منظر۳۲۲
عبدالمجید، عبدالرحیم ،سلطانہ رات کے کھانے کے لیے چارپائیوں پرتیاربیٹھے
ہیں۔ راشدہ عبدالمجیدکے سامنے کھانارکھتی ہے ۔گلاس میں پانی بھرکراس کے
ہاتھ دھلواتی ہے ۔اس کے بعدعبدالرحیم اورسلطانہ کے سامنے کھانارکھتی ہے ۔عبدالمجیدادھرادھردیکھتاہے
روٹی کالقمہ توڑ کرسالن میں بھگونے لگتاہے توسالن دیکھ کرحیران رہ جاتاہے
روٹی کے لقمہ سالن میں بھگوتے ہوئے رک جاتاہے اورلقمہ ہاتھ میں لے کربیٹھ
جاتاہے عبدالرحیم اورسلطانہ کھاناکھارہے ہیں راشدہ کھانے اوربرتنوں کے ساتھ
بیٹھی ہے۔ عبدالرحیم اپنے باپ کی طرف دیکھتاہے عبدالمجیدلقمہ ہاتھ میں لے
کربیٹھاہے
راشدہ۔۔۔۔عبدالمجیدکے ہاتھ میں لقمہ دیکھ کر۔۔۔۔۔کیابات ہے کھاناکیوں نہیں
کھارہے روٹی کالقمہ ہاتھ میں لے کرکیوں بیٹھے ہیں
عبدالمجید۔۔۔۔بولے جارہی ہے بولے جارہی ہے
راشدہ۔۔۔۔۔غصہ کیوں کررہے ہیں میں نے اتناہی توپوچھاہے کوئی پریشانی ہے کیا
عبدالمجید۔۔۔۔۔میں نے تجھے کون ساسالن بنانے کوکہاتھا اورتونے یہ کون
ساسالن بنادیاہے اب تواپنی مرضی کرنے لگی ہے
راشدہ۔۔۔۔۔میں اپنی مرضی نہیں کررہی
عبدالمجید۔۔۔۔۔اگرایساہے تویہ سالن کیوں بنایا
راشدہ۔۔۔۔آج تومیں نے سالن بنایانہیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔پھریہ سالن کہاں سے آیاہے
راشدہ۔۔۔۔۔آپ کھاناتوکھائیں یہ باتیں توبعدمیں بھی ہوسکتی ہیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔بتا یہ سالن کہاں سے آیاہے
راشدہ۔۔۔۔۔کھاناکب سے انتظارکررہاہے پہلے کھاناکھالیں بعدمیں بتاتی ہوں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۲۳
جاوید، رحمتاں اس کی پانچوں بیٹیاں اوراحمدبخش رات کاکھاناکھاچکے ہیں۔
احمدبخش۔۔۔۔چچاجان میں اپنے گھرکب جاؤں گا
جاوید۔۔۔۔ابھی اس بارے کچھ نہیں کہاجاسکتا
رحمتاں۔۔۔۔۔یہ توآپ ایسے کہہ رہے ہیں جیسے معاملہ آپ کے اختیارمیں نہ ہو
جاوید۔۔۔۔۔واقعی احمدبخش کامعاملہ میرے ہاتھ میں نہیں رہا
صابراں۔۔۔۔۔یہ آپ کے اختیارمیں نہیں توپھرکس کے اختیارمیں ہے
جاوید۔۔۔۔احمدبخش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے۔۔۔۔اس کاباپ میری شکایت لے
کرمولوی صاحب کے پاس گیاتھا
رحمتاں۔۔۔۔اس کے باپ نے مولوی صاحب سے کیاکہا
جاوید۔۔۔۔۔اس نے کہا کہ میں نے اس کے بیٹے کوگھرمیں رکھاہواہے
احمدبخش ۔۔۔۔۔پھرکیاہوا
جاوید۔۔۔۔اسی دوران وہ دوشخص بھی آگئے جوتیرے باپ کے پاس آئے تھے انہوں نے
تیرے باپ سے سوال شروع کردیے
رحمتاں۔۔۔۔۔احمدبخش کے بارے میں انہوں نے آپ کے بھائی کوکیاجواب دیا
جاوید۔۔۔۔۔پہلے توانہوں نے عبدالمجیدسے اس کی وجہ پوچھی پھرکہاتیرے بھائی
نے بہت اچھاکیاجوتیرے بیٹے کواپنے گھرلے گیا
