ کو یقینی بنانے میں بیجوں کے کردار کو ہمیشہ نمایاں اہمیت دی گئی ہے اور اعلیٰ قیادت کی جانب سے متعدد مواقع پر سیڈ انڈسٹری کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔

چین میں خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے، بیجوں کی خصوصی اسکریننگ اور تحفظ کے طریقے موجود ہیں۔ وہ جگہ جہاں بیج محفوظ کیے جاتے ہیں اسے "جین بینک" کہا جاتا ہے، سادہ الفاظ میں اسے فصل کے بیجوں کے لیے "محفوظ ترین" مقام قرار دیا جا سکتا ہے۔جہاں تک بیج ذخیرہ کرنے کی بات ہے تو اس میں مختلف مراحل شامل ہیں ۔ سب سے پہلے تو تازہ بیجوں کی کھیپ کا حصول ہے جس کے بعد تمام بیجوں کو ایک ترتیب سے صاف ستھرے انداز میں رکھا جاتا ہے۔ ہر ڈبے میں کم از کم 25 بیج ہونے چاہیے اور اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے بیجوں کی تعداد زیادہ یا کم ہر گز نہ ہو۔اس کے بعد بیجوں کو روئیدگی کے کمرے میں منتقل کیا جاتا ہے جہاں درجہ حرارت 25 ڈگری سینٹی گریڈ رہتا ہے۔ یہاں ایک ہفتے کے بعد، روئیدگی کی حتمی شرح کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔یہاں کچھ بیج ایسے بھی نکل آتے ہیں جو نمو نہیں پا سکتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ گودام میں موجود بیجوں کی ہر کھیپ کو سخت روئیدگی آزمائش سے گزارا جاتا ہے۔ قومی جین بینک میں شامل کیے جانے والے بیجوں کے لیے اولین شرط یہی ہے کہ بہترین فطری خصوصیات کے ساتھ ساتھ ان کی روئیدگی کی شرح بھی 90 فیصد ہو۔
اگلے مرحلے میں مقررہ معیار پر اترنے والے بیجوں کو خشک کرنے کے لیے ایک مخصوص کمرے میں منتقل کیا جاتا ہے۔زرعی تحقیق کے مطابق بیجوں سے اضافی نمی کو دور کرتے ہوئے انہیں طویل عرصے تک زخیرہ یا محفوظ کیا جا سکتا ہے۔ نمی کا حتمی تناسب پانچ سے سات فیصد تک ہونا چاہیے۔ یہاں کمرے میں فعال جدید نظام کی بدولت درجہ حرارت اور نمی کو کنٹرول کرتے ہوئے بیجوں کو تیزی سے خشک کیا جاتا ہے۔بعد ازاں خشک بیجوں کو پیک کیا جاتا ہے اور وزن کرنے کے بعد نیشنل جین بینک بھیج دیا جاتا ہے۔

جین بینک میں بیجوں کو محفوظ رکھنے کے لیے کولڈ اسٹوریج کا استعمال کیا جاتا ہے جہاں اندرونی درجہ حرارت منفی اٹھارہ سینٹی گریڈ ہوتا ہے ۔جین بینک میں بیج پچاس سال سے زائد عرصے تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔اس وقت چین کے نیشنل جین بینک میں دو سو بیس سے زائد اقسام کی فصلوں کے ساتھ ساتھ متنوع اقسام کے 451,000 زرعی وسائل موجود ہیں، چین اس اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر موجود ہے۔

بیجوں کی صنعت سمیت مجموعی طور پر زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے آج چین اناج کی پیداوار میں خودکفیل ہو چکا ہے اور گزشتہ سال اناج کی مجموعی پیداوار ریکارڈ 683 ارب کلو گرام تک پہنچ چکی ہے۔چین نے اقتصادی سماجی ترقی میں زراعت کو نمایاں اہمیت دیتے ہوئے زرعی رقبے کو مسلسل وسعت دی ہے ، یہی وجہ ہے کہ چین میں اناج کی پیداوار مسلسل کئی سالوں سے 650 ارب کلو گرام سے متجاوز چلی آ رہی ہے ، یوں زراعت میں جدت کی بدولت تحفظ خوراک کی ضمانت دی گئی ہے۔

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 616467 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More