رحمتاں۔۔۔۔احمدبخش کی طرف دیکھتے ہوئے۔۔۔۔۔اس کاباپ ایک باربھی ہمارے
گھرنہیں آیا آپ سے بھی کوئی بات نہیں کی اورشکایت لے کرپہنچ گیا
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۲۴
بشریٰ، سعیداحمد،عارف اورعبدالحق گھرکے صحن میں چہل قدمی کررہے ہیں بشریٰ
اورسعیداحمدایک دوسرے کے ساتھ برابرمیں چندقدم آگے اورعارف اورعبدالحق
دونوں ایک دوسرے کے برابرمیں چندقدم پیچھے آرہے ہیں۔
سعیداحمد۔۔۔۔آج عجیب سی خاموشی ہے
بشریٰ۔۔۔۔۔یہ عجیب سی خاموشی کیاہوتی ہے
سعیداحمد۔۔۔۔۔مجھے تویہ خاموشی عجیب لگتی ہے
بشریٰ۔۔۔۔۔اب ہم دونوں باتیں کررہے ہیں اب خاموشی نہیں رہی میں تھک گئی ہوں
اب بیٹھ جائیں
عارف اورعبدالحق خاموشی سے چہل قدمی کررہے ہیں سعیداحمداوربشریٰ دوالگ الگ
چارپائیوں پربیٹھ جاتے ہیں بشریٰ دوگہرے سانس لیتی ہے ایک کپڑے سے اپنامنہ
اورکاندھے صاف کرتی ہے اسی دوران عارف باپ کے ساتھ اورعبدالحق ماں کے ساتھ
بیٹھ جاتاہے
بشریٰ۔۔۔۔۔میری سمجھ میں نہیں آرہاکہ میں بیٹے کومبارک باددوں یااس کے باپ
کو
سعیداحمد۔۔۔۔جس کوچاہومبارک باد دے دو ویسے کس لیے
بشریٰ۔۔۔۔دونوں کی الجھنیں حل ہوئی ہیں
عارف۔۔۔۔۔میری توکوئی الجھن نہیں تھی
سعیداحمد۔۔۔۔۔۔یہ ٹھیک کہہ رہاہے یہ جوالجھن حل ہوئی ہے یہ میری ہی الجھن
ہے اس کی نہیں
بشریٰ۔۔۔۔۔آپ کی بات مان بھی لی جائے تب بھی میرامسئلہ وہی ہے کہ میں کس
کومبارک باددوں
سعیداحمد۔۔۔۔میرامعاملہ توسمجھ میں آگیاہے بیٹے کومبارک باددینے کی وجہ
کیاہے
بشریٰ۔۔۔۔اس کی بات تسلیم کی گئی ہے اس کی بات مان لی گئی ہے
عبدالحق۔۔۔۔۔امی کیاسوچ رہی ہیں دونوں کوایک ساتھ مبارک باددے دیں
سعیداحمد۔۔۔۔۔رات کافی ہوچکی ہے اب سوجائیں باتیں توہوتی رہیں گی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۲۵
عبدالمجید۔۔۔۔راشدہ سے۔۔۔۔۔اب کیوں خاموش بیٹھی ہے
راشدہ۔۔۔۔اورکیاکروں
عبدالمجید۔۔۔۔۔کھاناکھانے سے پہلے میں نے کوئی بات پوچھی ہے
راشدہ۔۔۔۔۔کون سی بات
عبدالمجید۔۔۔۔۔بات کوٹالنے کی ضرورت نہیں ہے آدھے گھنٹے میں توبھول ہی گئی
راشدہ۔۔۔۔آپ کے بات بات پرسوال کرنے کی وجہ سے میرے دماغ نے بھی کام
کرناچھوڑ دیاہے اب دوبارہ وہی بات پوچھ لیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔یہ سالن تونے نہیں بنایا توپھرکہاں سے آیاہے
راشدہ۔۔۔۔آپ اس بات کورہنے دیں صرف سالن ہی نہیں آیا تین پکوان اوربھی آئے
ہیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔یہ میرے گھرمیں کیاہورہاہے
راشدہ۔۔۔۔۔گھرمیں توایساکچھ بھی نہیں ہورہا
عبدالمجید۔۔۔۔۔گھرمیں چارچارپکوان آرہے ہیں اورتوکہہ رہی ہے کچھ بھی نہیں
ہورہا یہ کھانے کہاں سے آئے ہیں
راشدہ۔۔۔۔۔کھانے ہی توآئے ہیں آپ کوکیاپریشانی ہورہی ہے
عبدالمجید۔۔۔۔۔میری اجازت اورمجھ سے پوچھے بغیرتونے چارچارکھانے لے لیے
اورپریشانی کی وجہ بھی پوچھ رہی ہے
راشدہ۔۔۔۔آپ توبچوں کودودوہفتے ایک ہی کھاناکھلاتے ہیں اب اﷲ نے بچوں کے
لیے یہ انتظام کرہی دیاہے توآپ پریشان ہوگئے ہیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔گھرکاسربراہ میں ہوں اورانتظام تیرے ہاتھ میں کیوں ہے یہ
کیساانتظام ہے جس کامجھے علم ہی نہیں ہے
راشدہ۔۔۔۔اس لیے کہ آپ سے پوچھ لیاجاتا یابتادیاجاتا توآج بچے یہ پکوان نہ
کھاسکتے
عبدالمجید۔۔۔۔کب سے پوچھ رہاہوں یہ سالن کہاں سے آیاہے کبھی ایک بات کرتی
ہے کبھی دوسری جب تک ڈنڈوں اورتھپڑوں سے کام نہ لیاجائے
راشدہ۔۔۔۔آپ کوا س کے علاوہ آتاہی کیاہے صرف اتنی سی برداشت ہے آپ کی ایک
میرابیٹاہے جواتنے سال آپ کوبرداشت کرتارہا اس نے بھی شکایت نہیں کی
کھاناتک تیرے کاموں کی وجہ سے چھوڑدیتاہے
عبدالمجید۔۔۔۔ٹال مٹول چھوڑ جوپوچھاہے وہ بتا
راشدہ۔۔۔۔رحمتاں کی تین بیٹیاں اوراریبہ کی بیٹی پکوان کے مقابلوں میں حصہ
لے رہی ہیں۔ مقابلے سے ایک دن پہلے تک روزانہ چاروں کاآپس میں مقابلہ ہے کس
نے کیساکھانابنایاہے اس کافیصلہ میں نے کرناہے اس کے ساتھ ہی وہ کھانے کے
برتن اٹھاکرچلی جاتی ہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۲۶
مسجدمیں کئی افرادالگ الگ نمازاداکررہے ہیں۔ کچھ افرادقرآن پاک کی تلاوت
کررہے ہیں کئی افرادتسبیح پڑھ رہے ہیں ۔عبدالغفور، ظفراقبال،
جاویداوربشیراحمدمولوی صاحب کے پاس بیٹھے ہیں
ظفراقبال۔۔۔۔۔میراخیال ہے ہمیں مسجدسے باہرچلناچاہیے یہاں لوگ عبادت کررہے
ہیں ہم باتیں کریں گی توان کی عبادت میں خلل آئے گا
اسی دوران ایک شخص آکرمولوی سلام کرتاہے اورکہتاہے انتظام ہوچکاہے مولوی
صاحب یہ سنتے ہی کھڑے ہوجاتے ہیں ان کے ساتھ مہمان بھی کھڑے ہوجاتے ہیں
جاوید۔۔۔۔۔کیاانتظام ہوچکاہے
مولوی صاحب۔۔۔۔میں نے آپ لوگوں کے بیٹھنے کاانتظام کرایاہے آؤچلتے ہیں
یہ تمام افرادایک گھرمیں داخل ہوتے ہیں اس کمرے میں چارپائیاں رکھی ہوئی
ہیں ہرچارپائی پرچادربچھی ہوئی ہے دودوتکیے بھی رکھے ہوئے ہیں مولوی صاحب
اوران کے تمام مہمان الگ الگ چارپائیوں پربیٹھ جاتے ہیں
گھرکامالک۔۔۔۔۔میں پانی بھجوادیتاہوں آپ جب تک چاہیں اس کمرے میں بیٹھ سکتے
ہیں کسی چیزکی ضرورت ہوتودروازہ پردستک دے دینا
یہ کہتے ہی گھرکامالک چلاجاتاہے
مولوی صاحب۔۔۔۔۔آپ نے جوباتیں کرنی ہیں جلدی سے کرلیں تاکہ گھروالوں
کوزیادہ تکلیف نہ ہو
عبدالغفور۔۔۔۔۔باتیں زیادہ تونہیں ہیں ہمیں ان دونوں بھائیوں کی اجازت کی
ضرورت ہے تاکہ ہم ان کے بھائی کاعلاج شروع کرسکیں
جاوید۔۔۔۔اس کاعلاج کون ساڈاکٹرکرے گا اورکس ہسپتال میں ہوگا
ظفراقبال۔۔۔۔۔آپ کے بھائی کاعلاج کسی بھی ہسپتال میں نہیں بلکہ گھرمیں ہی
ہوگا
بشیراحمد۔۔۔۔۔گھرمیں علاج کیسے ہوگا
عبدالغفور۔۔۔۔۔آپ کے بھائی کو نہ ہم بتائیں گے اورنہ ہی آپ کہ اس کاعلاج
ہورہاہے
جاوید۔۔۔۔۔اس کوکوئی بھی نہیں بتائے گا یہ توبتائیں علاج کیسے کرائیں گے
ظفراقبال۔۔۔۔۔ہم اس کے ساتھ کاشت کاری کریں گے چاہے وہ ٹھیکے پردے یاشراکت
کی بنیادپر
عبدالغفور۔۔۔۔۔ہم اس کے ساتھ دوستی کریں گے اس کے لیے آپ دونوں بھائیوں کی
اجازت چاہیے
جاوید۔۔۔۔۔۔ہماری طرف سے اجازت ہے
مولوی صاحب۔۔۔۔۔اب چلیں یاکوئی اوربات رہ گئی ہے
ظفراقبال۔۔۔۔۔باقی باتیں ان کے بھائی سے ملنے کے بعدہوں گی
بشیراحمد۔۔۔۔۔یہ خیال رہے ہمارانام نہ آئے
ظفراقبال۔۔۔۔۔نہ پہلے آپ کانام آیانہ اب آئے گا
عبدالغفور۔۔۔۔۔اب ہمیں چلناچاہیے
اسی دوران گھرکامالک دولڑکوں کے ساتھ ناشتہ لے آتاہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۲۷
کریم بخش مویشیوں کے درمیان کھڑاہے۔ نورالعین ایک گھٹڑی میں کٹائی
کیاہواچارہ لے آتی ہے۔
کریم بخش۔۔۔۔اسے ایک طر ف رکھ دے میں بھوسہ لے آتاہوں
نورالعین۔۔۔۔۔وہ میں توبھول ہی گئی میں نے بھوسہ صاف ہی نہیں کیا
کریم بخش۔۔۔۔۔کیاہوگیاہے تجھے چلواب صاف کرتے ہیں تم چھانناصاف کرومیں
بھوسہ لے کرآتاہوں ۔نورلعین چھاننے کی طرف اورکریم بخش بھوسہ کی طرف
چلاجاتاہے۔نورالعین چھاننے میں سے چھوٹی چھوٹی لکڑیاں اورمٹی کے چھوٹے
چھوٹے روڑے اٹھاتی ہے۔ پھرخاموشی سے کھڑی ہوجاتی ہے۔ کریم بخش بھوسہ لے
آتاہے اورچھاننے میں ڈال دیتاہے
نورالعین۔۔۔۔اب دعوت بھی ہوگئی آپ کے بھتیجے کے روزگارکامسئلہ بھی حل ہوگیا
اب کیاپروگرام ہے
کریم بخش ۔۔۔۔۔عارف کے روزگارکامسئلہ حل ہواہے یانہیں اس بارے میں کچھ نہیں
کہہ سکتا
نورالعین۔۔۔۔۔عارف کی باتوں پرکسی نے اعتراض نہیں کیا کسی نے اسے غلط نہیں
کہا
کریم بخش۔۔۔۔۔کسی نے اس کی تعریف بھی نہیں کی اس کی باتوں کاجواب بھی کسی
نے نہیں دیا
نورالعین۔۔۔۔۔اس کے سوالوں کے جواب کسی کے پاس ہیں بھی نہیں
کریم بخش۔۔۔۔۔بھوسہ صاف کرتے ہوئے۔۔۔۔رشتہ دارعارف کی باتوں کاکیاجواب دیتے
ہیں ان کاردعمل کیاآتاہے یہ توان کی طرف سے
اس بارے ان کی طرف سے کوئی رائے آنے یاان میں سے کسی سے بات ہونے کے بعدہی
پتہ چلے گا
نورالعین۔۔۔۔۔آپ کے بھائی جان اس بارے کیاکہتے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔۔میری ان سے اس بارے کوئی بات نہیں ہوئی
نورالعین۔۔۔۔اب عارف کے لیے رشتہ تلاش کرنے میں توکوئی رکاوٹ نہیں
کریم بخش۔۔۔۔۔بھائی جان سے بات ہوجائے پھرمعلوم ہوجائے گا کہ رکاوٹ
دورہوگئی ہے یااب بھی باقی ہے بھوسہ صاف ہوچکاہے اب اس میں چارہ مکس کریں
اورمویشیوں کوڈالیں وہ بھوکے ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۲۸
بشیراحمدکے گھرکے صحن میں بشیراحمد،اریبہ،فیاض،سمیرا، جاوید،رحمتاں،اس کی
پانچوں بیٹیاں ،راشدہ اوراس کے دونوں بیٹے اوربیٹی فرش پربیٹھے ہوئے ہیں۔
سمیرا۔۔۔۔اریبہ سے۔۔۔۔۔آپ نے بتایابھی نہیں اورسب کی دعوت کرلی
اریبہ۔۔۔۔۔یہ دعوت نہیں ہے
فیاض۔۔۔۔چلوجی کچھ پتہ ہی نہیں
سمیرا۔۔۔۔۔پھرسب کوگھرمیں کیوں بلایاہے
بشیراحمد۔۔۔۔۔ان سب کوتمہارے چچاجاویدکے کہنے پربلایاہے وہ ان سب سے کوئی
بات کرناچاہتے ہیں
رحمتاں۔۔۔۔۔آپ نے کیابات کرنی ہے مجھے بھی نہیں بتایا
جاوید۔۔۔۔اس لیے سب کوبلایاہے
بشیراحمد۔۔۔۔سمیراسے۔۔۔۔۔پانی لے آؤ اورسب کوپلاؤ
سمیراپانی لینے چلی جاتی ہے
جاوید۔۔۔۔۔بات ہی ایسی ہے جوسب کوبتاناضروری ہے میں نے سوچاہرایک سے الگ
الگ بات کرنے سے بہترہے سب کوایک جگہ بلاکروہ بات بتادی جائے
راشدہ۔۔۔۔احمدبخش سے۔۔۔۔۔تیرے چچانے ایسی کیابات کرنی ہے
احمدبخش۔۔۔۔۔چچانے اس بارے مجھے بھی کچھ نہیں بتایا
سمیراجاویدکوپانی کاگلاس دیتی ہے۔ جاویدپانی پیتاہے
بشیراحمد۔۔۔۔جاویدسے۔۔۔۔۔سب لوگ آچکے ہیں آپ نے جوبات کرنی ہے وہ کریں سب
پریشان ہورہے ہیں۔
بشیراحمد۔۔۔۔۔تمام افرادسے۔۔۔۔۔سب لوگ خاموش ہوجائیں اورتوجہ کریں بھائی
جان بات کرناچاہتے ہیں
تمام لوگ خاموش ہوجاتے ہیں اورجاویدکی طرف دیکھنے لگ جاتے ہیں
جاوید۔۔۔۔۔میری بات غورسے سنیں اگرکوئی لفظ سمجھ نہ آئے توپوچھ لیں میں
جوبات بتانے والاہوں اس کاعلم آپ سب کے علاوہ کسی کوبھی
نہیں ہوناچاہیے آپ لوگ آپس میں وہ بات کرسکتے ہیں صرف یہ خیال رکھیں کہ اس
وقت ایساکوئی شخص ،کوئی بچہ ،کوئی عورت نہ سن رہی ہوجواس وقت یہاں
موجودنہیں ہے میری بات سمجھ آگئی ہے یادوبارہ سمجھاؤں
تمام افراد۔۔۔۔۔بیک زبان ہوکر۔۔۔۔۔آپ اطمینان رکھیں جیساآپ نے کہاہے ویساہی
ہوگا
جاوید۔۔۔۔اﷲ تعالیٰ کالاکھ لاکھ شکرہے احمدبخش ٹھیک ہورہاہے اب اس کے باپ
کاعلاج ہوگا
اریبہ۔۔۔۔۔علاج کیسے ہوگا
جاوید۔۔۔۔۔جودوشخص عبدالمجیدکے پاس آئے تھے وہی اس کاعلاج کرائیں گے وہ
عبدالمجیدسے دوستی کریں گے اس کے بعدوہ جوکام بھی کریں گے جوکچھ بھی کریں
گے وہ عبدالمجیدکے علاج کے لیے ہی کریں گے میری بات مکمل ہوچکی ہے یہ بات
کسی کوبھی معلوم نہیں ہوناچاہیے کہ اس کاعلاج ہورہاہے جواس کاعلاج کرائیں
گے یاکریں گے وہ بھی اسے معلوم نہیں ہونے دیں گے کہ اس کاعلاج ہورہاہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
|